تمہیں ضد ھے میرے ہمدم بچھڑ جاؤ اجازتــــــ ھــے
اور اپنے سارے وعدوں سے مکر جاؤ اجازتــــــ ھــے
ھمارے جبـــــ نہیں ھو تم رھوجس کےہمیں کیا غم
اِدھر ٹھہرو، اُدھر ٹِھہرو، جدھر جاؤ اجازتــــــ ھــے
رتبہ تو خاموشیوں کا ہوتا ہے
الفاظ تو بدل جاتے ہیں لوگ دیکھ کر
مانا کے وقت ستا رہا ہے
لیکن کیسے جینا ہے یہ بھی سیکھا رہا ہے
🙂
*ہم سماعت کو ہتھیلی پہ لئے پھرتے ہیں*
*تیری آواز میں کوئی تو پکارے ہم کو*
*تو ہے وہ قیمتی نقصان جو راس آیا ہے*
*_اچھے لگتے ہیں تیرے بعد خسارے ہم کو* ♥️