Damadam.pk
shameer-noor's posts | Damadam

shameer-noor's posts:

shameer-noor
 

Tere bina zindagi se koi, shikwa, to nahi
Shikwa nahi, shikwa nahi, shikwa nahi
Tere bina zindagi bhi lekin, zindagi, to nahi
Zindagi nahi, zindagi nahi, zindagi nahi
Tere bina zindagi se koyi, shikwa, to nahi
Kaash aisa ho tere kadmo se
Chun ke manzil chale aur kahi door kahi
Tum gar saath ho, manzilo ki kami to nahi
Tere bina zindagi se koyi, shikwa, to nahi

shameer-noor
 

اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں
سب کے دل سے اتر گیا ہوں میں
کیسے اپنی ہنسی کو ضبط کروں
سن رہا ہوں کہ گھر گیا ہوں میں
کیا بتاؤں کہ مر نہیں پاتا
جیتے جی جب سے مر گیا ہوں میں
dead mir,😭😥😰🙏

shameer-noor
 

شاید مجھے کسی سے محبت نہیں ہوئی
لیکن یقین سب کو دلاتا رہا ہوں میں
اک سطر بھی کبھی نہ لکھی میں نے تیرے نام
پاگل تجھی کو یاد بھی آتا رہا ہوں میں
😭Mir😭

shameer-noor
 

اک حسن بے مثال کی تمثیل کے لیے
پرچھائیوں پہ رنگ گراتا رہا ہوں میں
کیا مل گیا ضمیر ہنر بیچ کر مجھے
اتنا کہ صرف کام چلاتا رہا ہوں میں
روحوں کے پردہ پوش گناہوں سے بے خبر
جسموں کی نیکیاں ہی گناتا رہا ہوں میں
😢😥sad shameer😭😰

shameer-noor
 

ایذا دہی کی داد جو پاتا رہا ہوں میں
ہر ناز آفریں کو ستاتا رہا ہوں میں
اے خوش خرام پاؤں کے چھالے تو گن ذرا
تجھ کو کہاں کہاں نہ پھراتا رہا ہوں میں
😥 Sad Shameer😢

shameer-noor
 

میں بھی بہت عجیب ہوں اتنا عجیب ہوں کہ بس
خود کو تباہ کر لیا اور ملال بھی نہیں

shameer-noor
 

کسی کی نارسائی سے
کسی کی پارسائی سے
کسی کی بے وفائی سے
کسی دکھ انتہائی سے
مجھے اب ڈر نہیں لگتا
نا تو اس پار رہنے سے
نا تو اس پار رہنے سے
نا اپنی زندگانی سے
نا اک دن موت آنے سے
مجھے اب ڈر نہیں لگتا

shameer-noor
 

کسی کو چھوڑ دینے سے
کسی کے چھوڑ جانے سے
نا شمع کو جلانے سے
نا شمع کو بجھانے سے
مجھے اب ڈر نہیں لگتا
اکیلے مسکرانے سے
کبھی آنسو بہانے سے
نا اس سارے زمانے سے
حقیقت سے فسانے سے
مجھے اب ڈر نہیں لگتا

shameer-noor
 

کسی کے دور جانے سے
تعلق ٹوٹ جانے سے
کسی کے مان جانے سے
کسی کے روٹھ جانے سے
مجھے اب ڈر نہیں لگتا
کسی کو آزمانے سے
کسی کے آزمانے سے
کسی کو یاد رکھنے سے
کسی کو بھول جانے سے
مجھے اب ڈر نہیں لگتا

shameer-noor
 

تم کیا جانو
خواب سفر کی دھوپ کے تیشے
خواب ادھوری رات کا دوزخ
خواب خیالوں کا پچھتاوا
خوابوں کی منزل رسوائی
خوابوں کا حاصل تنہائی
تم کیا جانو
مہنگے خواب خریدنا ہوں تو
آنکھیں بیچنا پڑتی ہیں یا
رشتے بھولنا پڑتے ہیں
اندیشوں کی ریت نہ پھانکو
پیاس کی اوٹ سراب نہ دیکھو
اتنے مہنگے خواب نہ دیکھو
تھک جاؤ گی

shameer-noor
 

اتنے مہنگے خواب نہ دیکھو
تھک جاؤ گی
کانچ سے نازک خواب تمہارے
ٹوٹ گئے تو
پچھتاؤ گی
سوچ کا سارا اجلا کندن
ضبط کی راکھ میں گھل جائے گا
کچے پکے رشتوں کی خوشبو کا ریشم
کھل جائے گا

shameer-noor
 

اک تو کہ صدیوں سے مرے ہمراہ بهی ہمراز بهی
اک میں کہ ترے نام سے نا آشنا آوارگی
اک اجنبی جھونکے نے جب پوچها مرے غم کا سبب
صحرا کی بھیگی ریت پر میں نے لکها آوارگی

shameer-noor
 

اس کے ہونے سے تھی سانسیں میری دگنی محسن
وہ جو بچھڑا تو میری عمر گھٹا دی اس نے

shameer-noor
 

میں جو مہکا تو میری شاخ جلا دی اس نے
سبز موسم میں مجھے زرد ہوا دی اس نے
پہلے ایک لمحے کی زنجیر سے باندھا مجھ کو
اور پھر وقت کی رفتار بڑھا دی اس نے

shameer-noor
 

وہ آج بھی صدیوں کی مسافت پہ کھڑا ہے
ڈھونڈا تھا جسے وقت کی دیوار گرا کر
اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے
تو حلقۂ یاراں میں بھی محتاط رہا کر
اس شب کے مقدر میں سحر ہی نہیں محسنؔ
دیکھا ہے کئی بار چراغوں کو بجھا کر

shameer-noor
 

اس شخص کے تم سے بھی مراسم ہیں تو ہوں گے
وہ جھوٹ نہ بولے گا مرے سامنے آ کر
ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دے
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر

shameer-noor
 

اجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر
حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر
کیا جانئے کیوں تیز ہوا سوچ میں گم ہے
خوابیدہ پرندوں کو درختوں سے اڑا کر

shameer-noor
 

ایک پل کو افسردہ نہ رھے۔
خوب چھیڑ کر ہنسا ئو کوئی۔
یار آیا ھے زحے نصیب اپنے۔
پیار کا نغمہ تو گنگنائو کوئی۔
سب بلا لو دوست احباب سارے۔
پیار کا جشن ھے ملکر منائو کوئی

shameer-noor
 

ہر طرف خوشیوں کی بارش کردو۔
ابر الفت آج برسائو کوئی۔
......
بس یار کی خوشی کی خاطر۔
اپنی سارے غم بھلائو کوئی۔
.......
خود کو تنہا نہ محسوس کرے۔
بھیڑ سا احساس دلا ئو کوئی

shameer-noor
 

سجدہ شکرتو بجا لائو کوئی
انکے آنے کا جشن منائو کوئی
مدتون بعد آیا ھے کوئی۔
گھر کو اپنے سجائو کوئی۔
لو وہ آ گیا رونقے محفل۔
پیار کے پھول برسائو کوئی۔