Damadam.pk
Abiha_'s posts | Damadam

Abiha_'s posts:

Abiha_
 

مانگی ہوئی محبت زہر سے بھی بدتر ہوتی ہے
.a2

Abiha_
 

رنگوں میں وہ رنگ کہاں
جو رنگ لوگ بدلتے ہیں
.a2

Abiha_
 

مجھے اپنی قبر کی تختی لکھوانے کا موقع ملا تو
میں یہ وصیت کروں گی
کہ
ایک باپ کی تھکی ہاری بیٹی سو رہی ہے
دعائے مغفرت کرتے ہوئے جائیے گا
.a2

Abiha_
 

اِک طرف خسارے سارے جہاں کے
اِک طرف میرے ہاتھ سے گنواۓ ہوئے تُم
.j1

Abiha_
 

زمیں پر ایڑیاں رگڑو کہ اب چشمہ کوئی پھوٹے
بہت ظالم ہے دریا ہم کو پیاسا مار ڈالے گا
سمندر پار کرنا عشق کا آساں نہیں شاہ من
بھنور سے بچ بھی جاؤں تو کنارا مار ڈالے گا
.a2

Abiha_
 

یاد کی بانہوں میں کیوں تنہا چھوڑ دیا شاہ من
تیری یاد کے ہاتھوں - سخت بےزار ہوں میں
کل رات پھر انتظار میں گزار دی میں نے
اب ان ُسرخ آنکھوں سے - بہت پریشان ہوں میں
.a2

Abiha_
 

جب تک کوئی خود کو مار نہیں لیتا
ہمیں یقین نہیں ہوتا کہ اسے ڈپریشن ہے
.j1

Abiha_
 

"تھی بھی تو کیا، تھی خواہش میری۔
"کہ وہ ہو تو، صرف_______ میرا ہو-
.a2

Abiha_
 

میں ہنسنے والوں کے ساتھ ہنس تو رہی ہوں...
مرشد
مگر اداسی میرے حَلق تک بھری ہوئی ہے...
اداس تھے وہ پرندے بھی جو کل شام کو
لوٹے تیرے شہر سے.
مرشد
شاید ان کو بھی منزل نا ملی ھم بدنصیبو کی طرح
.j1

Abiha_
 

کِی مُک جانا سِی وارِث شاہ دا
لِکھی رانجھے نام جے ہیر ہوندی
.a2

Abiha_
 

پرواہ کرنے والے اکثر رلا جاتے ہیں
اپنا کہہ کر پرایا کر جاتے ہیں
وفا جتنی بھی کرو، کوئ فرق نہیں پڑتا
مجھے مت چھوڑنا کہہ کر خود ہی چھوڑ جاتے ہیں
.a2

Abiha_
 

عشق کی چوٹ کا کچھ دل پہ اثر ہو تو سہی۔
درد کم ہو یا زیادہ ہو مگر ہو تو سہی
.a2

Abiha_
 

مل کر اُن سے کیا ہوا حاصل
مـــرشد
مفت میں زندگی اُداس کر بیٹھے
.j1

Abiha_
 

ہم اتنے بھی نہیں بدلے کہ بھول جائیں اپنوں کو۔
جب کوئی منتظر ہی نہ ہو تو رابطہ اچھا نہیں لگتا

Abiha_
 

تُو تو من چاہا ہے، یارِ من!
مـگر ہم کو بھی تـمنّا تھی، کہ چاہے جاتے
.a2

Abiha_
 

جتنی محبت میں تم سے کر سکتی تھی
میں نے تم سے کی
لیکن پھر بھی میں ہار گئی یار
.j1

Abiha_
 

آگیا جس روز اپنے دل کو سمجھانا ہم کو
تمہاری یہ بے رخی کس کام کی رہ جاۓ گی
.a2

Abiha_
 

میں کتنی بار بتاؤں بس تم ہی ہو ساتھ
جو آس پاس ہے میرے وہ سب زمانہ ہے
.a2

Abiha_
 

ہزار جذبوں سے معتبر ہے اُداس آنکھوں سے مُسکرانا
.j1

Abiha_
 

"تعلقات کی حقیقی گہرائی عیوب کے قبول کرنے سے شروع ہوتی ہے
نا کہ خوبیوں کے تعریفی بیان سے"
.a2