Damadam.pk
Adnan-Chandio's posts | Damadam

Adnan-Chandio's posts:

Adnan-Chandio
 

ترے وعدے پر جیے ہم تو یہ جان جھوٹ جانا...
...🍂✍️
کہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار
ہوتا...
مرزا غالب

Adnan-Chandio
 

آ کے مل جا کسی بھی نسبت سے
....🍂✍️
تجھ سے میرے بہت سے ناطے ہیں

Adnan-Chandio
 

،،میری محبت عبادت جیسی
...🍁✍️
ہاے !!وہ عادی قضاوں کا،،

Adnan-Chandio
 

ھتي ھر ماڻھو لوڻ جي لپ آھي پنھنجا زخم
...🍂
لڪائي ھلجو!
حليم بروهي

Adnan-Chandio
 

آنکھوں میں پانی لئے مجھے گھورتا ھی رھا
...🍂🍃
وہ آئینے میں کھڑا شخص پریشان بہت تھا

Adnan-Chandio
 

جس وقت اس کے ھاتھ نے چھوڑا تھا میرا ھاتھ
...🍂
وہ وقت میری آنکھ کے حلقوں میں پڑا ھے ...

Adnan-Chandio
 

ہم نے بڑے فریب میں کاٹی ہے زندگی
....🍁✍️
مقصد تمام عمر کا فِکرِ معاش تھا

Adnan-Chandio
 

پہلے رقیب کم نہ تھے کہ ایک ستم یہ ہوا
...🍂✍️
قاصد رقیب بن گیا اسے دیکھنے کے بعد

Adnan-Chandio
 

ہو گئے اک اور شخص کی ہم۔۔۔
...💞✍️
پر اس شخص کا جواب کہاں۔۔۔

Adnan-Chandio
 

نہ تکلف نہ احتیاط نہ زعم...
...🌾✍️
دوستی کی زبان سادہ تھی
.
احمد فراز

Adnan-Chandio
 

مجھ کو اس ابرِ بہاری سے ہے کب کی نسبت...
...🌾✍️
پر مقدر میں وہی پیاس کے صحرا میرے
― احمد فراز

Adnan-Chandio
 

ﮐﻮﺋﯽ ﺩُﺭﮦ ، ﮐﻮﺋﯽ ﮐﻮﮌﺍ ، ﮐﻮﺋﯽ ﭼﺎﺑﮏ ﻻﺅ
....💞✍️
ﮨﻢ ﮐﻮ ﻟﻔﻈﻮﮞ ﺳﮯ ﻧﺼﯿﺤﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻠﻨﮯ ﻭﺍﻟﯽ

Adnan-Chandio
 

جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اس پر
....🍂
آدمی کو صاحبِ کردار ہونا چاہیئے...

Adnan-Chandio
 

آسمانوں سے فرشتے جو اتارے جائیں
...🌾✍️
وہ بھی اس دور میں سچ بولیں تو مارے جائیں

Adnan-Chandio
 

اُس کی ایک جَھلک پر زمانے وَارے جائیں
....🌾
وُہ اتنا دلِکش ہے اُسکے صدقے اُتارے جائیں

Adnan-Chandio
 

تو سنے تو کوئی عجب نہیں
.
کہ مری نوا کا ہنر کھلے
....🌾✍️
تو سنے تو کوئی عجب نہیں
..
کہ سخن کا ساتواں در کھلے

Adnan-Chandio
 

زمین پیروں سے نکلی تو یہ ہوا معلوم
....✍️
ہمارے سر پہ کئی دن سے آسماں بھی نہیں
جمالؔ احسانی

Adnan-Chandio
 

" کاجل کی دھار بھی بحال نہ کر سکی ،
....💞✍️
جم گیا آنکھ میں کِس کمی کا دُکھ!۔ "

Adnan-Chandio
 

بٹتی ہیں اب نیازیں اس کے مزار پر
..🍂✍️
کچھ روز پہلے جو شخص فاقوں سے مر
گیا...
شاکر شجاع آبادی

Adnan-Chandio
 

ڇو چنڊ اسان کي رات ٺري، ڏي چانڊوڪيءَ جو زهر ڀري؟
...✍️
آ ڪيڏو پويون پهر پري! حيران هزارين مان نه رڳو.
~شيخ اياز