...
خودی کی پرورش و تربیَت پہ ہے موقوف
کہ مُشتِ خاک میں پیدا ہو آتشِ ہمہ سوز
یہی ہے سِرِّ کلیمی ہر اک زمانے میں
ہَوائے دشت و شعیب و شبانیِ شب و روز!
...
تُو رہ نوردِ شوق ہے، منزل نہ کر قبول
لیلیٰ بھی ہم نشیں ہو تو محمل نہ کر قبول
اے جُوئے آب بڑھ کے ہو دریائے تُند و تیز
ساحل تجھے عطا ہو تو ساحل نہ کر قبول
کھویا نہ جا صَنم کدۂ کائنات میں
محفل گداز! گرمیِ محفل نہ کر قبول
...
صُبحِ ازل یہ مجھ سے کہا جِبرئیل نے
جو عقل کا غلام ہو، وہ دِل نہ کر قبول
باطل دُوئی پسند ہے، حق لا شریک ہے
شِرکت میانۂ حق و باطل نہ کر قبول!
...
فسادِ قلب و نظر ہے فرنگ کی تہذیب
کہ رُوح اس مَدنِیّت کی رہ سکی نہ عفیف
رہے نہ رُوح میں پاکیزگی تو ہے ناپید
ضمیرِ پاک و خیالِ بلند و ذوقِ لطیف
...
نظر سپہر پہ رکھتا ہے جو ستارہ شناس
نہیں ہے اپنی خودی کے مقام سے آگاہ
خودی کو جس نے فلک سے بلند تر دیکھا
وہی ہے مملکتِ صبح و شام سے آگاہ
وہی نگاہ کے ناخُوب و خُوب سے محرم
وہی ہے دل کے حلال و حرام سے آگاہ
...
جہاں اگرچہ دِگر گُوں ہے، قُم بِاذنِ اللہ
وہی زمیں، وہی گردُوں ہے، قُم بِاذنِ اللہ
کیا نوائے ’انا الحق‘ کو آتشیں جس نے
تری رگوں میں وہی خُوں ہے، قُم بِاذنِ اللہ
غمیں نہ ہو کہ پراگندہ ہے شعور ترا
فرنگیوں کا یہ افسُوں ہے، قُم بِاذنِ اللہ
...
لحد میں بھی یہی غیب و حضور رہتا ہے
اگر ہو زندہ تو دِل ناصُبور رہتا ہے
مہ و ستارہ، مثالِ شرارہ یک دو نفَس
میٔ خودی کا اَبد تک سُرور رہتا ہے
فرشتہ موت کا چھُوتا ہے گو بدن تیرا
ترے وجود کے مرکز سے دُور رہتا ہے!
...
فضائے نُور میں کرتا نہ شاخ و برگ و بر پیدا
سفر خاکی شبستاں سے نہ کر سکتا اگر دانہ
نہادِ زندگی میں ابتدا ’لا‘، انتہا ’اِلّا‘
پیامِ موت ہے جب ’لا ہوُا ’اِلاّ‘ سے بیگانہ
وہ مِلّت رُوح جس کی ’لا ‘سے آگے بڑھ نہیں سکتی
یقیں جانو، ہُوا لبریز اُس ملّت کا پیمانہ
...
MEy KiiSii aKSx Ka waJO0D h0N,,
KiiSii HayaaT Ka AiiNaa..
...
مذہب میں بہت تازہ پسند اس کی طبیعت
کر لے کہیں منزل تو گزرتا ہے بہت جلد
تحقیق کی بازی ہو تو شرکت نہیں کرتا
ہو کھیل مُریدی کا تو ہَرتا ہے بہت جلد
تاوِیل کا پھندا کوئی صیّاد لگا دے
یہ شاخِ نشیمن سے اُترتا ہے بہت جلد
...
فطرت کا سرودِ اَزلی اس کے شب و روز
آہنگ میں یکتا صفَتِ سورۂ رحمٰن
بنتے ہیں مری کارگہِ فکر میں انجم
لے اپنے مقدّر کے ستارے کو تو پہچان!
...
قُدرت کے مقاصد کا عیار اس کے ارادے
دُنیا میں بھی میزان، قیامت میں بھی میزان
جس سے جگَرِ لالہ میں ٹھنڈک ہو، وہ شبنم
دریاؤں کے دِل جس سے دہَل جائیں، وہ طوفان
...
ہمسایۂ جِبریلِ امیں بندۂ خاکی
ہے اس کا نشیمن نہ بخارا نہ بدخشان
یہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مومن
قاری نظر آتا ہے، حقیقت میں ہے قُرآن!
...
ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان، نئی آن
گُفتار میں، کردار میں، اللہ کی برُہان!
قہاّری و غفاّری و قدّوسی و جبروت
یہ چار عناصر ہوں تو بنتا ہے مسلمان
...
BaraY arsay bahd AaJ phir se joining don ga..
Takreban 20 din :-0
Dua kryo sab k thek rahay sab.
...
تُو ان کو سِکھا خارا شگافی کے طریقے
مغرب نے سِکھایا انھیں فن شیشہ گری کا
دِل توڑ گئی ان کا دو صدیوں کی غلامی
دارُو کوئی سوچ ان کی پریشاں نظَری کا
کہہ جاتا ہوں مَیں زورِ جُنوں میں ترے اَسرار
مجھ کو بھی صِلہ دے مری آشُفتہ سری کا!
...
اے پِیرِ حرم! رسم و رہِ خانقہی چھوڑ
مقصود سمجھ میری نوائے سَحری کا
اللہ رکھے تیرے جوانوں کو سلامت!
دے ان کو سبق خود شکَنی، خود نِگَری کا
...
Kia waqai Mohammad Ali Sadpara ka milna mushkil hai??
Apnay watan k naamwar kohpaimaan ki wapsi k liay dua'gu Hain..
...
عصرِ حاضر کی شبِ تار میں دیکھی مَیں نے
یہ حقیقت کہ ہے روشن صفَتِ ماہِ تمام
“وہ نبوّت ہے مسلماں کے لیے برگِ حِشیش
جس نبوّت میں نہیں قُوّت و شوکت کا پیام”
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain