وہ دل نہیں رہا وہ طبیعت نہیں رہی
شاید اب ان کو مجھ سے محبت نہیں رہی
گھبرا رہا ہوں کیوں یہ غم ناروا سے اب
کیا مجھ میں غم کے سہنے کی طاقت نہیں رہی
تم کیا بدل گئے کہ زمانہ بدل گیا
تسکین دل کی اب کوئی صورت نہیں رہی
جینے کو جی رہے ہیں تمہارے بغیر بھی
اس طرح جیسے جینے کی حسرت نہیں رہی
شاید کوئی حسین ادھر سے گزر گیا
وہ درد دل کی پہلی سی حالت نہیں رہی
جاگے ہو رات محفل اغیار میں ضرور
آنکھوں میں اب وہ کفر کی ظلمت نہیں رہی
جب کر دیا خزاں نے وہ رنگیں چمن تباہ
وہ حسن اب کہاں وہ ملاحت نہیں رہی
زاہد میں ہے نہ زہد نہ رندوں میں مے کشی
پھولوں میں حسن غنچوں میں رنگت نہیں رہی
ہاں اے حیاتؔ ہم نے زمانے کے دکھ سہے
پھر بھی ہمیں کسی سے شکایت نہیں رہی
کبھی یوں بھی آ مری آنکھ میں کہ مری نظر کو خبر نہ ہو
مجھے ایک رات نواز دے مگر اس کے بعد سحر نہ ہو
وہ بڑا رحیم و کریم ہے مجھے یہ صفت بھی عطا کرے
تجھے بھولنے کی دعا کروں تو مری دعا میں اثر نہ ہو
مرے بازوؤں میں تھکی تھکی ابھی محو خواب ہے چاندنی
نہ اٹھے ستاروں کی پالکی ابھی آہٹوں کا گزر نہ ہو
یہ غزل کہ جیسے ہرن کی آنکھ میں پچھلی رات کی چاندنی
نہ بجھے خرابے کی روشنی کبھی بے چراغ یہ گھر نہ ہو
کبھی دن کی دھوپ میں جھوم کے کبھی شب کے پھول کو چوم کے
یوں ہی ساتھ ساتھ چلیں سدا کبھی ختم اپنا سفر نہ ہو
✍
لوگ کہتے ہیں کہ اس کھیل میں سر جاتے ہیں
عشق میں اتنا خسارہ ہے تو گھر جاتے ہیں
موت کو ہم نے کبھی کچھ نہیں سمجھا مگر آج
اپنے بچوں کی طرف دیکھ کے ڈر جاتے ہیں
زندگی ایسے بھی حالات بنا دیتی ہے
لوگ سانسوں کا کفن اوڑھ کے مر جاتے ہیں
پاؤں میں اب کوئی زنجیر نہیں ڈالتے ہم
دل جدھر ٹھیک سمجھتا ہے ادھر جاتے ہیں
کیا جنوں خیز مسافت تھی ترے کوچے کی
اور اب یوں ہے کہ خاموش گزر جاتے ہیں
یہ محبت کی علامت تو نہیں ہے کوئی
تیرا چہرہ نظر آتا ہے جدھر جاتے ہیں
✍
ڪتن جي ڀونڪڻ ۽ گڏھ جي ھينگڻ سان ڪوبہ فرق ڪونہ پوندو ڇو جو اُھو انھن جو جمهوري حق آھي.
جو نصیب سے میری جنگ تھی وہ تیری بھی تھی
میں تو کامیاب نہ ہو سکا، تیرا کیا بنا؟
تجھے زندگی کا شعور تھا، تیرا کیا بنا؟
تُو خاموش کیوں ہے مجھے بتا، تیرا کیا بنا؟
نئی منزلوں کی تلاش تھی سو بچھڑ گئے
میں بچھڑ کے تجھ سے بھٹک گیا، تیرا کیا بنا؟
مجھے علم تھا کہ شکست میرا نصیب ہے
تُو امیدوار تھا جیت کا، تیرا کیا بنا؟
میں مقابلے میں شریک تھا فقط اس لئے
کوئی آتا مجھ سے یہ پُوچھتا، تیرا کیا بنا؟
جو نصیب سے میری جنگ تھی وہ تیری بھی تھی
میں تو کامیاب نہ ہو سکا، تیرا کیا بنا؟
تجھے دیکھ کر تو مجھے لگا کہ خوش ہے تُو
تیرے بولنے سے پتہ چلا، تیرا کیا بنا؟
میں الگ تھا اس لئے مجھے سزا ملی
تُو بھی دوسروں سے تھا کچھ جُدا، تیرا کیا بنا؟
میرے چاہنے کے آدھا برابر بھی اگر تم نے اپنایا ہوا شخص چاہا تو مجھ پہ لعنت بھیجنا
محبت اپنی جگہ لیکن اگلے انسان کی منتیں کرنا،
اپنی ذات کو بے مول کرنا،
خود کے ساتھ بہت ظلم ہے،
کوئی انسان آپ کو دھتکارتا ھے تو یہ اس بات کا واضح ثبوت ہے،
کہ،
نہ تو اس کے دل میں آپ کے لیے کوئی محبت ہے،
نہ عزت،
اور اس فانی زندگی میں محبت ہو نہ ہو ،
عزت ضرور ہونی چاہیے!!!✍️🙂❤️🩹
درد سہہ کر بھی تیرا نام لیے جاتے ہیں
تیرے دیوانے تجھے یاد کئے جاتے ہیں
تو نوازے نہ نوازے تیری مرضی جاناں
ھم تو سجدے تیری چوکھٹ پہ کئے جاتے ہیں
ہم پرستارِ محبت ہیں ہمیں جام سے کیا
وہ پلاتے ہیں نگاہوں سے ، پیئے جاتے ہیں
جانے والے تیرے قدموں کے نشاں باقی ہیں
ہم تو سجدے اُنہی راہوں پہ کئے جاتے ہیں
اے فنا عشق کا دستور تجھے کیا معلوم
عشق میں دل ہی نہیں سر بھی دیئے جاتے ہیں!
مجھے تمہاری قربت کی ضرورت ہے، نہ کہ صرف تمہارا وجود، کاش تم اس فرق کو سمجھ سکو! 💛
وہ دلاور جو سیہ شب کے شکاری نکلے
وہ بھی چڑھتے ہوئے سورج کے پجاری نکلے
سب کے ہونٹوں پہ مرے بعد ہیں باتیں میری
میرے دشمن مرے لفظوں کے بھکاری نکلے
اک جنازہ اٹھا مقتل میں عجب شان کے ساتھ
جیسے سج کر کسی فاتح کی سواری نکلے
ہم کو ہر دور کی گردش نے سلامی دی ہے
ہم وہ پتھر ہیں جو ہر دور میں بھاری نکلے
عکس کوئی ہو خد و خال تمہارے دیکھوں
بزم کوئی ہو مگر بات تمہاری نکلے
اپنے دشمن سے میں بے وجہ خفا تھا محسنؔ
میرے قاتل تو مرے اپنے حواری نکلے
آزمائشیں تو پھر من پسند چیزوں سے ہی شروع ہوتی ہیں!
آزمائشیں تو پھر من پسند چیزوں سے ہی شروع ہوتی ہیں!
نہ دوستوں کے کرم رہیں گے نہ دشمنوں کے ستم رہیں گے
فنا کے نزدیک ہے یہ دنیا نہ تم رہو گے نہ ہم رہیں گے
مجھے یقین ہے میری محبت نے تم کو اپنا بنا لیا ہے
سکوں سے تم بھی نہ جی سکو گے اگر میرے دل میں غم رہیں گے
ابھی تمہارا ہے بول بالا ابھی تو سب جان دیں گے تم پر
مصیبتوں میں پکار لینا تمہارے نزدیک ہم رہیں گے
مصیبتوں سے لڑے گا جو بھی اسی کو راس آئے گی خوشی بھی
ہم ہی نے بستی کی خاک چھانی بلندیوں پر بھی ہم رہیں گے
✍
جو بدترین دنوں میں جینا سیکھ لیتا ہے ، اسے کوئی ہرا نہیں سکتا' ~ 🤎
"Do not be deceived , bad company corrupts good morals."
رازِ حیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اگر تم سات مرتبہ بھی گر پڑو تو تم پر آٹھویں مرتبہ بھی اٹھ کھڑا ہونا فرض ہے..!!✨
I am Just So tired".
🫥
مسلسل اہمیت اور عزت دینے کے باوجود بھی اگر رشتے بے قدرے اور بد مزاج رہیں تو رہنے کی بہترین جگہ حدود ہے💯🥀
یہ ہمارے بس میں نہیں کہ جو ہمارے دل پہ قابض ہو، ہم اسکی یاد سے چھٹکارا پا سکیں 🖤
"خوف اور خواہشات کہ درمیان زندگی گزارنے والے کو مڈل کلاس کہا جاتا ہے."
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain