کبھی کبھی جستجو ہی منزل ہوتی ہے
لیکن یہ بات کسی دوسرے کو سمجھائی نہیں جا سکتی
آنلائن شاپنگ میں کبھی آپ کے ساتھ فراڈ ہوا؟
آڈر کچھ کیا ہو ملے کچھ؟
خوبصورت ذندگی کے 2 اصول
1:
مثبت سوچ کو اپنے ایمان کا اسطرح حصہ بنائیں کہ باھر کی کوئ بھی منفی بات یا ایکشن أپکی سوچ کا حصہ نا بنے
2:
جتنا اور جیسا اللہ پاک نے أپکو دیا ھے اسی پے راضی رھیں اور شکر میں رھیں
وقت نے آپ سے کیا چھینا
ایک ہی بات کہوں گا غیر جانبداری کو سمجھا جائے اسے اپنایا جائے درجنوں مسائل حل ہوں گے یہ میری ضمانت ہے
ہماری سوچ ریسرچ سے نہیں بلکہ سنی سنائی باتوں سے مرتب ہوتی ہے اور ہم اسی کو سچ مان بیٹھتے ہیں
مجھے تو یہ احساس بہت تسلی دیتا ھے کہ
قیامت کے روز ہر چیز کا حساب ہونا ھے
سکھ میں جو کام آئیں وہ رشتے ہوتے ہیں جو دکھ میں کام آئیں وہ فرشتے ہوتے ہیں
جب ہم حقیقت میں کچھ چاہتے ہوتے ہیں تو ہم راستہ تلاش کرتے ہیں اگر ہم حقیقت میں کچھ نہ چاہتے ہوں تو ہم بہانہ تلاش کرتے ہیں
کیا آپ جانتے ہیں کہ
چڑیا گھر دنیا کی واحد جیل ہے جہاں قیدی بغیر کسی جُرم کے عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں
وقت نے ایک بات سکھا دی ہے کہ ہر رشتہ اس وقت تک زندہ رہتا ہے جب تک ہم دوسروں کے معیار پہ پورا اترتے رہتے ہیں
میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ
ہر انسان کے رویے میں ایک پیغام چھپا ہوتا ہے
وہ وقت کے ساتھ سن لیا جائے تو انسان خسارے سے بچ سکتا ہے
کیا آپ جانتے ہیں کہ
یہ جو حادثے ہوتے ہیں بڑے رہنما ہوتے ہیں انسان کے شعور کو آگہی کی اس منزل تک لے جاتے ہیں جہاں عام حالات میں جانا اس کے بس میں نہیں ہوتا انسان اپنے آپ کو یوں سرنگوں پاتا ہے کہ اس کی زات
کا تمام غرور ساری اکڑ خاک ہو جاتی ہے
کیا آپ جانتے ہیں کہ
جو لوگ ہمیں نہیں جانتے ان کی نظر میں ہم عام ہیں
جو ہم سے حسد رکھتے ہیں ان کی نظر میں ہم مغرور ہیں
جو ہمیں سمجھتے ہیں ان کی نظر میں ہم اچھے ہیں
جو ہم سے محبت کرتے ہیں ان کی نظر میں ہم خاص ہیں
جو ہم سے دشمنی رکھتے ہیں ان کی نظر میں ہم برے ہیں
ہر شخص کا اپنا الگ الگ نظریہ اور طریقہ ہے۔ لہٰذا دوسروں کے لیے اچھا بننے کی کوشش میں خود کو مت تھکائیے۔ اور صرف اپنے رب کو راضی کیجئے
انسان جب گرتاہے اور چوٹ كهاتا ہے تو سارے احساسات ختم هو جاتے ہیں اور صرف درد كا احساس باقى رہتا ہے
کچھ رشتے بدل جاٸیں تو خواہش کرنے کا حق بھی ختم ہو جاتا ہے
اتنی جلدی دنیا کی کوئی چیز نہیں بدلتی جتنی جلدی انسان کی نیت اور نظریں بدل جاتی ہیں
برے دنوں کو اپنے سر پہ سوار مت کریں سب کو دھکےکھانے پڑتے ہے،صبر اور استقامت سے آگے بڑھتے رہیں اللہ پاک ساتھ ہے تو کیا غم ہے
خود اعتمادی میں اضافے کیلئے اپنی خامیاں گنتے رہنے کے بجائے اپنی خوبیوں پر توجہ فوکس کرنا سیکھیں
زبان پر قابو رکھنا مشکل ضرور ھے مگر ناممکن نہیں ضبط اور برداشت اکثر شرمندگی سے بچا لیتے ہیں کیونکہ کئی دفعہ منہ سے نکلے الفاظ معذرت اور معافی کے باوجود شخصیت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا دیتے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain