Damadam.pk
AdvaidThakur's posts | Damadam

AdvaidThakur's posts:

AdvaidThakur
 

نہ تجھ کو خبر ہوئی نہ زمانہ سمجھ سکا۔۔۔
ہم چپکے چپکے تجھ پہ کئی بار مر مٹے۔۔۔۔

AdvaidThakur
 

جینے کا اگر انداز آئے تو کتنی حسیں ہے زندگی🖤🌚

AdvaidThakur
 

سوچ رہا ہوں کچھ کر لوں
پر سمجھ نہیں آ رہا کیا کروں 💔🥹

AdvaidThakur
 

اور میں اپنے پسندیدہ لوگوں کو
خود سے بیزار کرنے کا ہنر رکھتا ہوں 🙂

AdvaidThakur
 

Pro tip for summers: don't drink water and you will sweat v v less + have chills and shakes from dehydration making you feel like it's winters. You're welcome 🤗
(don't take this seriously)

AdvaidThakur
 

We are alive because of your imprisonment
If leave your custody, will die

AdvaidThakur
 

قیامت خود بتائیگی قیامت کیوں ضروری تھی 💔

AdvaidThakur
 

If love is red, it is war and if it is white, it is peace.

AdvaidThakur
 

Everything is there, what the eyes are looking for
What's wrong, why don't I go home on time...

AdvaidThakur
 

Aflaas zada dehqanon key hal bail bikey, khalyaan bikey
jeeney ki tamana key haaton, jeeney key sab saaman bikey
kuch bhi na raha jab bikney ko, jismon ki tijarat honey lagi
khilwat mein bhi jo mamnoon thi, woh jilwat mein jisarat honey lagi
Tasavurat ki parchaiyan ubharti hain

AdvaidThakur
 

woh lamhey kitney dilkash they, woh garhyaan kitni piyari theen
woh sehrey kitney nazuk they, woh laryan kitni piyari theen
basti ki har ik shadaab gali, khuwabon ka jazeera thi goya
har moj-e nafas haz moj e saba, naghmon ka zakheera thi goya

AdvaidThakur
 

اپنے بے خواب کواڑوں کو مقفل کر لو
اب یہاں کوئی نہیں، کوئی نہیں آئے گا

AdvaidThakur
 

جب مَن کے اندر پُھوٹنے والی بے پناہ خُوشی کو اِظہار کا راستہ نہ مِلا ہوگا تو تب انسان نے رقص ایجاد کیا ہو گا!!. ۔

AdvaidThakur
 

کسے خبر ہے کہ اہلِ چمن پہ کیا گزری؟

AdvaidThakur
 

میری جان تمھارے ہی قبضے میں ہے دل💔

AdvaidThakur
 

ایک لمحہ آئے گا جب تمہیں احساس ہوگا کہ تم ستائیس سال کے ہوگئے ہو اور ابھی کل تک صرف سترہ سال کے تھے۔ تم نہیں بتا سکو گے یہ ایک دہائی کیسے گزری اور زندگی کس طرح ماضی و مستقبل میں تقسیم ہوگئی۔ جوانی کا غصہ دب جائے گا، کچھ نہیں بدلے گا لیکن جب تم موبائل فون پر لی گئی پرانی تصاویر اور دھندلی ویڈیوز دیکھو گے تو تمہیں سب کچھ مختلف محسوس ہوگا۔۔۔
پھولوں کی باس تمہیں بچپنے کی اور ان دوستوں کی یاد دلائے گی جن سے اب بات تک نہیں ہوتی۔۔۔ پسندیدہ جگہ کسی سے دوبارہ ملنے کی وجہ بن جائے گی اور ماں کی جلی ہوئی روٹی تمہارا بہترین کھانا ہوگا۔ بیتی باتین یاد آئیں گی سب آنکھوں کے سامنے ہوگا بس چھو نہ سکو گے۔۔۔ سارے گھر میں چہکنے والے آپ کمرے میں بند ہو کر رہ گئے تو سمجھ جانا زمانہ گزر گیا ہے۔۔💔

AdvaidThakur
 

کسی بزرگ نے کہا تھا کہ ایک دفعہ انکا ایک بیل اچانک سے مر گیا تو دوسرے دن کیا دیکھتا ہوں سارے کے سارے گاؤں والے اپنے اپنے بیلوں کی جوڑیاں لے کر میرے کھیتوں میں ہل چلانے لگ گئے تاکہ مجھے بیل کے مرنے کا دکھ کم ہو
وہ بھی ایک زمانہ تھا اج ایک ایسا دور آگیا ہے کہ ہر کوئی انتظار کرتا ہے کہ سامنے والے کو کچھ نقصان ہو صرف میرا بھلا ہو!!

AdvaidThakur
 

آؤ بچو سنیں کہانی 🎙️ "اندھیرے اور چراغ 🪔 کی کہانی"
پرانے زمانے کی بات ہے؛ ایک نابینا شخص 👨🦯 جب کنویں 🕳️ پہ پانی بھرنے جاتا تو لوگ اسے سب سے پہلے پانی بھر دیتے۔ لیکن اسے یہ پسند نہ تھا کہ لوگ اس پرترس کھائیں۔ اس لئے وہ رات 🌙 کے وقت ہاتھ میں چراغ 🪔 لئے پانی بھرنے نکل پڑا ۔ بچو! آپ سوچ رہے ہونگے ۔۔۔۔۔ "جب اس نابینا شخص کو نظر ہی نہیں آتا تو اس نے ہاتھ میں چراغ کیوں لیا🤔

AdvaidThakur
 

*بادشاہ نے حیرت کے ساتھ اپنے وزیر سے اس عمارت کا سبب پوچھا، اور ساتھ ہی اس عجیب و غریب محکمہ کے بارے میں پوچھا جس کا اس نے اپنی زندگی میں کبھی نام بھی نہیں سنا تھا۔*
*بادشاہ کے وزیر نے جواب دیا: حضور والا، یہ سب کچھ آپ ہی کے حکم پر ہی تو ہوا ہے جو آپ نے پچھلے سال عوام الناس کی فلاح اور آسانی کیلیئے یہاں پر گھڑا نصب کرنے کا حکم دیا تھا۔*
*بادشاہ مزید حیرت کے ساتھ باہر نکل کر اس گھڑے کو دیکھنے گیا جس کو لگانے کا اس نے حکم دیا تھا۔ بادشاہ نے دیکھا کہ گھڑا نہ صرف خالی اور ٹوٹا ہوا ہے بلکہ اس کے اندر ایک مرا ہوا پرندہ بھی پڑا ہوا ہے۔ گھڑے کے اطراف میں بیشمار لوگ آرام کرتے اور سوئے ہوئے پڑے ہیں اور سامنے ایک بڑا بورڈ لگا ہوا ہے:*
*"گھڑے کی مرمت اور بحالی کیلئے اپنے عطیات جمع کرائیں۔ منجانب وزارت انتظامی امور برائے گھڑا"*

AdvaidThakur
 

*سال کے بعد حسب روایت بادشاہ کا اپنی رعایا کے دورے کے دوران اس مقام سے گزر ہوا تو اس نے دیکھا کہ نہرکے کنارے کئی کنال رقبے پر ایک عظیم الشان عمارت کا وجود آ چکا ہے جس پر لگی ہوئی روشنیاں دور سے نظر آتی ہیں اور عمارت کا دبدبہ آنکھوں کو خیرہ کرتا ہے۔ عمارت کی پیشانی پر نمایاں کر کے "وزارت انتظامی امور برائے گھڑا " کا بورڈ لگا ہوا ہے۔*
*بادشاہ اپنے مصاحبین کے ساتھ اندر داخل ہوا تو ایک علیحدہ ہی جہان پایا۔ عمارت میں کئی کمرے، میٹنگ روم اور دفاتر قائم تھے۔ ایک بڑے سے دفتر میں ، آرام کرسی پر عظیم الشان چوبی میز کے پیچھے سرمئی بالوں والا ایک پر وقار معزز شخص بیٹھا ہوا تھا جس کے سامنے تختی پر اس کے القابات "پروفیسر ڈاکٹر دو جنگوں کا فاتح فلان بن فلان ڈائریکٹر جنرل برائے معاملات سرکاری گھڑا" لکھا ہوا تھا۔*