یُوں غَلط تو نہیں چہروں کا تصوّر بھی
مگر ،
"لوگ ویسے بھی نہیں ہوتے جیسے نظر آتے ہیں۔۔

مجھ پر اپنا عشق یوں ہی برقرار رہنے دو
بڑا حسین ہے یہ قرض مجھے قرضدار رہنے دو

لگتـــــــا ہے ابھی دل نے تعلـــــــق نہیـــــــں توڑا۔
یہ آنکھ تیـــــــرے نام پہ بھـــــــر آتی ہے اب بھی😢۔

مجبوریوں کی ہی فتح ہوتی ہے
😐
محبتیں تو ہمیشہ ہار جاتی ہیں

*زندگی میں کبھی کبھی دُھند کی کیفیت بھی ہونی چاہیے 😐
جہاں آپ کو اپنے سوا کچھ دکھائی نہ دے..!!

ایک مدت سے اجڑتے ہی چلے آئے ہیں
ایک لمحے میں کہاں ہم نے سنور جانا ہے.!
جس طرح رات کٹی دن بھی گیا
ہاتھوں سے
اس طرح ہم نـے بھی کسی شـام
گـزر جانا ہے..

اب کہتا ہے تیرے ہونے نہ ہونے سے فرق نہیں پڑتا
______بھول جاؤ مجھے ہائے!جب حفظ ہوگیا وہ مجھے

ہر شام یہ کہتے ھو کہ کل شام ملیں گے!!!
آتی نہیں وہ شام___جس شام ملیں گے!!!
اچھا نہیں لگتا مجھے_____شاموں کا بدلنا!!!
کل شام بھی کہتے تھے کہ کل شام ملیں گے!!!
آتی ھے جو ملنے کی گھڑی__کرتے ہو بہانے!!!
ڈرتے ھو ڈراتے ھو_______کہ الزام ملیں گے!!!
یہ راہِ محبت ھے______یہاں چلنا نہیں آساں!!!
اس راہ میں تم جس سے ملو___بدنام ملیں گے!!
دل لے کے وہ میرا_______آرام سے بولے!!!
بس خواب کی صورت تمہیں__دام ملیں گے!!!
امید ھے وہ دن بھی کبھی آئیں گے سُن لو!!!
ھم تم سے ملیں گے اور_سرِ عام ملیں گے!!!

وہ سب کے ساتھ ضرب کھا رہا ہے
اور مجھے ریاضی آتی ہے ، تکلیف سمجھتے ہو میری

تُم نے سمجھا ہی نہیں، آنکھ میں ٹھہرے دُکھ کو
تُم بھی ہنستی ہُوئی تصویر پہ مر جاتے ہو

اے طُورِ موسیٰ ہمارے بھی مسئلے ہیں کُچھ
ہمیں بھی کبھی خُدا سے ہم کلام کراؤ نا 
جس کی جیسی سوچ وہ ویسی کہانی رکھتا ہے
کوئی پرندوں کے لیے بندوق تو کوئی پانی رکھتا ہے

اب موت گوارا , نہ تیرا ھِجر گوارا
ھم منتظر آمدِ فردا ھی رھیں گے
تُو خوب سمجھتا ھے ، نگاھوں کی زباں کو
کہنے کو بہت کچھ ھے ، مگر کچھ نہ کہیں گے

عِشق صُوفی ھے، نہ مُفتی ھے، نہ عَالم ھے
عشق ظالم ھے، فقط ظالم ھے، بہت ظالم ھے

ﻣﺸﮑﻞ ﮬُﻮﺍ ہــے رہنا ہمیں ﺍِﺱ ﺩﯾﺎﺭ ﻣﯿﮟ
ﺑﺮﺳﻮﮞ ﯾﮩﺎﮞ رہے ہیں ، ﯾﮧ ﺍﭘﻨﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮬُﻮﺍ
ﻣﻠﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﯾکــــ ﺑﺎﺭ ﺍُﺳﮯ ﭘﮭﺮ ﮐﮩﯿﮟ ، ﻣﻨﯿﺮ
ﺍﯾﺴﺎ ﻣﯿﮟ ﭼﺎہتی تھی , ﭘﺮ ﺍﯾﺴﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮬُﻮﺍ

جب بھی ان کو جواب لکھیں گے
عمر بھر کا حساب لکھیں گے
ان کے حصے میں ساری تعبیریں
اپنے حصے میں خواب لکھیں گے

کوئی سبیل نہیں ۔۔۔ ! پیاس کو بجھانے کی
سوائے اِس کے ۔۔۔ ! کہ آنکھوں کو نم کِیا جائے
یہ خود سے مِلنے ملانے کی ، ایک صورت ہے
کہ ۔۔۔ ! رابطہ ذرا دنیا سے ، کم کِیا جائے

محبت جب بھی ہوتی ہے
ستارہ وار ہوتی ہے
بساطِ وقت سے باہر
ابد کے پار ہوتی ہے
محبت جب بھی ہنستی ہے
کہیں بجلی چمکتی ہے
کہیں بادل برستے ہیں
ھَوا نظمیں سُناتی ہے
زمیں پر پُھول کِھلتے ہیں
پرندے لوٹ آتے ہیں..

"اور پھر کیا پتا کب کھینچ لے قبر کا اندھیرا مجھے،
میری ذات سے وابستہ لوگوں مجھے معاف کرنا! ۔"

لفظوں میں کہاں آتی ہے کیفیت دِل کی
محسوس جو ہوتا ہے بتایا نہیں جاتا ♥️

submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain