دکھ یہ ھے مرا ، یوسف و یعقوب کے خالق
وہ لوگ بھی بچھڑے ، جو بچھڑنے کے نہیں تھے












تحفے
"ایک آہ" ان حسرتوں کے نام، جو کبھی پوری نہ ہو سکیں
"ایک دلاسہ" ان خواہشوں کیلیے جو کبھی پوری نہ ہونگی
"معتبر آنسو" ان خوابوں کی نظر جو دیکھے نہیں گئے
"عقیدت بھرا" بوسہ ان باتوں کو، جو کوئی سن نہیں پایا
"بوسیدہ ندامت" ان چاہتوں پر جو جتائی نہیں گئیں
"پیشگی نالہ" ان لمحوں کے لیے جو جیئے نہ جائیں گے
"تعزیتی کلام" اس ماضی کیلیے جو بار بار دہرایا گیا
"ڈھیروں محبت" اس نظم کیلیے جو ذہن سے نکل گئی
"ہمدردی" ان لوگوں کے ساتھ جن پہ شاعری نہیں ہوئی
"افسوس" ان ساعتوں کیلیے جو قید نہیں کی گئیں
"دکھ" ان نظاروں کیلیے جو نقش نہیں ہو سکے
"شکایتی خطوط" ان پرندوں کے نام جو گانا بھول گئے
"ناراضگی" ان لوگوں سے جو محبت نہیں کر سکے
"یہ نظم" اس شاعر کے نام، جو کہیں بھی نہیں
ماریہ ماروی
کی وال سے۔۔۔






submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain