Damadam.pk
Abeed's posts | Damadam

Abeed's posts:

Abeed
 

ہمارے شعری سلسلے کے جد، حضرت امیر مینائی رحمتہ اللہ علیہ کا شعر ہے
گزرا ہے جب اس کوچہء گیسو میں مرا دل
روکا ہے جو آفت نے، تو ٹوکا ہے بلا نے

Abeed
 

ڈٹا ہے ضد پہ ولایت کو مانتا نہیں ہے
دلیل سن کے بھی مانی نہیں دلیل اس نے
عبید رضا عباس

Abeed
 

صبر کرو اور پھر صبر کا مقام دیکھو ۔

Abeed
 

یوں ذوق شاعری کسی صورت نہیں قبول
سمجھے بغیر شعر "بہت خوب" کہہ دیا
عبید رضا عباس

Abeed
 

عاجزی تھی آپ کا شیوہ مگر
آپ بھی مغرور ہو کر رہ گئے
عبید رضا عباس

Abeed
 

عمر گزری ہے چپ کے گنبد میں
شور کا در بنا لیا جائے
رفیع رضا

Abeed
 

ورثے میں ملی ہے ہمیں بونوں کی قیادت
ہم لوگ بڑے ہو کے بھی چھوٹے ہی رہیں گے
پروفیسر راغب تحسین

Abeed
 

مری مٹی کو تو مٹی سے بدل سکتا ہے
اس سے کم تو مری قیمت نہیں کی جا سکتی
رفیع رضا

Abeed
 

مجھ سی برداشت کر کسی میں کہاں
سخت لہجے میں بات مت کرنا
عبید رضا عباس

Abeed
 

حمد کا شعر ہے ۔
گنے کا کون کمالات اس قدر ہیں ترے
لکھا کا حمد خدا کون آدمی ہو کر
عبید رضا عباس

Abeed
 

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

Abeed
 

تیرے ہم نام بہت ہیں لیکن
کوئی تجھ سا تو بالکل بھی نہیں
س ک

Abeed
 

اثر آ گیا مجھ میں پہروپیہ پن
میں کیا کیا بنا آدمی کے علاوہ
جنت مکانی اسحاق اثر اندوری

Abeed
 

کسی نے میرے لیے کہا تھا ۔
میں کسی شام چلی جاؤں گی منظر سے
وہ بہل جائے گا کچھ روز پریشان ہو کر
۔
لیکن نہ تو میں بہل پایا نہ ہی پریشانی ختم ہوئی
.i6 ۔

Abeed
 

میں سورج کی طرح ہوں، اکیلے چمک سکتا ہوں ۔

Abeed
 

یہ شہر ہی جب آپ کو پیارا ہے تو شاہد
نفرت بھی اگر دے تو اسے پیار سمجھنا
شاہد کبیر

Abeed
 

میرا پسندیدہ شعر ہے
وفا کرے تو اسے روٹھنے کا حق بھی ہے
بس التفات کہاں تک جواب میں آئے
ا ا ا

Abeed
 

سوشل میڈیا ہو یا حقیقی زندگی ، مجھے جب بھی جس کسی میں ایک فیصد بھی نخرا نظر آئے تو میں اسے یوں نظر انداز کرتا ہوں کہ اسے خود اپنی موجودگی پہ شک ہونے لگتا ہے ۔
عبید رضا عباس

Abeed
 

یہ زمانا نیکیوں کا اب صلہ دیتا نہیں
خود ہی اپنے نام کا پتھر اب لگانا چاہیے
حضرت جوہر کانپوری

Abeed
 

ذہن کے سارے دریچے وا کیے اس کے لیے
پھر بھی اپنی کوششوں کے آسماں پر کچھ نہ تھا
اسحاق اثر اندوری