یہی تمنا ہے ہر اک عبید کے دل میں میں ہر کسی سے اچانک وشال ہو جاؤں ۔۔ میں دیکھتا ہوں گریباں میں جھانک کر اپنے نظر میں اپنی اگر بے مثال ہو جاؤں ۔۔ بھلے شریر میں بالکل نہ جان ہو لیکن بس اس کو دیکھنے سے میں بحال ہو جاؤں ۔۔۔ خاک پائے بزرگان ادب کی خاک پا عبید رضا عباس
کسی بھی شخص کا کردار سامنے رکھ کر ہو احترام کے قابل تو لازمی کرنا ع ر ع
ہر غلط راہ پہ چل نکلا ہے ختم ہے خوف خدا مومن میں عبید رضا عباس
اگر وہ جانتا ہے ہر عبید کی الجھن
کھول کر رکھ دیا ہے دل اپنا، کب وہ سمجھے گا مسئلہ میرا۔ ع ر ع
جو بظاہر نظر آئے وہی ممکن تو نہیں اک نظر دیکھ کے اندازہ لگایا مت کر عبید
"اس اداسی کا سبب پوچھنا مت"
یہ ممکن ہے تو بھی نصیری ہو جائے فضائل علی کے اگر سب سنے گا علیہ السلام ع ر ع
اس قدر رنج ہے خوشی مجھ سے بھول کر بھی مری خبر نہیں لیتی ع ر ع
آج ہمارا جنم دن ہے ۔ ۔ ۔ ایک شعر اپنے نام غم سے غمگین جو نہیں ہوتا کون ہو گا عبید کے جیسا عبید رضا عباس
پھر بھلے تو مقابلہ کر لے پہلے تو دیکھ لے بساط اپنی عبید رضا عباس
پھر خسارے میں دن کٹا اپنا پھر گزر ہاتھ ملتے رات گئی عبید رضا عباس
تازہ واردہ لاکھ آسائشیں ہوں پھر بھی عبید تم نہیں پاس تو خوشی کیا ہے عبید رضا عباس
وہ نشیلی آنکھ جس کو دیکھ لے اس کے تو وارے نیارے ہو گئے عبید رضا عباس
اس کی آنکھوں پہ غزل کہنے کو کیا لغت کا میں سہارا بھی نہ لوں ؟ عبید رضا عباس
"زندگی فلم ہے ادھوری مگر"
کھوٹ من میں ہزار ہوں لیکن سچ کی پابند ہے زباں میری ع ر ع
خاص ہوں میں کسی نظر میں مگر وہ نظر التفات کی نہیں ہے عبید رضا عباس
جس طرح رنگ بدلتے ہیں عبید ان سے گرگٹ بھی سیکھنا چاہے عبید رضا عباس