بڑا عشق میں حساب کتاب کرتے ہو
مرشد
ہم جو کرنے بیٹھ گئے تو تم ہمارے ہو جاو گئے
بڑا عجیب مذاق ہو اسلا م کی تقدیر کے ساتھ
مرشد
حسین ع کا سر قلم ہو نعر تکبیر کے ساتھ
salam y Hussain A .s
نہ بات کرتے ہو نہ بات سنتے ہو
مرشد
کیا بات ہے بڑی احتیاط کرتے ہو
راستہ کوئی مل ہی جائے گا تم چلو تو سہی
مرشد
اعتبار بھی آ ہی جائے گا تم ملو تو سہی
لباس قیمتی ہو یا سستا کردار کو نہیں چھپا سکتا
اپنا کردار اچھا کرئے ہر لباس میں اچھے لگے گئے
اگر کسی سے محبت ہوجائے تو خود کو سنبھالا جاسکتا ہے
۔لیکن اگر کسی کی عادت ہوجائے تو خود پر اختیار نہیں رہتا ۔
محبت کا مزہ تب آتا ہے
مرشد
کہ ایک اداس ہو دوسرے پر قیامت ٹوٹ پڑئے
کسی کو کیا بتائے کتنے مجبور ہے ہم
مرشد
کہ جس کو چاہا اسی سے دور ہے ہم
تیرے مختصر سے رابطے گواہ ہے اس بات کے
مرشد
کہ تجھے اب ہم سے بات کرنا بھی دشوارہ لگتا پے
کہ بڑی شفا ہے تیرے عشق میں
مرشد
جب سے ہوا ہے کوئی دوسرا درد نہیں ملا
کہ کو ن کہتا ہے محبت آنکھوں سے ہوتی ہے
مرشد
دل تو وہ بھی دے جاتے ہے جو نظرے جھکا کر چلتے ہے
کہ تمھاری ذات سے آگئے دیکھی کچھ نہیں دیتا ہے
مرشد
محبت مشور کب ہے جو سارے شہر سے کر لے
کہ میں نے خواب میں موت دیکھی پے
مرشد
رونے والوں میں تم تو نہیں تھے
میں برا ہوں صاف مانتا ہوں
مرشد
پر میں آپ کو بھی اچھی طرح جانتا ہوں
کسی کو غلط سمجھنے سے پہلے اس کے حالات ضرور جان لے
ہوسکتا وہ حالات مارا ہو اور آپ اس کو غلط سمجھ لو
کبھی کبھی لوگ میٹھی گفتگو کرکے آپ عزت نہیں
بلکہ دھوکا دے رہے ہوتے ہے
آج ترس آرہا ہے
حال دل پر کاش میں نے اک حد میں رہا کر
کسی کو چاہا ہوتا
ہم ان کے لئے بہت خاص تھے
مرشد
یہ ان کے الفاظ تھے
کچھ لوگ غلطی بھی خود کرتے ہے
اور ناراض ہو کر بات کرنا چھوڑ دیتے ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain