کوشش تو بہت کی ہم نے تمہیں پانے کی--- اپنی سی
مگر ہماری یہ کوشش کامیاب ہوتی دِکھائی نہیں دی.. ....
آنکھ توَ پیار میں دل کی زبان ہوتی ہے
سچی چاہت تو سدا بے زبان ہوتی ہے..
کے سمندر میں ارماں آئے جاتےہیں
غم مگرمچھ بن کرانہیں کھائے جاتےہیں
میں تمھاری مثال تو دے دُوں مگر
ظلم تو یہ ہے کہ بے مثال ہو تُم.
بعد مُدت کے وہ آیا اُسے مِل جانے کا
دل میں جو بات ہے ہونٹوں پہ اُسے آنے کا
ہوش میں تھا پھر بھی دل لگا بیٹھا
زہر جانے کیسے لہو میں اتار بیٹھا
ساتھی میرے ساتھ نبھانے کا وعدہ کرکے
یہ آج تو کس اور چل پڑا ہے
دیارِ دل کی رات میں چراغ سا جلا گئے
سرائے عشق میں رہا ہے ضابطہ بنا گئ
سخت مشکل ہے کہ یہ شام الم سے آگے
آزمانے کے لئے اس کے کرم سے آگے
روز اول سے ہیں بیکار میں غم سے آگے
تیرے ہونٹوں پہ کہاں پیار و ستم سے آگے.. ....
ساقیا آئے ہیں مے خانے میں
لطف پینے میں نہ پیمانے میں.. ....
یہ دل نہیں مانتااسےسمجھائیں کیسے
اس کی رضا بناکسی کاپیار پائیں کیسے
ہم اس لئے تم سے محبت کرتے ہیں
کہ ہمارا تو کوئی نہیں، تمہارا تو ہو
بُلندی کی اُڑان پر ہَو تو یاد رکھنا
کہ آسمانوں میں ٹھکانے نہین ہوتے