اک تو اسے ہر بات میں حد چاہئے میری ... پھر اِس پہ محبت بھی اشد چاہئے میری ... پہلے اسے درکار تھی شام اور یہ شانہ ... اب مجھ کو بھلانے میں مدد چاہئے میری .
اس کو غرور مان لیں یا پھر ادائے یار جو گفتگو کے سارے سلیقے بدل گئے.. جس دن اُسے بتایا کہ وہ سب سے خاص ہے اس دن سے اُس کے طور طریقے بدل گئے.
تمیز اور ضمیر جس انسان میں ہو اس جیسا خوبصورت انسان نہیں۔۔🌻🌼
جو لوگ اندر سے مضبوط ھوتے ھیں ان کے لیے معاف کر نا مشکل کام نہیں ھوتا لیکن جو اندر سے کھوکھلے ھوتے ہیں وہ بدلے کی آگ میں جلتے رہتے ہیں
راستہ تم نے بدلہ تھا منزل میری بدل گئی
اگر مجھ سے بچھڑنے کا نہیں ہے غم اسے محسن تو پھر خاموش راتوں میں وہ اکثر جاگتا کیوں ہے
مجھے دیکھو گے بھیڑ میں تو پہچان جاؤگے خُوش مزاج سا چہرہ بہت اُداس سی آنکھیں
اک شجر ایسا بھی محبّت کا لگایا جاۓ جسکا ہمسائے کے آنگن میں بھی سایہ جاۓ