موجُود تھی اُداسی ابھی پِچھلی رات کی
....🍂✍️
بِہلا تھا دل ذرا سا کہ پھر رات ہوگئی۔۔
کیا قیامت ہو گی اگر "آئینہ" تصویر کی
...🍂
بجائے کردار دِکھانا شروع کر دے۔
نابین اکیون نابین ذھنن کان بھتر آھن، دنیا ۾ بد قسمت اھو انسان آھي، جنھن وٽ اکیون تہ آھن پر سڃاٹپ جی نظر نہ....!!!
کوئی دعوی نہیں تعلق کا
...🍂✍️
رحم کی التماس ہے، آ جا
یہ تو توہین وفا ہے کہ تجھے بھول کے ہم
....🍂✍️
اپنے زخموں پر کسی اور سے مرہم چاہیں
ہوش کا کتنا تناسب ہو ،بتادے مجھکو
اور اِس عشق میں درکار ہے وحشت کتنی؟
...🍂✍️...
دیکھ یہ ہاتھ میرا اور بتا یہ ، دست شناس
رزق کتنا ہے ؟ مقدر میں محبت کتنی ؟
نظر سے دور ہو کر بھی، یہ تیرا روبرو رہنا
....🍂✍️
کسی کے پاس رہنے کا، سلیقہ ہو تو ایسا ہو
بس چند ہی راتیں میرے جیون کی کٹھن ہیں
....🍂✍️
جیسے کہ یہ رات ، وہ رات ، ہر رات وغیرہ
میں زندگی کے سبھی غم بُھلائے بیٹھا ہوں
...🍂✍️
تمہارے عشق سے کتنی مجھے سہولت ہے
زمانے بھر کے غم یا اک ترا غم
...🍂✍️
یہ غم ہو گا تو کتنے غم نہ ہوں گے
خداوندا یہ تیرے سادہ دل بندے کدھر جائیں...
....🍂✍️
کہ درویشی بھی عیاری ہے ، سلطانی بھی
عیاری...
ایویں لبھدی ہاں تیکوں ہر ویلے
...🍂✍️
جیویں لوک سیالے دھپ لبھدے.
خُـــوبصُورَت ہونا اَچھّا ہے مگر
...✍️💕
اَچھّــــا ہونا بہت ہی خُوبصُورَت ہے.
حَرف و لَب سے ہوتا ہے کب ادا ہر اک مَفہوم...
....💕
بِے زُبان آنکھوں کی گُفتگو بھی سَمجھا
کر...
کب تلک در پہ کھڑے رہنا ہے، اُن سے پوچھو
..🍂💕...
کیا وہ محشر کا تماشہ بھی یہیں چاہتے ہیں
وہ حماقت کی پہلی سیڑھی تھی
....❗🍂
میں نے ایک پتھر کو پھول مارا تھا
شہر میں ہمدمِ دیرینہ بہت تھے ناصر...
...🍂
وقت پڑنے پہ مرے کام نہ آیا کوئی
― ناصر کاظمی
انسانوں کی کمی نہيں ہے،
...🍂❗
مگر انسانيت کی کمی ہے۔
جانے والوں نے یہ سکھایا کہ
🍂
آنے والے بھی جانے والے ہیں۔
بلاؤں گا نہ ملوں گا نہ خط لکھوں گا تجھے...
....🍂😒
تری خوشی کے لیے خود کو یہ سزا دوں گا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain