کبھی سوچا تھا تیرے عشق میں جان سے گزر کے دیکھائیں گے
تیرا ھاتھ تھام کے ھاتھ میں کڑے وقت میں بھی نبھائیں گے
@A@
ھر کوئی سو جاتا ھے اپنے کل کے لیے
کوئی یہ نھی سوچتا جس کا دل دکھایا ھے وہ سویا ھے کہ نھی
@ A@
کب کون کسی کا ھوتا ھے
سب جھوٹے رشتے ناتے ھیں
سب دل رکھنے کی باتیں ھی
@A@
کبھی مل جائے فرصتں تو سوچنا
اک تیرے سوا ھم نے چاھا ھی کیا تھا
@ A@
لگی ھے عادتیں تیری جب سے تیرے بنا پل بھی برس لگتے
بلوائیں تجھے یاد آ جا میری گلیاں بساؤ تیرے سنگ الگ دنیا۔
@A@
اب تو بکھرا پڑا ھے وہ دل سینے میں۔
ھائے وہ جس نے تجھے ٹوٹ کے چاہا
@A@
دفن ھے مجھ میں رونقیں کتنی مت پوچھو
اجڑ اجڑ کے جو بستا تھا وہ شھر ھوں میں
@A@
وہ ھی شخص میرے لشکر سے بغاوت کر گیا
جیت کے سلطلنت جس کے نام کرنی تھی
@A@
ھمارا تو خیال تھا وہ ھ۔ارے ھی ھوں گے
خیال ھی تو تھا خیال اچھا تھا
@A@
میرا ھسنا میری گواھی ھے
میں اندر سے مر چکا ھوں
@A@