غم جتنا بھی بڑا ہو، آہستہ آہستہ اسکی شدت کم ہو جاتی ہے، بس غم دل میں چھپ جاتے ہیں، اور موقع ملنے پر دیو کی طرح باہر نکل کر ہمیں دبوچ لیتے ہیں، انکی گرفت اتنی مظبوط ہوتی ہے کہ لگتا ہے کہ دکھ ابھی بھی تازہ ہے،،،، 😔😔😔
کسی کم ظرف کی جی حضوری کتنی بھی مخلصی سے کرو وہ اسے جوتے پہ لگی گیلی مٹی سے زیادہ اہمیت نہیں دے گا۔ اعلیٰ ظرف انسان کی سنگت خاک کو بھی رموزِ ادب سکھا دیتی ہے ستارہ نہ بھی کر سکے تو کم از کم اتنا حوصلہ ضرور مل جاتا ہے کہ انسان مشکل سے مشکل حالات میں بھی کسی کم ظرف کے جوتے کی مٹی نہیں
کبھی کبھی محبت ہمارے پیچھے بھاگتی ہے مگر ہم اس کی قدر نہیں کرتے ...... ایسا پتا ہے کیوں ہوتا .... اس لیے کے محبت ہمیں صرف ہمارے من چاہے انسان سے چاہیے ہوتی ہے ....... مگر ہمیں من چاہے شخص کی محبت ہمیشہ زلیل ہی کرتی ہے اور اس کا بدلہ ہم اس انسان سے لیتے ہیں جو شخص ہم سے محبت کرتا ہے ......
قناعت پسند ہمیشہ پرسکون اور حریص ہمیشہ اضطراب کا شکار رہتا ہے ہر کام میں اللہ پر توکل اور ہر حال میں الحمدللہ کی کیفیت میں انسان پرسکون رہتا ہے.....!!!!