Damadam.pk
Adnan-Chandio's posts | Damadam

Adnan-Chandio's posts:

Adnan-Chandio
 

🍃 واسطے پڑیں تو کردار کُھلتے ہیں -
باتوں سے تو ہر شخص پارسا لگتا ہے 🌿۔
😟😟😟

Adnan-Chandio
 

جو ظاھر ھو جاۓ وه درد کیسا💔
جو سمجھ نه سکے وه ھمدرد کیسا.

Adnan-Chandio
 

آؤ کچھ دیر تذکرہ ہی کر لیں
ان دنوں کا جب تم ہمارے تھے

Adnan-Chandio
 

خشک آنکھیں سیراب ہوگئیں
ہجرِ جاناں کی کرشمہ سازی

Adnan-Chandio
 

دیکھ لی تیری ایمان داری اے دل
تو میرا اور تجھے فکر کسی اور کی

Adnan-Chandio
 

تھا عبث ترک تعلق کا ارادہ یوں بھی
عشق زندہ نہیں رہتا ہے زیادہ یوں بھی
.
اک تو ان آنکھوں میں نشہ تھا بلا کا اس پر
ہم کو مرغوب ہے کیفیت بادہ یوں بھی
.
نامہ بر اس سے نہ احوال ہمارا کہنا
وہ تنک خو ہے بگڑ جائے مبادا یوں بھی
.
سو گئے ہم بھی کہ بیکار تھا رستہ تکنا
اس کو آنا ہی نہیں تھا شب وعدہ یوں بھی
.
کچھ تو وہ حسن پشیماں ہے جفا پر اپنی
اور کچھ اس کے لیے دل تھا کشادہ یوں بھی
.
کوچ کر جاتے ہیں ہم کوئے محبت سے فرازؔ
ان دنوں چاک گریباں ہیں زیادہ یوں بھی

Adnan-Chandio
 

تو کہ انجان ہے اس شہر کے آداب سمجھ
پھول روئے تو اسے خندۂ شاداب سمجھ
.
کہیں آ جائے میسر تو مقدر تیرا
ورنہ آسودگیٔ دہر کو نایاب سمجھ
.
حسرت گریہ میں جو آگ ہے اشکوں میں نہیں
خشک آنکھوں کو میری چشمہ بے آب سمجھ
.
موج دریا ہی کو آوارۂ سد شوق نہ کہہ
ریگ ساحل کو بھی لب تشنہ سیلاب سمجھ
.
یہ بھی وا ہے کسی مانوس کرن کی خاطر
روزن در کو بھی اک دیدۂ بے خواب سمجھ
.
اب کسے ساحل امید سے تکتا ہے فرازؔ
وہ جو اک کشتئ دل تھی اسے غرقاب سمجھ

Adnan-Chandio
 

تھا کوئی یا نہیں تھا جو کچھ تھا
دل کے اندر کہیں تھا جو کچھ تھا
.
تو بھی اپنے سے خوش گماں تھا بہت
میں بھی اپنے تئیں تھا جو کچھ تھا
.
شہر خوباں میں وہ وفا دشمن
خوب صورت تریں تھا جو کچھ تھا
.
درد مے تھی کہ تلخیٔ ہستی
جام میں تہہ نشیں تھا جو کچھ تھا
.
چھوڑ آئے عبث در جاناں
یار سب کچھ وہیں تھا جو کچھ تھا
.
عشق اکسیر تھا دلوں کے لئے
زہر تھا انگبیں تھا جو کچھ تھا
.
ہوش آیا تو اب کھلا ہے فرازؔ
میں تو کچھ بھی نہیں تھا جو کچھ تھا

Adnan-Chandio
 

کچھ کہوں، کچھ سنوں، ذرا ٹھہرو
ابھی زندوں میں ہوں، ذرا ٹھہرو
.
منظرِ جشنِ قتلِ عام کو میں
جھانک کر دیکھ لوں، ذرا ٹھہرو
.
مت نکلنا کہ ڈوب جاؤ گے
خوں ہے بس، خوں ہی خوں، ذرا ٹھہرو
.
صورتِ حال اپنے باہر کی
ہے ابھی تک زبوں، ذرا ٹھہرو
.
ہوتھ سے اپنے لکھ کے نام اپنا
میں تمہیں سونپ دوں، ذرا ٹھہرو
.
میرا دروازہ توڑنے والو
میں کہیں چھپ رہوں، ذرا ٹھہرو

Adnan-Chandio
 

اعتبار کیجیئے تو صرف اندھوں کا
جنہوں نے رنگ برنگی دنیا نہیں دیکھی ....
🥀🦋

Adnan-Chandio
 

تمھیں چاہا تو بس چاہا اتنا کے..
کسی اور کو چاہنے کی چاہت نہ رہی..🥀

Adnan-Chandio
 

ساری عمر چلتی ہے ،پھر بھی پوری نہیں ہوتی ۔۔
یہ محبت ہے جناب ،کبھی بوڑھی نہیں ہوتی ❤️

Adnan-Chandio
 

سمجھ نہیں آتی یہ درد کی گولیوں کو پتا کیسے چلتا ہے کہ درد کہاں پر ہے😂😂😂

Adnan-Chandio
 

خشک آنکھیں سیراب ہوگئیں
ہجرِ جاناں کی کرشمہ سازی

Adnan-Chandio
 

نہ کر شمار کہ ہر شے گنی نہیں جاتی
یہ زندگی ہے حسابوں سے جی نہیں جاتی
.
یہ نرم لہجہ یہ رنگینئ بیاں یہ خلوص
مگر لڑائی تو ایسے لڑی نہیں جاتی
.
سلگتے دن میں تھی باہر بدن میں شب کو رہی
بچھڑ کے مجھ سے بس اک تیرگی نہیں جاتی
.
نقاب ڈال دو جلتے اداس سورج پر
اندھیرے جسم میں کیوں روشنی نہیں جاتی
.
ہر ایک راہ سلگتے ہوئے مناظر ہیں
مگر یہ بات کسی سے کہی نہیں جاتی
.
مچلتے پانی میں اونچائی کی تلاش فضول
پہاڑ پر تو کوئی بھی ندی نہیں جاتی

Adnan-Chandio
 

پھر کوئی نیا زخم نیا درد عطا ہو
اس دل کی خبر لے جو تجھے بھول چلا ہو
.
اب دل میں سر شام چراغاں نہیں ہوتا
شعلہ ترے غم کا کہیں بجھنے نہ لگا ہو
.
کب عشق کیا کس سے کیا جھوٹ ہے یارو
بس بھول بھی جاؤ جو کبھی ہم سے سنا ہو
.
دروازہ کھلا ہے کہ کوئی لوٹ نہ جائے
اور اس کے لیے جو کبھی آیا نہ گیا ہو
.
شاید کہ ترے قرب سے آ جائے میسر
وہ درد کہ جو درد جدائی سے سوا ہو
.
اب میری غزل کا بھی تقاضا ہے یہ تجھ سے
انداز و ادا کا کوئی اسلوب نیا ہو

Adnan-Chandio
 

میری افسردگی سے پریشاں نہ ہو..!
تو مری تلخیوں کا سبب تو نہیں..!

Adnan-Chandio
 

congratulations 🎊 Pakistan 🇵🇰

Adnan-Chandio
 

ہارنے میں اک انا کی بات تھی
جیت جانے میں خسارا اور ہے

Adnan-Chandio
 

وہ مجھ کو چھوڑ کے جس آدمی کے پاس گیا
برابری کا بھی ہوتا تو صبر آ جاتا