باز بھی آجاٶ یاد آنے سے
کیا ملتا ہے ہمیں ستانے سے۔۔۔
کچھ قصے دل میں کچھ کاغذوں پہ آباد رہے
کیسے بھولیں اسے جو ہر سانس میں یاد رہے
کب تک آنکھوں میں کچھ گر جانے کا بہانہ کروں میں
لو آج سرعام کہتا ہوں میں تمہیں یاد کر کے روتا ہوں..
کون کہتا ہے ہم آپ کو یاد نہیں کرتے
رات کی آخری اور صبح کی پہلی سوچ ہو تم
سچ کہتے تھے میرے استاد..بہت نالائق ہوں میں😞
پوری رات گزر جاتی ہے اک شخص
کو یاد کرتے کرتے...
کسی کی عزت پر یوں نظر اتارا نہیں کرتے
خود کا گھر شیشے کا ہو تو پتھر مارا نہیں کرتے
جب سے تم سے دور گیا ہوں تیری یاد ستاتی ہے
تجھے کیسے میں بھول جاوں کیوں مجھے تڑپاتی ہے
ہمارا چاند ہم سے خفا ہو گیا ہے , ہماری عید نا جانے کیسی ہو گی.
ہم پہلے ہی بہت پریشان تھے اب دید نا جانے کیسے ہو گی
یہ اداس شاعری ہم یونہی نہیں لکھتے
جب ٹوٹتے ہیں تو لفظوں میں بکھر جاتے ہیں
ہمارے ساتھ گزرے وقت کی یادیں سنبھال کر رکھنا
کوئی وقت ہو گا ہم یاد تو آئیں گے مگر لوٹ کر نہیں
ہم نہیں چاہتے تمھارے ساتھ کسی اور کا تعلق ہو
تمھیں نفرت بھی کرنی ہو تو وہ بھی فقط ہم سے ہی کرنا
ہم جس پر اندھا یقین کر دیتے ہیں
وہ ثابت کر دیتا ہے ک ہم واقع اندھے ہیں
😭😭
ہم ہیں اجڑے ہوئے قبیلے کے محافظ
گویا سکون حرام ہے ہم پہ__!!
🌹🖤
کاش تم اور میں اکٹھے کھڑے ہوں
اور
فقیر آ کر کہے اللّٰہ جوڑی سلامت رکھے
gol gapy
پڑھ کر جس پہ تم نے واہ کہہ دی
صاحب وہ میرا___درد تھا
آج اس نے اپنے درد بھی علیحدہ کر لیے ۔
آج میں رویا تو میرے ساتھ رویا نہ تھا۔
مدتوں کے بعد ملی تھی اک خوشی
لوگوں نے یہ بھی چین لی خوشی خوشی
غم کی پر چھائیاں یار کی رسوائیاں
واہ رے محبت تیرا ہی درد اور تیری ہی دوائیاں
نہ لفظوں کا لہو نکلتا ہے نہ کتابیں بول پاتی ہے۔
میرے درد کے دو گواہ تھے دونوں بے زباں نکلے۔
ہنس کے ہر دردکو سہا ہیے مینے
اس امید پر کے آج سیے بھتر کل ہوگا میرا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain