وہ کہتی ہے، زمانے میں مجھے تم ہی ملے ہو بس میں کہتا ہوں، مجھے تم اس لیے اچھا سمجھتی ہو؟ وہ کہتی ہے، میں دریا کے کنارے ہونٹ رکھوں گی میں کہتا ہوں، کہ تم دریا کو بھی پیاسا سمجھتی ہو؟ وہ بولی، میں تمہارے پیار کا بتلاؤں گی سب کو میں بولا، واقعی تم سب کو ہی بھولا سمجھتی ہو؟ وہ مجھ سے پوچھتی ہے، کس لیے دستک نہیں دیتے؟ میں بولا، اب مرے ہاتھوں کی بھی مرضی نہیں اس میں وہ بولی، یاد مت آنا، مرے پھر نین روتے ہیں میں بولا، میرے تو سب دکھ، سبھی سکھ چین روتے ہیں وہ بولی، ہاڑہ کرتی ہوں، مجھے اک بار مل جاؤ میں بولا، تیرے رستوں پر چلوں، نعلین روتے ہیں
میں بولا، کیا کروں، اندر ہے جو، باہر وہی کچھ ہے وہ بولی، رات کی کرلاٹ سنتی ہوں تو ڈرتی ہوں میں بولا، رات دن سے ڈرنے والے کم ہی جیتے ہیں وہ بولی، سوچتے کچھ بھی نہیں ہو، کچھ بھی کہتے ہو میں بولا، کیا کروں؟ میں کیا کروں؟ اس بد زبانی کا؟ وہ بولی، کیا کروں تجھ پر یقیں بھی حد سے زیادہ ہے میں بولا، تجھ پہ اک آسیب بھی ہے بد گمانی کا وہ بولی، یہ محبت بس کہانی ہی تو ہوتی ہے میں بولا، پھر کوئی انجام بھی ہو گا کہانی کا وہ بولی، میں خوشی کی رُت میں ملنے آؤں گی تم سے میں بولا، میں بہت محروم ہوں خوشیوں کے موسم سے وہ کہتی ہے، دکانِ درد سے کیا سب خریدا ہے؟ میں کہتا ہوں، نہیں میں نے وہاں پر خود کو بیچا ہے وہ کہتی ہے، تمہیں وعدے نبھانے بھی نہیں آتے میں کہتا ہوں، مجھے تم اپنے جیسا کیوں سمجھتی ہو؟
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain