Damadam.pk
Abeed's posts | Damadam

Abeed's posts:

Abeed
 

ٹوٹنا تھا دل پرائے ہاتھ سے
آپ سے ٹوٹا چلو اچھا ہوا
اسحاق اثر اندوری

Abeed
 

جان پائے تو پھر بتائیں گے
کہ حقیقت میں زندگی کیا ہے
ع ر ع

Abeed
 

معلوم بس خدا کو ہے اس بات کا عبید ؟
اک بے گنہ عبید کہاں مارا جائے گا
عبید رضا عباس

Abeed
 

مجھ کو خوشی ہے تیرا طلبگار ہونے کی
کیا وجہ ہے عبید سے بیزار ہونے کی
عبید رضا عباس

Abeed
 

محض سانسیں ہے اس جہان میں جنھیں
ساتھ اب تک مرا میسر ہے
ع ر ع

Abeed
 

"مطلب کے یار دوست ہیں مطلب سے گفتگو"

Abeed
 

قافلے اوج مراتب کے عبید
آشنا سب سے نہیں ہوتے ہیں
عبید رضا عباس

Abeed
 

باہر آتا ہے زباں سے ایسے
ذہن میں گند بھرا ہو جیسے

Abeed
 

بخت رہتا تو تھا ابد کا ساتھ
رت بدلتے ہی دوست بدلے ہیں
عبید رضا عباس

Abeed
 

"دعا کرو کہ تمنائیں دل کی بر آئیں"

Abeed
 

زباں کھولوں تو مجھ پر سینکڑوں الزام آتے ہیں
نہ بولوں تو مجھے میرا سخنور مار دیتا ہے
آبروئے ادب جنت مکانی حضرت اسحاق اثر اندوری

Abeed
 

مناجات حضرت آدم علیہ السلام
اے رب!
ہم نے اپنے اوپر ستم کیا۔ اب اگر تو نے ہم سے درگزر نہ فرمایا اور رحم نہ فرمایا۔
تو یقیناً ، ہم تباہی ہو جائیں گے۔

Abeed
 

بازار میں لفظوں کے خریدار بہت ہیں
رخ کرتا نہیں کوئی معانی کی دکاں پر
آغاز برنی

Abeed
 

تو تھا مزاج شناسوں میں ہر دفعہ اول
میں بھول کر بھی تری نیکیاں نہ بھولوں گا
ع ر ع

Abeed
 

جس جگہ صرف غرض ہو احساس نہ ہو
کون سمجھے گا طبعیت یا مزاجوں کو وہاں
بولنا چاہیے مظلوم کے حق میں جس جا
موت آتی ہے ادیبوں کے رواجوں کو وہاں
عبید رضا عباس

Abeed
 

تعلی
میں جھانکتا ہوں گریباں میں لازمی اپنے
کہ میں نے خود کو بھلے کی مثال دینی ہے
عبید رضا عباس

Abeed
 

ہمزاد کی صلاح ہے کمتر نہ اس کو جان
بہتر یہی ہے دوست منافق نہ ساتھ لے
ع ر ع

Abeed
 

جانشین ساغر نظامی آبروئے غزل جنت مکانی اسحاق اثر اندوری
چار قدموں کے لیے بھی پا پیادہ زندگی
کر رہی ہے کس قدر نخرے زیادہ زندگی
تو کہیں کی شاہزادی ہے تو اتنا جان لے
میں بھی ہوں اپنے وقت کا شہزادہ زندگی
لمحہ لمحہ صدیاں گن کے دے چکے ہیں عمر کو
اور تیرا اب بتا کیا ہے ارادہ زندگی
تو ردا اپنی اگر تبدیل کرتی ہے تو کر
ہم بدل سکتے نہیں اپنا لبادہ زندگی
جس میں تیرے ساتھ تھا اسحاق اثر کا نام بھی
وہ ورق تو آج بھی رکھا ہے سادہ زندگی

Abeed
 

منتظر صرف ایک کن کی ہیں
میں جو رکھتا ہوں خواہشیں دل میں
عبید رضا عباس

Abeed
 

ذہن کیسے سکون پائے ، جب
دل میں بے چینیوں کا ڈیرہ ہو
عبید رضا عباس