چلا گیا تو کبھی لوٹ کر نہیں آونگا
اس قدر نہ ستاو بہت اداس ہوں آجکل
اداسی چیختی ہے قہقہوں میں
ہمارا درد سب سے الگ ہے
مصروف زندگی میں تیری یاد کے سوا
آتا نہیں ہے کوئی میرا درد بانٹنے
دل تڑپ تڑپ کر تمہیں یاد کرتا ہے
محسوس کرتا ہے درد مگر بول نہیں سکتا
درد ہمیشہ ایسا ہی ملا
جس کی کوئی دوا نہ تھی
ہم نے سمیٹے ہیں درد دنیا کے
تم سے ایک ہم نہ سمبھالے گئے
جس درد سے گزرے ہیں ہم
تم گزرتے تو گزر گئے ہوتے