کہیں پلکیں اوس سے دھو گئی کہیں دل کو پھولوں سے بھر گئی
تری یاد سولہ سنگھار ہے جسے چھو دیا وہ سنور گئی!!!
تری آرزو تری جستجو میں بھٹک رہا تھا گلی گلی
مری داستاں تری زلف ہے جو بکھر بکھر کے سنور گئ
📉📈📉📈📉📈📉📈📉📈📉📈📉📈
م
ہمہ وقت رنج و ملال کیا جو گزر گیا سو گزر گیا؛؛؛
اسے یاد کرکے نہ دل دکھا جو گزر گیا سو گزر گیا؛؛
نہ گلہ کیا نہ خفا ہوئے؛ یونہی راستے میں فدا ہوئے!
نہ توبےوفا نہ میں بےوفا جو گزر گیا سو گزر گیا!!!
وہ غزل کی اک کتاب تھا وہ گلوں میں اک گلاب تھا________ذرادیرکاکوئ خواب تھا جو گزر گیا سو گزر گیا
وہ اداس دھوپ سمیٹ کر کہیں وادیوں میں اتر گیا_______اسے اب نہ دے میرے دل صدا جو گزر گیا سو گزر گیا
یہ سفر بھی کتنا طویل ہے؛ یہاں وقت کتنا قلیل ہے__________کہاں لوٹ کر کوئی آئے گا جو گزر گیا سو گزر گیا
کوئی فرق شاہ وگدا نہیں کہ یہاں کسی کی بقاء نہیں_____________یہ اجاڑ محلوں کی سن صدا____جو گزر گیا سو گزر گیا
عجب موسم ہے؛؛؛؛ میرے ہر قدم پہ پھول رکھتاہے_____محبت میں محبت کا فرشتہ ساتھ چلتا ہے
ہر آنسو میں کوئ تصویر اکثر جھلملاتی ہے؛؛؛؛؛؛؛؛؛تمہیں آنکھیں بتائیں گی دئیوں میں کون جلتا ہے
میں جب سوجاؤں ان آنکھوں پہ اپنے ہونٹ رکھ دینا؛؛؛؛؛؛؛؛ یقین آجاے گا پلکوں تلے بھی 💓 دل دھڑکتا ہے
"محبت"
غم کی بارش ہے زمین سرسبز ہوتی ہے؛؛؛؛ بہت سے پھول کھلتے ہیں جہاں 🌧️🌧️🌧️ساون برستا ہے__________☄️☄️☄️☄️
تجھے بھول جانے کی کوششیں کبھی کامیاب نہ ہو سکیں؛؛ تری یاد شاخ گلاب ہے جو ہوا چلی تو لچک گئ___٫
تری یاد آ ئیے تو چپ رہوں""ذرا چپ رہوں تو غزل لکھوں_____یہ عجب آگ کی بیل تھی میرے تن بدن سے لپٹ گئی
زندگی کے آدھے سے زیادہ غم انسان اورو سے 👈"غلط توقعات وابستہ کر کے حاصل کرتاہے؛؛
💫💫💫 حضرت علی کرم اللہ وجہہ 💫💫💫
صنم تراش_،_،،_،__٫✏️
پر آدابِ کافرانہ سمجھ؛؛؛ ہرایک سنگ راہہ کو خدا نہ سمجھ؛
میں تجھ کو مانگ رہا ہوں قبول کر کہ نہ کر______یہ بات تیری مری ہے اسے دعا نہ سمجھ
راہ وفا میں کوئ آخری مقام نہیں______شکست دل کو محبت کی انتہا نہ سمجھ
ہرایک صاحب منزل کو بامراد نہ جان______ہرایک راہ نشیں کو شکستہ پا نہ سمجھ
پلٹ کے آئے گا وہ بھی گئ رتوں کی طرح
_______٫جو تجھ سے روٹھ گیا ہے اسے جدا نہ سمجھ
☄️☄️☄️☄️☄️☄️☄️☄️☄️☄️☄️☄️☄️☄️
اس ادا سے بھی ہوں آشنا؛تجھےاتنا جس پہ غرور ہے؛؛
میں جیوں گا تیرے بغیر بھی؛مجھےزندگی کاشعورہے؛؛؛
نہ ہوس مجھے مئےناب کی نہ طلب صبا و سحاب کی________تیری چشم ناز کی خیر ہو مجھے بے پئےہی سرور ہے
جو سمجھ لیا تجھے""بےوفا""تو پھر اس میں بھی تیری کیا خطا__________یہ خلل ہے میرے دماغ کا یا مری نظر کا قصور ہے
میں نکل کے بھی تیرے دام سے نہ گرو گا اپنے مقام سے_______,میں قتیل جور وستم سہی___, مجھے تم سے عشق ضرور ہے______,_,_,_✍️
تمہیں جب ملیں کبھی فرصتیں مرے دل سے بوجھ اتار دو❝
میں بہت دنوں سے اداس ہوں مجھے کوئی شام ادھار دو❝
مجھے اپنے روپ کی دھوپ دو کہ چمک سکیں مرے خال وخند______مجھے اپنے رنگ میں رنگ دو مرے سارے زنگ اتار دو
مری وحشتوں کو بڑھا دیا ہے جدائیوں کے عزاب نے_____میرے دل پہ ہاتھ رکھو؛ ذرا مری دھڑکنوں کو قرار دو!!!
وہاں گھر میں کون ہے منتظر؟ کہ ہو فکر دیر سویر کی_______بڑی مختصر سی
یہ ❞رات❝ ہےاسے چاندنی میں گزار دو
◆◈◆◈◆◈◆◈◆◈◆◈◆◈◆◈◆◈◆◈◆
وہ چاند 🌙 چہرے وہ بہکی باتیں سلگتے دن تھے__ مہکتی راتیں
وہ چھوٹے چھوٹے کاغزوں پر محبتوں کے 💌پیام لکھنا__💌_💌_✍️
میرے نگر کی حسیں فضاؤ!! کہیں جو انکا نشان 👣 پاؤ________توپوچھنا یہ کہاں؟ بسے ہو؟
کہاں ہے ان کا قیام لکھنا___💌__✍️
ہے دعا یاد مگر حرف دعا یاد نہیں
میرے نغمات کو انداز نوا یاد نہیں✎﹏﹏﹏﹏﹏﹏﹏﹏﹏﹏🦋میں نے پلکوں سے در یار پہ دستک دی ہے
میں وہ ساٸیل ہوں جسے کوٸ صدایاد نہیں
✧══════•❁❀❁•══════✧
🅗🅔🅛🅛🅞🅦🅦😎🅔🅥🅔🅡🅨☝🅞🅝🅔
کہاں_؟
جوڑ پائیں گے
ہم ان ~دھڑکنوں~کو__ کہ
دل کی طرح ہم بھی ٹوٹے ہوۓ ہیں
وہ بجھے گھروں کا چراغ تھا یہ کبھی کسی کو خبر نہ ہو
اسے لے گئ کہاں ہوا یہ کبھی کسی کو خبر نہ ہو
وہ تمام دنیا کے واسطے جو محبتوں کی مثال تھا_، وہی اپنے گھر میں تھا بےوفا یہ کبھی کسی کو خبر نہ ہو
مرے پاس جتنی ہے روشنی ہے یہی چراغ کی زندگی_، میں کہاں جلا میں کہاں بجھا یہ کبھی کسی کو خبر نہ ہو
میں کب؟
تنہا ہوا تھا "تمہں یاد ہوگا"
تمہارا ہی فیصلہ تھا "تمہں یادہوگا"
بہت سے اجلے اجلے پھول لےکر____کوئ تم سے ملا تھا
یاد ہوگا؟
بچھی بھیں ہر طرف آنکھیں ہی آنکھیں_، کوئ آنسو گرا تھا _،یاد ہوگا
اداسی اور بڑھتی جارہی تھی_، وہ چہرہ بجھ رہا تھا یاد ہوگا
وہ "خط" پاگل ہوا کے آنچل پر
کسے تم نے لکھا تھا یاد ہوگا؟
مری "وفا" نے کھلاۓ تھے جو
گلاب سارے جھلس گۓ ہیں
تمہاری "آنکھوں" میں جس قدر تھے
وہ خواب سارے جھلس گۓ ہیں
پس کارواں سر راہگزر
میں ہارا ہوں تو اس
لیے_______ کہ قدم تو سب سے ملا لیا
میرا دل کسی سے ملا نہں
غم زندگی تیری راہ میں، شب آرزو تیری چاہ میں_!!
جو بچھڑ گیا وہ ملا نہیں
جو اجڑ گیا وہ بسا نہیں
میری
شناخت کے پتھر میں شکل باقی ہے____!!!
میرے وجود کے "ریزوں" میں
کوئ زندہ ہے__!!!
وقت____ کے دھند میں دھندلا گۓ "روشن چہرے"
ہر خوشی "درد" کے پہلوں میں پلا کرتی ہے
ایسے "زخموں" کا کیا کرے کوئ___!
جن کو مرہم سے آگ لگ جاۓ
نقش آئینۂ دل سے مٹا دیتا ہے
میرا محبوب مجھے کیسی سزا دیتا ہے
عم سے آزاد اگر میں کوئ سپنا دیکھوں!
دے کے دستک مرے در پہ وہ جگا دیتا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain