گر ہو سکے تو آاااا..... کہ مری جاں ترے بغیر,,
ماحول میں شدید اُداسی ہے اِن دِنوں!!
پڑھنے کے لئے تجھ کو اگر کچھ نہ ملے تو
چہروں پہ لکھے درد کے عنوان پڑھا کر
وه پوچھتے ہیں کہ زندگی کیا ہے ؟
میں جواباً اُنہی کو دیکھتا ہوں
مباکاں جی مبارکاں
ہم بھی نا، کیا خُوب ترسے ہیں ،
ایک ایسے شخص کے لیے، جسے ہم یاد بھی نہیں
کبھی لکھتے تھے نام آپکے نام کیساتھ
ابھی لکھتا ہوں فقط اپنا اور پھر مٹا دیتا ہوں
حضور آپ تو دل دے کے چیخنے لگے ہیں
میں ایک شخص پہ جاں تک نثار کرتا تھا 🌺
مانا کہ دنیا بہت سے رنگوں سے مزین ہوگی
ان میں اک رنگ تیری ہنسی کا بھی ہے
تم کو جہانِ شوق و تمنا میں کیا ملا
ہم بھی مِلے تو درہم , برہم مِلے تمہیں___!
میں نے خُود چُھوڑا تھا اُسے
مگر بات یہ ہے کہ چاہتا وہ تھا....🖤🙂
خُوب جمے گی جب مل بیٹھیں گے دیوانے دو
کبھی کبھی تو تری رنجشوں سے لگتا ہے..
تُو اپنی دوری سے پرکھتا ہے مجھے
اس شہر گم شدہ میں جو تم ساتھ لے چلو
ہر طاق میں چراغ جلایا کریں گے ہم
ابرار احمد
کوئی لپیٹ کے اخبار میں بوقتِ صبح
ہزار دکھ مری چوکھٹ پہ پھینک جاتا ہے
رفاقتوں میں پشیمانیاں تو ہوتی ہیں
کہ دوستوں سے بھی نادانیاں تو ہوتی ہیں،
بس اس سبب سے کہ تجھ پر بہت بھروسہ تھا
گِلے نہ ہوں بھی تو حیرانیاں تو ہوتی ہیں،
چلا میں روٹھ کر، آواز تک نہ دی اس نے
میں دل میں چیخ
کر کہتا رہا پکار مجھے
یہ پل بھر میں کیا معجزہ ہو گیا
سیکھ رہا ہوں میں بھی انسانوں کو پڑھنے کا ہنر 💯
❤سنا ہے کتابوں سے زیادہ چہروں پہ لکھا ہوتا ہے
فی الحال مجھے صرف دلاسوں کی کمی ہے
کچھ روز مجھے صبر کی تلقین کیا کر
دانش نقوی
اس عہدِ سوگوار میں ہم ایسے خوش مزاج
ہنستے ہیں تا کہ لوگ خدا پر یقین رکھیں....
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain