زندگی آسان کسی کی بھی نہیں ہوتی پس اپنی اپنی اداکاری ہوتی ہے کوئی جھیل لیتا ہے اور کسی میں برداشت کی طاقت ختم ہو جاتی ہے
تم زندگی کی وہ کمی ہو
جو زندگی بھر رہے گی
جب خواب نہیں کوئی تو کیا عمر کا طے کرنا
ہر صبح کو جی اٹھنا ہر رات کو مر جانا
نازک سا تھا میرا ادھورا دل
اسے بھی توڑ دیا گیابے رحمئ سے
آج بھی اتنا پیار ہے اس دل میں اس کے لیے
ابھی بھی کسی اور کے لیے دھڑکتا ہی نہیں
ہر دھڑکتے پتھر کو لوگ دل سمجھتے ہیں
عمریں بیت جاتی ہیں دل کو دل بنانے میں