تمہاری بے رخی کی انتہا کوئی اور تھا
میں یوں ہی تھک گیا تمہیں مناتے مناتے
بیٹھا ہے کیوں اداس وہ دلبر کی یاد میں
مجھ سے تو کہے رہا تھا محبت فضول ہے
کئیں موڑ تے حوصلہ نہ چھوڑے
اے حوصلے ٹیڈے کم آوسن
تیڈی نتھلی ڈھول قیامت اے
نہ نتھلی پا میں مر ویساں
ھوندے عاشق دل دے نازک ھن
نہ سخت الا میں مر ویساں
کر ھار سنگھار شرعام سجن
نہ شہر وچ آ میں مر ویساں
نہ قہر تے قہر وساں ظلم
کر خوف خدا میں مر ویساں
ساکوں شاکر نہ موت دی دھمکی ڈے
ساڈا جیون موت تو گھٹ کوئی نی
دوستی اور رفاقت
نفع کے ترازوں میں نہیں تولی جاتی
دوستی کی بنیاد وفاداری پر ہوتی ہے
ہمیں ہے شوق کہ بے پردہ تم کو دیکھیں گے
تمہیں ہے شرم تو آنکھوں پہ ہاتھ دھر لینا
ضرورت اور خواہش دونوں ہی تم ہو
خدا مہربان ہے کوئی ایک تو پوری ہوگی
معذرت خواہ ہوں اے دل ❤
وہ نہیں سُن رہی میں کیا کرو
خواہشیں دل کا ساتھ چھوڑ گیں
یہ اذیت بڑی اذیت ہے
دو دو ٹکے کے لوگ تجھے جانتے ہیں اب
کس کس کو میرے بعد میسر رہی ہے تو
حیرت ہوئی محسن تمہیں مسجد میں دیکھ کر
ایسا بھی کیا ہوا کہ خدا یاد آ گیا
کیا ضروری ہے محبت میں طماشا ہونا
جس سے ملنا ہی نہیں اس سے جدا کیا ہونا
میں تیرے وصال کو کیا کروں
میری وحشتوں کی یہ موت ہے
ساڈا دل اے کوئی ریت دا کوٹھا نیں
جیندے ہاتھ آوے اوہو بھن چھوڑے
تم تھک کر میرے کندھے سے آ لگو
میں تمہاری اس کے تھکن کے ہزار صدقے
صرف ہاتھوں کو نہ دیکھوں کبھی آنکھوں کو بھی پڑھو
کچھ سوالی بڑے خوددار ہوا کرتے ہیں
Jumma mobarak
سارا شہر میری دیوانگی سے واقف رہا ،مگر
ایک شخص کی آنکھوں سے بے اعتباری نہ گی
خالص کیجیے جناب
بیشک بیغرتی کیجیے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain