چلو خوابوں کی مٹی میں حقیقت کو ملائیں ہم چلو قبریں بنائیں ہم چلو نمکین اشکوں سے بنائیں عطر حسرت کا چلواب تربت احساس پر چھڑکیں لہو اپنا چلو چادر چڑھائیں ہم مزار ذات پر اپنی ... کہیں سے پتیاں لاؤ فراق یار سے مہکی ہوئیں کچھ پتیاں لاؤ چلو شمعیں جلائیں ہم سرہانے گور کے اپنے چلو اب بال کھولیں اور کریں کچھ وجد کی باتیں چلو اب رقص کرتے ہیں تمناؤں کےمرقد پر کریں کچھ بین خوابوں کا کریں کچھ ماتم ہستی چلو تعویذ لکھیں ہم اور اس پر یہ رقم کر دیں کہ آدم ابن آدم کو اسی مٹی میں سونا ہے یہی تو کھیل باقی ہے جو سب کے ساتھ ہونا ہے..
وہ اعلیٰ تھا، وہ اعلیٰ ہے،اُسے اعلیٰ ہی رہنےدے میں ادنیٰ تھا، میں ادنیٰ ہوں،مجھے ادنیٰ ہی رہنے دے نہ کوئی ساتھ تھا میرے نہ کوئی ساتھ ہے میرے میں تنہا تھا، میں تنہا ہوں مجھے تنہا ہی رہنے دے میں تجھ کو مل بھی جاؤں تو کبھی بھی مل نہ پاؤں گا میں اپنا تھا، میں اپنا ہوں مجھے اپنا ہی رہنے دے ہمیشہ ساتھ رہنے کا جو سپنا تم نے دیکھا تھا وہ سپنا تھا، وہ سپنا ہے اسے سپنا ہی رہنے دے یہ دل خوش ہو تو افسردہ جو ناخوش ہو تو افسردہ یہ پاگل تھا، یہ پاگل ہے،اسے پاگل ہی رہنے دے سکوں تھا ذات کے اندر مگرڈھونڈےپھرا باہر میں بھٹکا تھا، میں بھٹکا ہوں مجھے بھٹکا ہی رہنے دے یہاں انسان یا جذبے کوئی قیمت نہیں رکھتے یہ ارزاں تھے، یہ ارزاں ہیں انہیں ارزاں یہ رہنے دے یہ دل رو رو کے ہنستا ہےکبھی ہنس ہنس کے روتا ہے یہ مجنوں تھا، یہ مجنوں ہے اسے مجنوں ہی رہنے د