پس کارواں سر راہگزر میں ہارا ہوں تو اس لیے_______ کہ قدم تو سب سے ملا لیا میرا دل کسی سے ملا نہں غم زندگی تیری راہ میں، شب آرزو تیری چاہ میں_!! جو بچھڑ گیا وہ ملا نہیں جو اجڑ گیا وہ بسا نہیں
تری______________جدائ سے ہوا ہے "عشق حنوط" کہ اس جہاں پہ وہی سردیوں کا موسم ہے!! وہ ہاں؟ کریگی بہاروں میں اس کا وعدہ تھا____ اس کی "ہاں" پہ وہی سردیوں کا موسم ہے
غم زندگی تیری راہ میں! شب آرزو تیری چاہ میں! جو بچھڑگیا وہ ملا نہیں________، جو اجڑ گیا وہ بسا نہیں! جو دل و نظر کا سرور تھا، مرے پاس رہ کہ بھی دور تھا___وہی اک گلاب امید کا مری شاخ پہ کھلا نہیں!