شرم آئی نہ ابن ملجم کو
اسد اللہ پہ وار کرتے ہوئے
ع ر ع
😑😔
امام علی علیہ السلام جب بھی ابن ملجم لعین کو دیکھتے تو یہ شعر پڑھتے تھے ۔
اُرِیْدُ حَیَاتَہ وَیُرِیْدُ قَتْلِیْ ۔
مَیں تو اس کی زندگی چاہتا ہوں اور وہ مجھے قتل کرنا چاہتا ہے ـ
مومنین میں سے کچھ ایسے ہیں جنھوں نے خدا سے کیا ہوا عہد پورا کر دیا ۔ ان میں وہ بھی ہیں جنھوں نے اپنی منت پوری کر دی اور وہ بھی ہیں جو انتظار کر رہے ہیں ۔ ان میں کسی طرح کی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ۔
سورہ احزاب: آیت 23
علی نے دے دیا قربانیوں میں گھر سارا
نماز بچ گئی اسلام اطمینان میں ہے
ع ر ع
علی پہ اس لیے ارذل نے چھپ کے وار کیا،
علی کے سامنے بزدل کا کوئی کام نہیں۔
علی پہ تیغ چلائی ہے ابن ملجم نے
سنی یہ بات تو افسردہ کائنات ہوئی
ہائے ہائے
خدا کا شیر ہے مسجد میں جس پہ تیغ چلی
عادل امام نے کیا شربت اسی کو پیش
زینب کو جس لعین نے بے آسرا کیا
ع ر ع


گنجینہ معنی کا طلسم اس کو سمجھیے
جو لفظ بھی "غالب" مرے اشعار میں آوے
حضرتِ غالب
آرائش جمال سے فارغ نہیں ہنوز
پیش نظر ہے آئنہ دائم نقاب میں
آنکھیں عاشق کو نہ تو اے بت رعنا دکھلا
پتلیوں کا کسی ناداں کو تماشا دکھلا
خواجہ حیدر علی آتش
رکھ رہا ہوں قدم سنبھل کے میں
زندگی کے چلن نرالے ہیں
ہے فرشتوں کی آرزو ان کو
جو ہمیں بزم سے نکالے ہیں
ع ر ع
ٹھیس پہنچے گی جس سبب ہم کو
اس کو لازم ہے بد دعا دیں گے
ع ر ع
وہ ہی ہوتے ہیں کامیاب عبید
جو سنبھلتے ہیں آفتوں کو دیکھ
سوچوں کی کشمکش رہی تا عمر درمیان
کچھ لوگ ساتھ تو تھے مگر زندگی نہ تھے
ع ر ع
"جال آزمائشوں کا کہیں اور پھینکیے"
Bintos بھیا آپ بڑی اچھی باتیں کرتے ہیں ۔
کاش ہمیں بلند خیالی ہمارے حصے میں بھی آتی ۔
عبید سیکھ گیا ہوں میں زندگی جینا
سو مجھ کو پروا زمانے کی اب نہیں ہوتی
CHASE PIECE OF MIND INSTEAD OF PEOPLE 
استاد محترم کا شعر کاش آج وہ زندہ ہوتے اور اپنے شعر کو محسوس کرتے ۔
کچھ روز اور ٹھہرو زمانہ وہ آئے گا
خوشیوں کو دیکھ دیکھ کے ہوں گے اداس لوگ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain