جی سے مجھے چاہ ہے کسی کی
کیا جانے کوئی کسی کے جی کی
حضرت غلام مصحفی ہمدانی
ہم مجرموں کو یہ بھی محشر میں دیکھنا ہے
کس کس کا ایک دن میں "بسمل" حساب ہو گا
منشی سکھدیو پرشاد سنہا (بسمل الہ آبادی)
مستجاب آنکھ کی دعا ہو گئی
نیند آئی خدا خدا کر کے
ع ر ع
سخن کی روح میں پھونکی ہے میں نے جان عبید
خیال کچھ تو زمانے سے مختلف ہو گا
عبید رضا عباس
کبریا ہو کہ کبریا کا عبید
ڈھونڈ لیتے ہیں ڈھونڈنے والے
ع ر ع
رہی ہے جنگ بہت دن دل و دماغ کے بیچ
بھلا عبید کیا کیوں بغیر سوچے ہی
ع ر ع
قطعہ
وہ بے وفا ہوا تو یہ قصور اس کا ہے
میں نے کیا اسے تسلیم زندگی لوگو
اک انتخاب غلط ہو گیا تو میں مجرم
مری پسند کیا اتنی بری رہی لوگو?
عبید رضا عباس
اپنے مطلب نکال کر سب لوگ
چھوڑ جائیں تو کیا تعجب ہے?
ع ر ع
گرم جولانی تری یاد کی اتنی ہے دوست
مجھ کو یخ بستہ دسمبر میں بھی سردی نہ
لگی
عبید رضا عباس
محسوس کر لیا میں نے احساس جس جگہ
اس وقت میری آنکھ سے آنسو ٹپک پڑے
عبید رضا عباس
عبید ظرف و تمنا کے ساتھ ہوتے ہوئے
خیال سب کے حقیقت تو ہو نہیں سکتے
ع ر ع
میں جو بچھڑا تو ترے حصے میں
حشر تک کی تلاش آنی ہے
ع ر ع
آج کل کے شعراء میں بالکل
عقل کا کچھ عمل دخل ہی نہیں
عبید رضا عباس
ایک مخلص کو اجڑنے کےلیے
ایک دھوکہ ہی بہت ہوتا ہے
ع ر ع
یاد رکھیے گا دل لگانے سے قبل
سادگی بھی فریب ہوتا ہیں
ع ر ع
اتنے چہرے تھے اس کے چہرے پر
آئنہ تنگ آ کے ٹوٹ گیا
منصور عثمانی
