وقت ہی نہیں ہے کسی کے پاس متبادل ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اس کے بعد موسم اکثر اوقات میں بھی یہی خیال ہے

اَج سِک مِتراں دی ودھیری اے
کیوں دِلڑی اُداس گھنیری اے
لُوں لُوں وِچ شوق چنگیری اے
اَج نیناں لایاں کیوں جھڑیاں
مُکھ چند بدر شعشانی اے
مَتھّے چمکے لاٹ نُوارنی اے
کالی زُلف تے اکھ مستانی اے
مخمُور اکھیں ہِن مدھ بھریاں
رب سَچّے دی بُرہان آکھاں
یاں اکھیاں دا قُرآن آکھاں
اِس صُورت نُوں مَیں جان آکھاں
جانان کہ جانِ جہان آکھاں
سچ آکھاں تے رب دی شان آکھاں
جس شان تِھیں شاناں سب بنیاں
سُبْحَانَ اللّٰه مَا اَجْمَلَكَ
مَا اَحْسَنَكَ مَا اَکْمَلَكَ
کِتھّے مہّرِ علی کِتھّے تیری ثناء
گُستاخ اکھیں کِتھّے جا اَڑیاں۔

ساری زندگی گزر جاتی ہے ہی سوچنے میں لوگ کیا کہیں گے
اخر کار لوگ صرف یہی کہتے ہیں انا للّٰہ وانا الیہ رجون
بس ایک تو ہی سبب تو نہیں اداسی کا
طرح طرح کے دلوں کو ملال ہوتے ہیں
سیاہ رات میں جلتے ہیں جگنووں کی طرح👀
دلوں کے زخم بھی کمال ہوتے ہیں
ضروری نہیں کہ کسی کی آہ یا بددعا پیچھا کر رہی ہو
بعض دفعہ کسی کا صبر بھی زندگی برباد کر سکتا کچھ' ' ہو
ہر کوئی ایک دوسرے کو کہہ رہا ہے🙄
تم میرے دنیا ہو 😍
تم میری کائنات ہو 😘
ظالموں کوئی مجھے بھی
اپنی تحصیل یا ضلع بنا لو🙄
جن کے پاس متبادل موجود ہوں ، ان کو کہاں فکر ہوتی ہے کہ آپ روٹھ جائیں یا ٹوٹ جائیں چاہے تو مر بھی جائیں کیونکہ آپ کی جگہ دینے کو ان کے پاس بہت لوگ موجود ہوتے ہیں فکر تو ان کو ان کی ہوتی ہے جن کا متبادل نہ مل سکے
ﭼﻠﻮ ﻟﮑﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﺎﻏﺬ ﭘﺮ
ﮐﻮﺋﯽ ﺣﺮﻑِ ﺷﻨﺎﺳﺎﺋﯽ
ﮐﻮﺋﯽ ﻋﻨﻮﺍﻥ ﺍﻓﺴﺮﺩﮦ ﺩﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﻧﺎﺭﺳﺎﺋﯽ ﮐﺎ
ﭼﻠﻮ ﻟﮑﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﺎﻏﺬ ﭘﺮ
ﺑﮩﺖ ﺳﯽ ﺍﻥ ﮐﮩﯽ ﺑﺎﺗﯿﮟ
ﺟﻨﮭﯿﮟ ﭘﮩﻠﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﮑﮭﺎ
ﺟﻨﮭﯿﮟ ﭘﮩﻠﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﻮﭼﺎ
ﺳﻮﺍﺩِ ﺷﮩﺮِ ﺟﺎﮞ ﺳﮯ ﺩﻭﺭ ﺍﮎ ﺑﺴﺘﯽ ﮨﮯ
ﺧﻮﺍﺑﻮﮞ ﮐﯽ ﭼﻠﻮ ﭘﮭﺮ ﺳﮯ ﺍﺳﯽ ﺑﺴﺘﯽ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﻋﻤﺮ ﮐﯽ
ﺗﺠﺪﯾﺪ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ
ﺧﻮﺩ ﺍﭘﻨﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﮐﯿﻨﻮﺱ ﻣﯿﮟ
پھر غم ﺑﮭﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ
وہی چھین لیتا ہے مسکان چہرے کی..
جس کو بتا دیا جاۓ
ضروری
زندگی کے لیے ہو.
میں تجھے بھلانے کےلیے قرآن پڑھتا ہوں
سورۃ یوسف پڑھ کر خیال آتا ہے
تم بھی تو عرصے سے مجھ سے بچھڑے ہو
تم بھی تو مجھے مل سکتے ہو
Tuje chaha rab se vi jyada
Fir vi na tuje pa sakay
Rahe tere dil me magar
Teri dhadkan tak na ja sakay
Jur k vi tuti rahi ishq k de dor me
Kisko sunaye ja k vi tutey dil ka sor we...yaraa ve...... sachiya ne
Mangda nasiba kuch aur re
تجھے کیسے سمجھوا کہ اس کو مجھے سے بہتر شخص کی تلاش تھی
تجھے سے ملنے کے لیے ہم نے نیا جوڑا بھی سلوانے دے اے تھے ہم کو کیا خبر تھی اس اپنے مقدر کے وقت کی تم اس طرح مقرر جاو گے
جو شخص آپ سے آپ کے جسم کا متزلزل ہو تو اس شخص سے ایسے دور ہو جاو جیسے سونے کے بعد دنیا کی خبریں سے غافل ہو جاتے ہو
یہ جو ہم کو گناہ سمجھنے نے میں لگ جاتے ہو تم کو کیا معلوم ہم فرض نماز قضا کر اے تھے تمھارے پاس
اسی کی کھڑکی پہ الٹا پڑا ہوا ہے چراغ
جو مر گیا تھا دیے سے دیا جلاتے ہوۓ
میں ایسے عالم_بیچارگی میں کیا کہتا
وہ رو پڑا مجھے مجبوریاں بتاتے ہوۓ
عرض ہے کہ وہ اے زندگی میں ایک بار بہار جیسے اب وہ بولتے ہے کہ پھول دیکھنے منا ہے
لفظ سکون کا مطلب جو پوچھا کیسی نے ہم سے ہم نے بھی اس کو فون کی چارجنگ دیکھ کر بول دیکھو ٢ دن پہلے چارج کیا ہے ابھی بیٹری ہے
میں نے جھیل کیسے لیۓ زندگی کے اتنے درد
میں تو سر درد پر بھی رویا کرتا تھا
خود بے وفا تھا میری وفا کی کیا قدر کرتا
میری زندگی کو ایک تماشہ بنا دیا اس نے
پھر یوں ہوا کے جب بھی ضرورت پڑی مجھے۔۔
ہر شخص اتفاق سے مصروف ہو گیا۔۔
نہیں ہم کو شکایت اب کسی سے
بس اپنے آپ سے روٹھے ہوئے ہیں
بظاہر خوش ہیں لیکن سچ بتائیں
ہم اندر سے بہت ٹوٹے ہوئے ہیں کتنے آرام سے ،چھوڑ دیا تم نے بات کرنا🥀جیسے ،،،🥀 صدیوں سے تجھ پے بوجھ تھے ہم
ہم امیدوں کی دنیا بساتے رہے
وہ بھی پل پل ہمیں آزماتے رہے
جب محبت میں مرنے کا وقت آیا
ہم مر گئے اور وہ مسکراتے رہے
" _ نہ جانے تجھے میری سمجھ کیوں نہیں آتی ورنہ ,
یار تو یاروں کا ___ دکھ سمجھتے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain