وہ کر رہا تھا اپنی وفاؤں کا تذکرہ
نظر ہم پر پڑی تو خاموش ہو گیا
*وہ اک شخص جو تمہیں بہتر بنا سکتا ہے
*وہ وہی ہے جسے تم آئینے میں دیکھتے ہو
کہ آنکھ لکھو تو نم لکھنا
وجہ لکھو تو غم لکھنا
وقت لکھو تو صبر لکھنا
گھڑی لکھو تو درد لکھنا
رب لکھو تو بے عیب لکھنا
انسان لکھو تو بےفیض لکھنا
یاد اُس کی____، اب بھی آتی ہے....!!
بُری عادت ہے___، کہاں جاتی ہے....!!
بچھڑنے والے کا بھرم رکھنا تھا!!!
سو ہم نے خود کو بےوفا لکھا!!!
محبت کے لحاظ سے ہر باپ " یَعقوب " ہے!!!
اور حسن کے لحاظ سے ہر بیٹا "یُوسف" ہے!!!
*محبتیں جتلائی نہیں جاتیں جو جتلا دی جائے پھر وہ محبت تو نہیں ہوتی
___احسان ہوا کرتا ہے اور احسانوں کے بدلے اتار دیئے جائیں تو پھر کوئی امید نہیں رکھنی چاہیے*
*محبت جتنی گہری ہو اتنی خاموش ہوتی ہے
دریا کی طرح ساتھ ساتھ بہتی ہے ___نہ کوئی شکوہ نہ شکایت نہ کوئی لب پر گلہ رکھتی ہے بلکہ دست بہ دعا رہتی ہے*
*میچورٹی کا تقاضا ہی یہی ہے کے*
*لوگوں کو ان کے مطابق سوچنے دیا جاۓ،
زندگی اس لیے تھوڑی ملی ہے کے اسے خود کو ٹھیک ثابت کرنے میں گزار دیں،
جتنا وقت لوگوں پر ثابت کرنے میں لگاتے ہیں اتنے وقت میں خود کو مزید بہتر بنائیں،
اور لوگوں کو آزاد چھوڑ*
*دیں انکی سوچوں سمیت۔۔۔!*
زندگی نے کبھی یہ شرط نہیں رکھی کہ
میں فلاں فلاں شخص کے بغیر اچھی نہیں گزروں گی...
زندگی گزر ہی جاتی ہے
ستــّــر مــــاؤں کـــی مــحبــت کـــرنـــے والـــے رب
ہـــر مـــاں کـــو ســـلامــت رکـــھنا آمـــین
ایک تُم ہو کہ تُمہیں سوچنا آتا ہی نہیں...!!
ایک ہم کہ بہت سوچ کے نُقصان میں ہیں...
آپ ایک سَطر لکھتے ہیں۔
دُور کوئی اجنبی انسان اسے پڑھتا ہے
تو
اُسکا دل بیٹھ جاتا ہے کیونکہ وہ لائن اسکی زندگی کے کسی حصے سے ملتی جُلتی ہے۔۔۔
۔اِسے لِکھائی کی طاقت کہتے ہیں۔۔۔!!
ہائے وہ محترم____تھے جنہوں نے قیامت کردی
رات بھر جاگتے___رہنا ہماری عادت کردی
مجھے تماشائیوں سے کوئی سروکار نہیں
مجھے ہمدردوں سے ڈر لگتا ہے
تُوں کر نہ کر ساڈے نال وفا، ساڈی تیڈے نال وفا راہسی
خوش وسدا رہ وِچ غیراں دے، ساڈی ہر دم ڈھول دُعا راہسی
*" فقـط ایکــــ لمحـہ لگتـا ہــــے*
*اور مـان ٹُوٹــــ جاتـــے ہیـں*! ۔ "
" اُس کی تلخ باتوں کو احتراماً
میں نے اکثر ہنسی میں ٹالا ہے! ۔ "
سنجیدہ سے سنجیدہ انسان میں بھی بچپنا چُھپا ہوتا ہے ۔
وہ ہر اُس انسان سے بچوں جیسی باتیں کرے گا
جو اُس کے دل کے قریب ہو گا...!!!
پوچھا گیا محبت میں مصیبت کیوں آتی ہے
فرمایا گیا تاکہ ہر کم ظرف اس کا دعویٰ نہ کرے
"یوں تو ہیں کام اور بھی کئی اٹکے ہوئے مگر,
ہم خدا کے ساتھ ہر بار تیرا ہی مسئلہ اُٹھاتے ہیں"..!!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain