تمہاری بددُعا سے بھی کیا بگڑنا ہے اب جس حال میں ہوں تم دیکھ بھی نہیں پاتے اور نے تمہیں ان ہاتھوں سے کیا بددُعا دیتی جن ہاتھوں سے کبھی مانگا تھا تمہیں تمہیں میرا غصہ تو نظر آگیا مگر تمہیں میری تڑپ۔محسوس ہی نہیں ہوتی واپس لانے کا شکریہ یاد ماضی میں لیکن شاید میرے لیے اب بھول کر آگے بڑھنا ممکن نہیں
ایک طرف نفرت تھی جو لمحوں میں پہچان لے گئی ایک طرف محبت تھی جس کا یقین دلاتے دلاتے ہماری زندگی گزر گئی اس کو چاہا بھی بھی اظہار نہ کرنا آیا،عمر کٹ گئی کبھی ہمیں پیار نہ کرنا آیا اس نے مانگا بھی تو کیا جدائی مانگی،اور ہمیں انکار نہ کرنا