Damadam.pk
Adnan-Chandio's posts | Damadam

Adnan-Chandio's posts:

Adnan-Chandio
 

دلِ امید توڑا ہے کسی نے
سہارا دے کے چھوڑا ہے کسی نے
.
نہ منزل ہے نہ منزل کا نشاں ہے
کہاں پہ لا کے چھوڑا ہے کسی نے
.
قفس کی تیلیاں رنگین کیوں ہیں
یہاں پہ سر کو پھوڑا ہے کسی نے
.
میں اِن شیشہ گروں سے پوچھتا ہوں
کہ ٹوٹا دِل بھی جوڑا ہے کسی نے
.
محبت میں مجھے برباد کر کے
لہو کا دل نچوڑا ہے کسی نے
.
دلِ امید توڑا ہے کسی نے
سہارا دے کے چھوڑا ہے کسی نے

Adnan-Chandio
 

بھڑکائیں میری پیاس کو اکثر تیری آنکھیں
صحرا میرا چہرہ ہے تو سمندر تیری آنکھیں
.
پھر کون بھلا دادِ تبسم انھیں دے گا
روئیں گی بہت مجھ سے بچھڑ کر تیری آنکھیں
.
بوجھل نظر آتی ہیں بظاہر مجھے لیکن
کھلتی ہیں بہت دل میں اُتر کر تیری آنکھیں
.
اب تک میری یادوں سے مٹائے نہیں مٹتا
بھیگی ہوئی اک شام کا منظر تیری آنکھیں
.
ممکن ہو تو اک تازہ غزل اور بھی کہہ لوں
پھر اوڑھ نہ لیں خواب کی چادر تیری آنکھیں
.
یوں دیکھتے رہنا اسے اچھا نہیں محسن
وہ کانچ کا پیکر ہے تو پتھر تیری آنکھیں

Adnan-Chandio
 

چلا تھا ذکر زمانے کی بےوفائی کا
تو آگیا ہے تمہارا خیال ویسے ہی

Adnan-Chandio
 

قربتیں لاکھ خوبصورت ہوں
دوریوں میں بھی دل کشی ہے ابھی

Adnan-Chandio
 

جو میں زہر اگلتا ہوں نہ
اک ناگن کو منہ لگایا تھا

Adnan-Chandio
 

کچھ کہوں، کچھ سنوں، ذرا ٹھہرو
ابھی زندوں میں ہوں، ذرا ٹھہرو
.
منظرِ جشنِ قتلِ عام کو میں
جھانک کر دیکھ لوں، ذرا ٹھہرو
.
مت نکلنا کہ ڈوب جاؤ گے
خوں ہے بس، خوں ہی خوں، ذرا ٹھہرو
.
صورتِ حال اپنے باہر کی
ہے ابھی تک زبوں، ذرا ٹھہرو
.
ہوتھ سے اپنے لکھ کے نام اپنا
میں تمہیں سونپ دوں، ذرا ٹھہرو
.
میرا دروازہ توڑنے والو
میں کہیں چھپ رہوں، ذرا ٹھہرو

Adnan-Chandio
 

دل ہوش سے بیگانہ بیگانے کو کیا کہئے
چپ رہنا ہی بہتر ہے دیوانے کو کیا کہئے
.
کچھ بھی تو نہیں دیکھا اور کوچ کی تیاری
یوں آنے سے کیا حاصل یوں جانے کو کیا کہئے
.
مجبور ہیں سب اپنی افتاد طبیعت سے
ہو شمع سے کیا شکوہ پروانے کو کیا کہئے
.
تجھ سے ہی مراسم ہیں تجھ سے ہی گلا ہوگا
بیگانے سے کیا لینا بیگانے کو کیا کہئے
.
مانا کہ وصیؔ شاہ سے تم کو ہیں بہت شکوے
دیوانہ ہے دیوانہ دیوانے کو کیا کہئے

Adnan-Chandio
 

آپ کی یاد آتی رہی رات بھر
چاندنی دل دکھاتی رہی رات بھر
گاہ جلتی ہوئی گاہ بجھتی ہوئی
شمع غم جھلملاتی رہی رات بھر
.
کوئی خوشبو بدلتی رہی پیرہن
کوئی تصویر گاتی رہی رات بھر
.
پھر صبا سایۂ شاخ گل کے تلے
کوئی قصہ سناتی رہی رات بھر
.
جو نہ آیا اسے کوئی زنجیر در
ہر صدا پر بلاتی رہی رات بھر
.
ایک امید سے دل بہلتا رہا
اک تمنا ستاتی رہی رات بھر

Adnan-Chandio
 

محبتوں پہ بہت اعتماد کیا کرنا
بُھلا چکے ہیں اُسے پھر سے یاد کیا کرنا
.
وہ بے وفا ہی سہی اُس پہ تہمتیں کیسی
ذرا سی بات پہ اتنا فساد کیا کرنا
.
کچھ اس لیے بھی میں پسپا ہوا ہوں مقتل سے
کہ بہرِ مالِ غنیمت جہاد کیا کرنا
.
نگاہ میں جو اُترتا ہے دل سے کیوں اُترے
دل و نگاہ میں پیدا تضاد کیا کرنا
.
میں اس لیے اُسے اب تک چھو نہ سکا "محسن"
وہ آہیٔنہ ہے اُسے سنگ زاد کیا کرنا

Adnan-Chandio
 

جو اس کے سامنے میرا یہ حال آ جائے
تو دکھ سے اور بھی اس پر جمال آ جائے
.
مرا خیال بھی گھنگرو پہن کے ناچے گا
اگر خیال کو تیرا خیال آ جائے
.
ہر ایک شام نئے خواب اس پہ کاڑھیں گے
ہمارے ہاتھ اگر تیری شال آ جائے
.
انہی دنوں وہ مرے ساتھ چائے پیتا تھا
کہیں سے کاش مرا پچھلا سال آ جائے
.
میں اپنے غم کے خزانے کہاں چھپاؤں گا
اگر کہیں سے کوئی اندمال آ جائے
.
ہر ایک بار نئے ڈھنگ سے سجائیں تجھے
ہمارے ہاتھ جو پھولوں کی ڈال آ جائے
.
یہ ڈوبتا ہوا سورج ٹھہر نہ جائے وصیؔ
اگر وہ سامنے وقت زوال آ جائے

Adnan-Chandio
 

کاش کوئی تو ایسا ہو
جو اندر سے باہر جیسا ہو

Adnan-Chandio
 

عُمر کتنی طویل لگتی ہے
باتوں باتوں میں کٹ گئی کہ نہیں

Adnan-Chandio
 

کتنے سورج نکل کے ڈوب گئے
شام ہجر تیری سحر نہ ہوئی

Adnan-Chandio
 

بری کافر طبیعت ہے
اذیت ہی اذیت ہے

Adnan-Chandio
 

موج خوشبو کی طرح بات اڑانے والے۔۔
تجھ میں پہلے تو نہ تھے رنگ زمانے والے۔۔
.
کتنے ہیرے میری آنکھوں سے چرائے تُو نے،
چند پتھر میری جھولی میں گرانے والے۔۔
.
خون بہا اگلی بہاروں کا تیرے سر تو نہیں،
خُشک ٹہنی پہ نیا پھول کھلانے والے۔۔
.
آ تجھے نظر کروں اپنی ہی شہہ رگ کا لہو،
میرے دشمن،، میری توقیر بڑھانے والے۔۔
.
آستینوں میں چھپائے ہوئے خنجر آئے،
مجھ سے یاروں کی طرح ہاتھ ملانے والے۔۔
.
ظلمتِ شب سے انہیں کیسی شکایت محسن؟
وہ تو سورج کو تھے آئینہ دکھانے والے۔

Adnan-Chandio
 

اب تک تو خیر تیری تمنّا میں کٹ گئی
تو مل گیا تو پتہ نہیں کیا کروں گا میں

Adnan-Chandio
 

مُرشّد! آپ کرتے ہوں گے مرتبے کا خیال
میں بات کرتے ہوۓ فقط بات کرتا ہوں

Adnan-Chandio
 

خبردار !
وطنِ عزیز میں کوئی چیز سستی مل رہی ہو تو فوراً حکومت کو اطلاع کریں
😁🙂☺️

Adnan-Chandio
 

گزر رہے ہیں عجب مرحلوں سے دیدہ و دل
سحر کی آس تو ہے ،زندگی کی آس نہیں

Adnan-Chandio
 

*کسی کو جان لینا ... بھی بہت بڑا عذاب ہوتا ہے .......!!!*
💞 💞