زندگی نے ستا کے، حد کردی میں نے بھی مسکراکے،حد کردی شعر میں نے کہے تھے...
تیرے لۓ تو نے سب کو سنا کے، حد کردی میں نے اس سے کہا چلے جاٶ اور اس نے بھی جاکے ،حد کردی میرے اک بے خیال جملے کو تو نے دل پہ لگا کے، حد کردی احمد فراز
آپ کے سِوا کسی اور کو دِیکھے آنکھوں کو اِتنی بھی چھوٹ نیہں دی ہم نے
Hy everyone
Hy
Kesy ho
سنبھالا ہوا ہے اس قدر آج تک وہ شخص میری تنہائی میں وہ اکثر میرے پاس رہتا ہے.
__تیری معصوم نگاھوں
کے تقدس کی قسم_
___دل تو کیا__
_روح نے بھی تجھ.
سے محبت کی ہے_
ﺍﺗﻨﮯ ﻧﺎﯾﺎﺏ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﮐﻮئی ﭼﺎﮨﮯ ﮨﻤﯿﮟ ﺍﺗﻨﮯ ﻋﺎﻡ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﻮئی ﭨﮭﮑﺮﺍﺋﮯ ﮨﻤﯿﮟ
واسطے پڑیں تو کر دار کھلتے ہیں باتوں سے تو ہر شخص پارسا ہے
مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ھوں میں تو میرا شوق دیکھ میرا انتظار دیک
GOod MoRniNg
مَچلتے رہتے ہیں ذہنوں میں وَسوسوں کی طرح پسندیدہ لُوگ بھی جَاں کا وبَال.
ہوتے ہیں!