مجھے یاد ہے کبھی ایک تھے مگر آج ہیں ہم جدا جدا
وە جدا ہوے تو سنور گئے ہم جدا ہوے توبکھر گئے
کبھی رُک گئے کبھی چل دئیے کبھی چلتے چلتے بھٹک گئے
یوں ہی عمر ساری گُزار دی یوں ہی زندگی کے ستم سہے
کبھی نیند میں کبھی ہوش میں تو جہاں ملا تجھے دیکھ کر
نہ نظر ملی نہ زباں ہلی یوں ہی سر جُھکا کے گزر گئے
کبھی زلف پر کبھی چشم پر کبھی تیرے حسین وجود پر
جو پسند تھے میری کتاب میں وہ شعر سارے بکھر گئے
کبھی عرش پر کبھی فرش پر کبھی ان کے در کبھی دربدر
غم عاشقی تیرا شکریہ ہم کہاں کہاں سے گزر گئے
اَدھورا چھوڑ کر یُوں دُور مت جانا!
مجھے اب توڑ کر یُوں دُور مت جانا!!
مِری خوشبو نے چادر تم پہ ڈالی ہے!
مجھے اب اوڑھ کر یوں دور مت جانا!!
تُمہی سوچو تمہارے بعد کیا ہوگا!
سُکھوں سے جوڑ کر یوں دور مت جانا!!
مِری آنکھیں تمہاری چاہ کرتی ہیں!
سو پیاسا چھوڑ کر یوں دور مت جانا!!
ابھی تو عشق میں خود کو لُٹانا ہے!
ابھی منہ موڑ کر یوں دور مت جانا!!
ابھی اِک خواب آنکھوں پر سجایا ہے!
ابھی جھنجھوڑ کر یوں دور مت جانا!!
مِری خاطر زمانے کے رِواجوں سے!
جبیں کو پھوڑ کر یُوں دور مت جانا!!
خودکشی حل نہیں اذیت کا...
اور کوئی حل نکال سکتے ہو...؟؟؟🖤
میں بتاتا ہوں اپنے سارے دُکھ...
تم بتاؤ...!!! سنبھال سکتے ہو...؟؟؟🔥🖤
❤ﺩﻝ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺍُُﺱ ﮐﮯ ﺳﯿﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺩﻝ ﺑﻦ ﮐﮯ ﺭﮨﻮﮞ❤
💞ﻭﮦ ﺩﮬﮍﮐﻨﻮﮞ ﮐﻮ ﺳﻨﺒﮭﺎلے ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺩﮬﮍکتا رہوﮞ💞
*وقت کی واپسی نہیں ہوتی___!*
.
*گھڑی کی سوئیاں گٌھمانے سے___!*✌️🙄🔥