Damadam.pk
Abeed's posts | Damadam

Abeed's posts:

Abeed
 

رکھ رہا ہوں قدم سنبھل کے میں
زندگی کے چلن نرالے ہیں
ہے فرشتوں کی آرزو ان کو
جو ہمیں بزم سے نکالے ہیں
ع ر ع

Abeed
 

ٹھیس پہنچے گی جس سبب ہم کو
اس کو لازم ہے بد دعا دیں گے
ع ر ع

Abeed
 

وہ ہی ہوتے ہیں کامیاب عبید
جو سنبھلتے ہیں آفتوں کو دیکھ

Abeed
 

سوچوں کی کشمکش رہی تا عمر درمیان
کچھ لوگ ساتھ تو تھے مگر زندگی نہ تھے
ع ر ع

Abeed
 

"جال آزمائشوں کا کہیں اور پھینکیے"

Abeed
 

Bintos بھیا آپ بڑی اچھی باتیں کرتے ہیں ۔
کاش ہمیں بلند خیالی ہمارے حصے میں بھی آتی ۔

Abeed
 

عبید سیکھ گیا ہوں میں زندگی جینا
سو مجھ کو پروا زمانے کی اب نہیں ہوتی

Abeed
 

CHASE PIECE OF MIND INSTEAD OF PEOPLE :P

Abeed
 

استاد محترم کا شعر کاش آج وہ زندہ ہوتے اور اپنے شعر کو محسوس کرتے ۔
کچھ روز اور ٹھہرو زمانہ وہ آئے گا
خوشیوں کو دیکھ دیکھ کے ہوں گے اداس لوگ

Abeed
 

اشعار کے چھوٹے بڑے ہونے پر ایک دفعہ بحث ہوئی ۔
مجھ سے کہنے لگے شعر بس شعر ہوتا ہے چھوٹا یا بڑا کچھ نہیں ہوتا ۔
تو میں نے ان صاحب سے کہا کہ نہیں ایسا بالکل بھی نہیں اشعار بھی چھوٹے بڑے ہوا کرتے ہیں ۔
دو بڑے اشعار کی مثالیں دیکھیے
منظر اک اور بلندی پہ ہم بنا سکتے
عرش سے ادھر ہوتا کاش کہ مکاں اپنا۔ (غالب)
جوانی ہے دل آ جانے کے دن ہیں
عقل مندو! یہ سمجھانے کے دن ہیں۔ (شاد عارفی)
سادہ شعر
ہر ایک رات کو ماہتاب دیکھنے کے لیے
میں جاگتا ہوں ترا خواب دیکھنے کے لیے۔ (اظہر عنائتی)

Abeed
 

عطائے کبریا میں شک نہیں کچھ
ہمیں ہی مانگنے کا فن نہیں ہے
عبید رضا عباس

Abeed
 

سنا رہے ہو کسے اپنی داستان عبید
یہاں تو کوئی طرفدار آدمی کا نہیں
ع ر ع

Abeed
 

یہ جانتا ہے کہ نقصان ہے ثمر اس کا
مگر (عبید) کی لالچ تو کم نہیں ہوتی

Abeed
 

عقیدت
نبی کا ویر ، نصیری کا کردگار عبید
مجھے وہ عہدہ بتا جو علی سے اونچا ہے ؟
عبید رضا عباس

Abeed
 

جب امتحان زیست میں ثابت قدم رہا
طوفاں مصیبتوں کا مرے سر سے ٹل گیا
عبید رضا عباس

Abeed
 

جن میں موجود بز دلی ہے انھیں
زندگی نا گوار لگتی ہے
ع ر ع

Abeed
 

ممکن نہیں کہ عدل ہو ایسے سماج میں
عزت جہاں بشر کو ملے دیکھ بھال کر
ع ر ع

Abeed
 

ہر کوئی موت کے آگے بے بس
زندگی تو میاں بدنام ہے بس
ع ر ع

Abeed
 

کوڑے کے ڈھیر سے جنھیں کھانا نصیب ہو
تو ان سے جا کے پوچھ ذرا روٹیوں کے بھاؤ
دن رات آزمائشوں کے درمیاں ہوں مَیں
اچھے سے جانتا ہوں کھری کھوٹیوں کے بھاؤ
عبید رضا عباس

Abeed
 

دیکھ لی ہوں گی خوبیاں مجھ میں
جو مرا احترام کرتے ہیں
ع ر ع