جس انسان کو مرنے کے بعد فرشتہ ثابت کیا جا رہا ہوتا ہے
حقیقتا دوران زندگی اسے کبھی انسان
بھی نہیں سمجھا جاتا

لوگ ہمیں تب تک آزماتے رہیں گے جب تک وفات نہ پا جائیں

ایک دوسرے جیسا ہونا ضروری نہیں بلکہ ایک دوسرے کے لئے ہونا ضروری ہے
بد ترین احترام وہ ہے جو خوف پر قائم ہو
نیکی کیلئے تکلیف برداشت کرنی پڑے تو کرلو کیونکہ تکلیف تو ختم ہو جائے گی لیکن نیکی ختم نہیں ہوگی
علم وہی ہے جو مخلوق کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرے
جو تقسیم کرے اور نفرت پھیلائے، وہ علم نہیں جہالت ہے
سب سے قریبی لوگوں کا وار سب سے خطرناک ہوتا ہے کیونکہ وہ کم فاصلے سے کیا جاتا ہے
آپ کے برے وقت میں کچھ لوگ آپ کو تسلی دینے آتے ہیں
اور کچھ تسلی کرنے آتے ہیں کہ بندہ
کہاں تک ڈیمیج ہوا ہے
اوورتھنکنگ یعنی حد سے زیادہ سوچنا ڈر کی ایک قسم ہے یہ عمل اس وقت مزید خطرناک ہو جاتا ہے جب آپ اس میں پرانی یادیں ،مستقبل کی پیش گوئیاں اور جذبات شامل کر دیتے ہیں
منفی انداز میں زیادہ سوچنے اور مستقبل کے وسوسوں میں گھرے رہنے کی بجائے ہمیں آج میں جینا اور مطمئن رہنا چاہیے، اس امید کے ساتھ کہ آنے والا کل آج سے بہتر ہوگا
انشاء اللہ
یا رب! اگر کبھی میں کسی کے درد کی وجہ بنا ہوں
تو ان کے زخم بھر دے اور مجھے معاف کر دے
کچھ لوگ آپ کی زندگی میں تاروں کی طرح ہوتے ہیں ۔ بہت ہی مدہم مگر ٹھنڈک اور سکون بخشنے والے جو آپ کے ساتھ بہت خاموشی سے سفر کرتے رہتے ہیں ۔ آپ کو احساس بھی نہیں ہونے دیتے ، نہ وہ آپ کی توجہ چاہتے ہیں اور نہ ہی آپ کو کسی بات پہ مجبور کرتے ہیں وہ تو بس آپ کی راہ کو روشن کررہے ہوتے ہیں
فطرت آسان تھی مگر انسان نے بناوٹ اور منافقت کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی
اس لیے آج انسان جی کر نہیں تَھک کر مرتا ہے
خود کو سچا ثابت کرنے کے چکر میں تمام لوگوں کو جھوٹا سمجھنے والے احمق خود غرض خود پسند ہوتے ہیں
ہر شخص بڑا آدمی بننا چاہتا ہے
اس کا مطلب ہے کہ
ہر شخص چھوٹا آدمی ہے
ہماری زندگی کا بیشتر حصہ
ہمارے ہی عمل کا رد عمل ہے
ﺍﺱ ﺳﮯ ﺗﻮ ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﺑﮩﺘﺮ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺩﻝ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﮧ ﮐﺮ ﭘﮭﺮ ﺍُﺱ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮐﮧ ﮐﺴﯽ ﺳﮯ ﻧﮧ ﮐﮩﻨﺎ
کسی کو دیا گیا ایک آنسو آپ کی ساری عبادات پر پانی پھیر سکتا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain