Damadam.pk
sids's posts | Damadam

sids's posts:

sids
 

عاقل وہ نہیں ہے جو خیر و شر کو پہچانتا ہے؛ عاقل تو وہ ہے جو خیر کو دیکھتا ہے تو اس کی اتباع کرتا اور شر کو دیکھ کر اس سے اجتناب کرتا ہے!

sids
 

مولانا روم یہ واقعہ سنا کے یوں فرماتے ہیں کہ
" ہمارا نفس بھی ایک اژدھے ہی کی طرح ہے اسے کبھی مردہ تصور نہیں کرنا وسائل نہ ہونے کی بنا پر یہ ٹھٹھرا ہوا نظر آتا ہے، اللہ کریم کی اطاعت سے بغاوت اور دنیا پرستی وہ دو حرارتیں ہیں جو اسے متحرک کردیتی ہیں۔

sids
 

نفس
مولانا روم ایک سپیرے کی داستان بیان فرماتے ہیں۔۔
وہ سانپوں کی تلاش میں جنگلوں اور بیابانوں میں برفباری کے بعد سانپوں کی تلاش میں نکلا ۔۔
ایک جگہ اسے سے بہت بڑا مردہ اژدھا نظر آیا تو اس کے دل نے سوچا کہ اس کو کسی طرح شہر لے جاؤں اور اس پر ٹکٹ لگا دوں تو بہت پیسے کماؤں گا ۔۔
تو پھر وہ بڑی مشکل اور تکلیف سے اس کو کھینچ کر شہر لے آیا لوگوں نے جب سنا تو شہر کا شہر امڈ آیا ۔ اژدھا جو اصل میں مردہ نہیں تھا برفباری میں ٹھنڈک کی وجہ سے اس کا جسم سن ہوگیا تھا ہجوم کی گرمی نے اور سورج کی حرارت میں اسے پھر سے ٹھیک کر دیا اور اس نے حرکت کرنا شروع کر دی ہجوم نے جب یہ دیکھا تو تو بھاگ کھڑے ہوئے جس کا جدھر منہ ہوا دور پڑا ۔
سپیرا اژدھے کے پاس کھڑا تھا اس نے جیسے ہی بھاگنے کی کوشش کی تو اژدھے نے منہ کھولا اور سپیرے کو نگل لیا ، ..

sids
 

اور رنگ کتنے اچھے کیوں نہ ہوں
اللہ کا رنگ ہی سب رنگوں سے بہتر ہے بیشک۔
باقی رنگ جتنے بھی ہوں اتر جانے والے ہیں اصل رنگ تو اللہ کا ہے جو دائمی ہے

sids
 

یاداشت میں محفوظ رہنے والا علم عارضی ہے
یاداشت خود دیرپا نہیں۔ سب سے اچھا علم وہ ہے جو دل میں اتر کر عمل میں ظاہر ہوتا ہے ۔۔
۔
حضرت واصف علی واصف

sids
 

نتیجے عارضی ہیں ، مرتبے ، آسائشیں ، شُہرتیں اور اختیارات گمراہی کے مقامات بھی ہو سکتے ہیں ۔۔
حضرت واصف علی واصف

sids
 

اس دور کے اندر سب سے بڑی کرامت استقامت سے بڑھ کر کوئی نہیں
آپ استقامت کر لو یہی بڑی کرامت ہے ۔۔
حضرت واصف علی واصف

sids
 

جہاں کہیں بھی ویرانہ ہو وہاں سے خزانہ ملنے کی امید ہوتی ہے، تو پھر تُو ویران اور ٹوٹے ہوئے دلوں میں حق کے خزانے کی تلاش کیوں نہیں کرتا?
مولانا رُومی💞

sids
 

برے مقصد کیلئے اگر محنت کامیاب بھی ہو جائے تو بھی ناکام ہے اس کے برعکس اچھے مقصد کی محنت اگر ناکام بھی رہے تو بھی کامیاب ہے ۔۔
کامیابی کا حصول اتنا اہم نہیں جتنا مقصد کا انتخاب ہے۔
حضرت واصف علی واصف رحمتہ اللہ علیہ

sids
 

حضرت حذیفہؓ کی روایت میں ہے:
اپنے دین سے سب سے پہلی چیز جو گم ہوگی وە خشوع ہے
حضرت جنید بغدادیؒ سے کسی نے پوچھا خشوع کیا ہے ؟ فرمایا:
قلب کا الله تعالٰی کی بارگاە میں پورے ارادے سے کھڑا ہونا خشوع ہے۔"

sids
 

بسم الله الرحمن الرحيم
رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي ۔ وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي ۔ وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِّن لِّسَانِي۔ يَفْقَهُوا قَوْلِي۔
اے میرے رب میرا سینہ کھول دے ۔ اورمیرا کام آسان کر ۔ اور میری زبان سے گرہ کھول دے۔ کہ میری بات سمجھ لیں۔
سورۃ طٰہ ۔ آیت 25 سے 28۔