تو اے اسیر مکاں لا مکاں سے دور نہیں
وہ جلوہ گاہ ترے خاکداں سے دور نہیں
وہ مرغزار کہ بیم خزاں نہیں جس میں
غمیں نہ ہو کہ ترے آشیاں سے دور نہیں
کوئی عرس اور میلاد کا لنگر نہیں کھاتا
کوئی محرم کی نیاز نہیں کھاتا..
مگر
غریبوں کا حق اور حرام کمائی سب کھا جاتے ہیں_!!

راہ وفا میں نکلو ، تو پھر گھر نہیں رہتا
آنکھ میں آنسو، اور شانو پہ سر نہیں رہتا
کچھ لوگ حیات نہیں
واہیات ہوتے ہیں تا حیات ہوتے ہیں...
دیواریں صرف کمروں کی نہیں ہوتیں دل کے گرد بھی ہوتی ہیں.
کئی خواب اور کئی خیال ان ہی میں قید رہ جاتے ہیں.
ربط رکھنا ھے اگر مجھ سے عداوت کر لو
مجھ کو یہ پیار محبت کی ادا راس نہیں
خـار کی طرح ملی باغِ جہاں میـں تقــدیر
جس سے لپٹوں وہ چھڑا لیتا ھے دامن اپنا .. !
تو اگر اہلِ بصارت ہے تو حسّاس بھی بن
دیکھ تصویر کی گہرائیاں تصویر نہ دیکھ
مطلبی زمانہ ہے نفرتوں کا قہر
یہ دنیا دکھاتی ہے شہد اور پلاتی زہر
خدا کو نہیں چاہیے تیرے ماتھے پر محراب!
اے انسان بس اسکی مخلوق کا خیال کر!!
ہمیشہ مسکراتے رہا کرو تا کہ دنیا کنفیوژ رہے کہ تمہیں خوشی کس بات کی‘‘
ابھی تو موم پگھلی ہے ___تیری یاد میں !!!
ابھی تو میرا جلنا _____باقی ہے
خود کو خود سے نکال پھینکوں میں...
میری مجھ تک اگر رسائی ہو...
ہمیں محسوس کیا جاۓ............خوشبو کی طرح
ہم شور نہیں ہیں....................جو سنائی دیں
اس سے پہلے کے تجھے اور سہارا نا ملے..
میں تیرے ساتھ ہوں جب تک میرے جیسا نا ملے..
ہر چیز قسمت سے نہیں ملتی
کچھ چیزیں دعاؤں 🤲 سے بھی ملا کرتی ہیں
اے ہمنشیں نہ چھیڑ حکایاتِ رنگ و بو
مدت ہوئی کہ بھول چکے ہم بہار کو...!!!!!
ﺳﺘﻤﮕﺮ! ﺗﻢ ﺳﮯ امیدِ ﮐﺮﻡ ﮨﻮﮔﯽ، ﺟﻨﮩﯿﮟ ﮨﻮﮔﯽ
ﮨﻤﯿﮟ ﺗﻮ ﺩﯾﮑﮭﻨﺎ ﯾﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺗُﻮ ﻇﺎﻟﻢ ﮐﮩﺎﮞ ﺗﮏ ﮨﮯ
ڈھونڈ لیجے نا ذرا پھر سے خدارا __ ہم کو
آپ ہوتے ہیں تو ہوتا ہے سہــارا __ ہم کو
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain