سوچتے ہیں حسرتوں کے موڑ پر شام و سحر۔
جائیں گئے ساغر کہاں اُن کی گلی سے روٹھ کر
ہم پہ یہ مشکل آن پڑی ہے کیسے بھلائیں تمہیں
دل کے زخم کا رنگ تو شاید آنکھوں میں بھر آئے
روح کے زخموں کی گہرائی کیسے دکھائیں تمہیں
درد ہماری محرومی کا تم تب جانو گے
جب کھانے آئے گی چپ کی سائیں سائیں تمہیں
لَوْ كَانَ بَعْدِي نَبِيٌّ لَكَانَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ.
”اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو وہ عمر بن خطاب ہوتے“
۔
ہم سب آئینہ در آئینہ در آئینہ ہیں
کیا خبر کون کہاں کس کی طرف دیکھتا ہے
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ بے شک تم میں سے ہر ایک اپنے (مسلمان) بھائی کے لیے آئینہ ہے ، اگر وہ اس میں کوئی عیب دیکھے تو وہ اس سے زائل کر دے ۔‘‘ ترمذی ، اور انہوں نے اسے ضعیف قرار دیا ہے ۔
ترمذی اور ابوداؤد کی روایت میں ہے :’’ مومن مومن کا آئینہ ہے ، اور مومن مومن کا بھائی ہے ، وہ اس کا نقصان نہیں ہونے دیتا اور وہ اس کی غیر موجودگی میں اس (کے جان و مال اور عزت) کی حفاظت کرتا ہے ۔‘‘ ، رواہ الترمذی ، ۔ حسن ، رواہ ابوداؤد ۔
چھوڑنے والے چھوڑ دیتے ہیں مقام کوئی بھی ھو
نبھانے والے نبھاتے ہیں حالات جیسے بھی ھوں !! 🌸
اللہ پاک اس نئے اسلامی سال1442ھ کو تمام امت مسلملہ کیلیئیے مبارک سال بناۓ۔
اسلام کو غلبہ عطاء کرے اور باطل کو مغلوب کرے۔
آمین
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”دجال مدینہ تک آئے گا تو یہاں فرشتوں کو اس کی حفاظت کرتے ہوئے پائے گا چنانچہ نہ دجال اس کے قریب آ سکتا ہے اور نہ طاعون، ان شاءاللہ۔“
7134صحیح بخاری
انک انت علام الغیوب و ستار العیوب و غفار الذنوب و لاحولا و لاقوۃ الا باللہ
دنیا میرے ہجوم کی آشوب گاہ ھے۔۔
اور
اپنے اس ہجوم میں تنہاں کھڑا ھوں میں
کوئی دیکھے گا نہیں کتنا خلا ہے دل میں
لوگ ہنستا ہوا دیکھیں گے ، چلے جائیں گے
سجاۓ رکھتے ہیں جو چہرے پے ہنسی کی کرن۔۔
نا جانے دل میں کتنے شگاف رکھتے ہیں
آپ کا شہر اگر بار سمجھتا ہے ہمیں
کوچ کر جائیں گے سرکار ۔ کوئی بات نہیں
🍂عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے، پس اس پر ظلم نہ کرے اور نہ ظلم ہونے دے۔ جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت پوری کرے، اللہ تعالیٰ اس کی ضرورت پوری کرے گا۔ جو شخص کسی مسلمان کی ایک مصیبت کو دور کرے، اللہ تعالیٰ اس کی قیامت کی مصیبتوں میں سے ایک بڑی مصیبت کو دور فرمائے گا۔ اور جو شخص کسی مسلمان کے عیب کو چھپائے اللہ تعالیٰ قیامت میں اس کے عیب چھپائے گا۔ [صحیح بخاری :2442]
غزل
شیخ صاحب سے رسم و راہ نہ کی
شکر ہے زندگی تباہ نہ کی
تجھ کو دیکھا تو سیر چشم ہُوئے
تجھ کو چاہا تو اور چاہ نہ کی
تیرے دستِ ستم کا عجز نہیں
دل ہی کافر تھا جس نے آہ نہ کی
تھے شبِ ہجر، کام اور بہت
ہم نے فکرِ دلِ تباہ نہ کی
کون قاتل بچا ہے شہر میں فیضؔ
جس سے یاروں نے رسم وراہ نہ کی
روز محشر جب ھو گا حشر برپا
کوئی بھی نارھے گا کسی کا دلربا
۔۔۔۔
ہر کس و ناکس کو پڑی ھو گی اپنی اپنی گیتا
پرسکون ھو گا وہی جس پہ ھو گی رب کی کرپا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain