Damadam.pk
xSmOkEr's posts | Damadam

xSmOkEr's posts:

Husn.e.qudrat ki tahreef mumkin nahi ..
x  : Husn.e.qudrat ki tahreef mumkin nahi .. - 
A nice journey with nice souls.
x  : A nice journey with nice souls. - 
xSmOkEr
 

...
AaJ din Tak Meri koi i.d banned nahi hoi..
MashaAllah.

Explore the beauty at Mukshpuri top nathyagali (Abbottabad).
x  : Explore the beauty at Mukshpuri top nathyagali (Abbottabad). - 
xSmOkEr
 

...
today I enjoyed alot.
at Mukshpuri top (nathyagali)
all covered with snow.
had amazing day.
thanks my dudes:_)

xSmOkEr
 

...
مثلِ انجم اُفُقِ قوم پہ روشن بھی ہوئے
 بُت ہندی کی محبت میں بَرہمن بھی ہوئے
 شوقِ پرواز میں مہجورِ نشیمن بھی ہوئے
 بے عمل تھے ہی جواں، دِین سے بدظن بھی ہوئے
 ان کو تہذیب نے ہر بند سے آزاد کیا
 لا کے کعبے سے صنَم خانے میں آباد کیا

xSmOkEr
 

...
خودکُشی شیوہ تمھارا، وہ غیور و خود دار
 تم اخوّت سے گُریزاں، وہ اخوّت پہ نثار
 تم ہو گُفتار سراپا، وہ سراپا کردار
 تم ترستے ہو کلی کو، وہ گُلستاں بہ کنار
 اب تلک یاد ہے قوموں کو حکایت اُن کی
 نقش ہے صفحۂ ہستی پہ صداقت اُن کی

xSmOkEr
 

...
تم ہو آپس میں غضب ناک، وہ آپس میں رحیم
 تم خطاکار و خطابیں، وہ خطاپوش و کریم
 چاہتے سب ہیں کہ ہوں اوجِ ثریّا پہ مقیم
 پہلے ویسا کوئی پیدا تو کرے قلبِ سلیم
 تختِ فغفور بھی اُن کا تھا، سریرِ کَے بھی
 یونہی باتیں ہیں کہ تم میں وہ حمیّت ہے بھی؟

xSmOkEr
 

...
ہر کوئی مستِ مئے ذوقِ تن آسانی ہے
 تم مسلماں ہو! یہ اندازِ مسلمانی ہے!
 حیدری فقر ہے نے دولتِ عثمانی ہے
 تم کو اسلاف سے کیا نسبتِ روحانی ہے؟
 وہ زمانے میں معزّز تھے مسلماں ہو کر
 اور تم خوار ہوئے تارکِ قُرآں ہو کر

xSmOkEr
 

...
ہر مسلماں رگِ باطل کے لیے نشتر تھا
 اُس کے آئینۂ ہستی میں عمل جوہر تھا
 جو بھروسا تھا اُسے قوّتِ بازو پر تھا
 ہے تمھیں موت کا ڈر، اُس کو خدا کا ڈر تھا
 باپ کا عِلم نہ بیٹے کو اگر اَزبر ہو
 پھر پِسر قابلِ میراثِ پدر کیونکر ہو!

xSmOkEr
 

...
 دمِ تقریر تھی مسلم کی صداقت بے باک
 عدل اس کا تھا قوی، لوثِ مراعات سے پاک
 شجَرِ فطرتِ مسلم تھا حیا سے نم ناک
 تھا شجاعت میں وہ اک ہستیِ فوق الادراک
 خود گدازی نمِ کیفیّت صہبایش بود
 خالی از خویش شُدن صورتِ مینایش بود

xSmOkEr
 

...
شور ہے، ہو گئے دنیا سے مسلماں نابود
 ہم یہ کہتے ہیں کہ تھے بھی کہیں مسلم موجود!
 وضع میں تم ہو نصاریٰ تو تمدّن میں ہنود
 یہ مسلماں ہیں! جنھیں دیکھ کے شرمائیں یہود
 یوں تو سیّد بھی ہو، مرزا بھی ہو، افغان بھی ہو
 تم سبھی کچھ ہو، بتاؤ تو مسلمان بھی ہو!

xSmOkEr
 

...
واعظِ قوم کی وہ پُختہ خیالی نہ رہی
 برق طبعی نہ رہی، شُعلہ مقالی نہ رہی
 رہ گئی رسمِ اذاں، رُوحِ بِلالی نہ رہی
 فلسفہ رہ گیا، تلقینِ غزالی نہ رہی
 مسجدیں مرثیہ خواں ہیں کہ نمازی نہ رہے
 یعنی وہ صاحبِ اوصافِ حجازی نہ رہے

xSmOkEr
 

...
 جا کے ہوتے ہیں مساجد میں صف آرا، تو غریب
 زحمتِ روزہ جو کرتے ہیں گوارا، تو غریب
 نام لیتا ہے اگر کوئی ہمارا، تو غریب
 پردہ رکھتا ہے اگر کوئی تمھارا، تو غریب
 اُمَرا نشّۂ دولت میں ہیں غافل ہم سے
 زندہ ہے مِلّتِ بیضا غُرَبا کے دم سے

xSmOkEr
 

...
منفعت ایک ہے اس قوم کی، نقصان بھی ایک
 ایک ہی سب کا نبیؐ، دین بھی، ایمان بھی ایک
 حرَمِ پاک بھی، اللہ بھی، قُرآن بھی ایک
 کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مسلمان بھی ایک
 فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں
 کیا زمانے میں پَنپنے کی یہی باتیں ہیں

xSmOkEr
 

...
کیا کہا! بہرِ مسلماں ہے فقط وعدۂ حور
 شکوہ بے جا بھی کرے کوئی تو لازم ہے شعور
 عدل ہے فاطرِ ہستی کا ازل سے دستور
 مُسلم آئِیں ہُوا کافر تو مِلے حور و قصور
 تم میں حُوروں کا کوئی چاہنے والا ہی نہیں
 جلوۂ طُور تو موجود ہے، موسیٰ ہی نہیں

xSmOkEr
 

...
صفحۂ دہر سے باطل کو مِٹایا کس نے؟
 نوعِ انساں کو غلامی سے چھُڑایا کس نے؟
 میرے کعبے کو جبِینوں سے بسایا کس نے؟
 میرے قُرآن کو سِینوں سے لگایا کس نے؟
 تھے تو آبا وہ تمھارے ہی، مگر تم کیا ہو
 ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظرِ فردا ہو!

xSmOkEr
 

...
 جن کو آتا نہیں دنیا میں کوئی فن، تم ہو
 نہیں جس قوم کو پروائے نشیمن، تم ہو
 بجلیاں جس میں ہوں آسُودہ، وہ خرمن تم ہو
 بیچ کھاتے ہیں جو اسلاف کے مدفن، تم ہو
 ہو نِکو نام جو قبروں کی تجارت کرکے
 کیا نہ بیچو گے جو مِل جائیں صنَم پتھّر کے

xSmOkEr
 

...
کس قدر تم پہ گراں صبح کی بیداری ہے
 ہم سے کب پیار ہے! ہاں نیند تمھیں پیاری ہے
 طبعِ آزاد پہ قیدِ رمَضاں بھاری ہے
 تمھی کہہ دو، یہی آئینِ وفاداری ہے؟
 قوم مذہب سے ہے، مذہب جو نہیں، تم بھی نہیں
 جذبِ باہم جو نہیں، محفلِ انجم بھی نہیں

xSmOkEr
 

...
وہ بھی دن تھے کہ یہی مایۂ رعنائی تھا
 نازشِ موسمِ گُل لالۂ صحرائی تھا
 جو مسلمان تھا، اللہ کا سودائی تھا
 کبھی محبوب تمھارا یہی ہرجائی تھا
 کسی یکجائی سے اب عہدِ غلامی کر لو
 ملّتِ احمدِؐ مرسَل کو مقامی کر لو!