Damadam.pk
Ain_25's posts | Damadam

Ain_25's posts:

Ain_25
 

کِتنی مخلوُق ہے، ہنگامے ہیں، آوازیں ہیں
پھر بھی احساس کی اِک سطح پہ ہولے ہولے
کیسے چُپ چاپ برستا ہے تصوّر تیرا ۔۔۔۔۔۔۔🖤🖤

Ain_25
 

پارٹ 7
۔ سپاہیوں نے اسے نیچے اترنے کو کہا تووہ اور اوپر چڑھ گیا۔ ڈرایا دھمکایا گیا تو اس نے کہا، ’’میں ہندوستان میں رہنا چاہتا ہوں نہ پاکستان میں۔۔۔ میں اس درخت پر ہی رہوں گا۔‘‘
بڑی مشکلوں کے بعد جب اس کا دورہ سرد پڑا تو وہ نیچے اترا اور اپنے ہندو سکھ دوستوں سے گلے مل مل کر رونے لگا۔ اس خیال سے اس کا دل بھر آیا تھا کہ وہ اسے چھوڑکر ہندوستان چلے جائیں گے۔
ایک ایم۔ ایس۔ سی۔ پاس ریڈیو انجنیئر میں، جو مسلمان تھا اور دوسرے پاگلوں سے بالکل الگ تھلگ، باغ کی ایک خاص روش پر، سارا دن خاموش ٹہلتا رہتا تھا، یہ تبدیلی نمودار ہوئی کہ اس نے تمام کپڑے اتار کر دفعدار کے حوالے کردیے اور ننگ دھڑنگ سارے باغ میں چلنا پھرنا شروع کردیا۔

Ain_25
 

پارٹ 6
یہ کہاں ہے، اس کا محل وقوع کیا ہے، اس کے متعلق وہ کچھ نہیں جانتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ پاگل خانے میں وہ سب پاگل جن کا دماغ پوری طرح ماؤف نہیں ہوا تھا، اس مخصمے میں گرفتار تھے کہ وہ پاکستان میں ہیں یا ہندوستان میں۔۔۔ اگرہندوستان میں ہیں تو پاکستان کہاں ہے! اگر وہ پاکستان میں ہیں تو یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ وہ کچھ عرصے پہلے یہیں رہتے ہوئے بھی ہندوستان میں تھے!
ایک پاگل تو پاکستان اور ہندوستان، اور ہندوستان اور پاکستان کے چکر میں کچھ ایسا گرفتار ہوا کہ اور زیادہ پاگل ہوگیا۔ جھاڑو دیتے ایک دن درخت پر چڑھ گیا اور ٹہنی پر بیٹھ کر دو گھنٹے مسلسل تقریر کرتا رہا جو پاکستان اور ہندوستان کے نازک مسئلے پر تھی۔

Ain_25
 

پارٹ5
بعض پاگل ایسے بھی تھے جو پاگل نہیں تھے۔ ان میں اکثریت ایسے قاتلوں کی تھی جن کے رشتہ داروں نے افسروں کو دے دلا کر، پاگل خانے بھجوا دیا تھا کہ پھانسی کے پھندے سے بچ جائیں۔ یہ کچھ کچھ سمجھتے تھے کہ ہندوستان کیوں تقسیم ہوا ہے اور یہ پاکستان کیا ہے۔ لیکن صحیح واقعات سے وہ بھی خبر تھے۔ اخباروں سے کچھ پتا نہیں چلتا تھا اور پہرہ دار سپاہی ان پڑھ اور جاہل تھے۔ ان کی گفتگوؤں سے بھی وہ کوئی نتیجہ برآمد نہیں کرسکتے تھے۔ ان کو صرف اتنا معلوم تھا کہ ایک آدمی محمد علی جناح ہے جس کو قائداعظم کہتے ہیں۔ اس نے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ ملک بنایا ہے جس کا نام پاکستان ہے

Ain_25
 

پارٹ4.
اسی طرح ایک سکھ پاگل نے ایک دوسرے سکھ پاگل سے پوچھا، ’’سردار جی ہمیں ہندوستان کیوں بھیجا رہا ہے۔۔۔ ہمیں تو وہاں کی بولی نہیں آتی۔‘‘
دوسرا مسکرایا، ’’مجھے تو ہندوستوڑوں کی بولی آتی ہے۔۔۔ ہندوستانی بڑے شیطانی، اکڑ اکڑ پھرتے ہیں۔‘‘
ایک دن نہاتے نہاتے ایک مسلمان پاگل نے’’پاکستان زندہ باد‘‘ کا نعرہ اس زور سے بلند کیا کہ فرش پر پھسل کر گرا اور بے ہوش ہوگیا۔

Ain_25
 

پارٹ 3.
ادھر کا معلوم نہیں، لیکن ادھر لاہور کے پاگل خانے میں جب اس تبادلے کی خبر پہنچی تو بڑی دلچسپ چہ میگوئیاں ہونے لگیں۔ ایک مسلمان پاگل جو بارہ برس سے ہر روز باقاعدگی کے ساتھ ’زمیندار‘ پڑھتا تھا، اس سے جب اس کے ایک دوست نے پوچھا، ’’مولبی ساب! یہ پاکستان کیا ہوتا ہے؟‘‘ تو اس نے بڑے غور و فکر کے بعد جواب دیا، ’’ہندوستان میں ایک ایسی جگہ ہے جہاں استرے بنتے ہیں۔‘‘ یہ جواب سن کر اس کا دوست مطمئن ہوگیا۔

Ain_25
 

یہاں پاکستان میں چونکہ قریب قریب تمام ہندو، سکھ جا چکے تھے اسی لیے کسی کو رکھنے رکھانے کا سوال ہی نہ پیدا ہوا۔ جتنے ہندو، سکھ پاگل تھے سب کے سب پولیس کی حفاظت میں بارڈر پر پہنچا دیے گئے۔
ادھر کا معلوم نہیں، لیکن ادھر لاہور کے پاگل خانے میں جب اس تبادلے کی خبر پہنچی تو بڑی دلچسپ چہ میگوئیاں ہونے لگیں۔ ایک مسلمان پاگل جو بارہ برس سے ہر روز باقاعدگی کے ساتھ ’زمیندار‘ پڑھتا تھا، اس سے جب اس کے ایک دوست نے پوچھا، ’’مولبی ساب! یہ پاکستان کیا ہوتا ہے؟‘‘ تو اس نے بڑے غور و فکر کے بعد جواب دیا، ’’ہندوستان میں ایک ایسی جگہ ہے جہاں استرے بنتے ہیں۔‘‘ یہ جواب سن کر اس کا دوست مطمئن ہوگیا۔

Ain_25
 

ٹوبہ ٹیک سنگھ، سعادت حسن منٹو
بٹوارے کے دو تین سال بعد پاکستان اور ہندوستان کی حکومتوں کو خیال آیا کہ اخلاقی قیدیوں کی طرح پاگلوں کا تبادلہ بھی ہونا چاہیے یعنی جو مسلمان پاگل، ہندوستان کے پاگل خانوں میں ہیں انھیں پاکستان پہنچا دیا جائے اور جو ہندو اور سکھ، پاکستان کے پاگل خانوں میں ہیں انھیں ہندوستان کے حوالے کردیا جائے۔
معلوم نہیں یہ بات معقول تھی یا غیر معقول، بہر حال دانش مندوں کے فیصلے کے مطابق ادھر ادھر اونچی سطح کی کانفرنسیں ہوئیں اور بالآخر ایک دن پاگلوں کے تبادلے کے لیے مقرر ہوگیا۔ اچھی طرح چھان بین کی گئی۔ وہ مسلمان پاگل جن کے لواحقین ہندوستان ہی میں تھے، وہیں رہنے دیے گئے تھے۔ جو باقی تھے، ان کو سرحد پر روانہ کردیا گیا۔
جاری۔۔۔

Beautiful People image
A  : تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو۔۔۔۔۔!🍁 - 
Ain_25
 

درود ، پڑھ کے تُو میری جبیں پہ بوسہ دے
ناجانے پھر کس نظرِ بد میں آ گیا ہوں میں

Ain_25
 

اپنے اکیلے پن کا میں کس سے گلا کروں
جس کو بھی مڑ کے دیکھا وہ تنہائیوں میں ہے

Ain_25
 

سینے میں بھر رہا ہے غبارِ شکستِ دل
مجھ کو گلے لگاؤ، مری سانس بند ہے!

Ain_25
 

تاثرات نمایاں ہیں سب کے چہروں سے۔
کوئی علاج نہیں آج کی اداسی کا۔

Ain_25
 

سڑکوں پہ رات کاٹ لی گھر تو نہیں گئے
تیرے بغیر دیکھ لے مر تو نہیں گئے
یہ کیا تمہارے چہرے کی رنگت بدل گئی
خوش باش ہم کو دیکھ کر ڈر تو نہیں گئے ؟

Ain_25
 

ہم بھی کر لیں جو روشنی گھر میں
پھر اندھیرے کہاں قیام کـریں،

Ain_25
 

وہ سامنے ہیں مگر تشنگی نہیں جاتی
یہ کیا ستم ہے کہ دریا سراب جیسا ہے

Ain_25
 

جاگا ہوا ہے دل میں کوئی درد بے کراں
لوری سنا رہی ہوں مگر سو نہیں رہا
سوچو ذرا یہ کتنی اذیت کی بات ہے
ہم مر رہے ہیں اور کوئی رو نہیں رہا...

Ain_25
 

ہاں میں آجکل پریشان ہوں بہت
ہاں مجھے دعاوں کی بہت ضروت ہے

Ain_25
 

محبت__ آخـــری داؤ تــھا اُس کـــا
اور مــــــیں ۔۔۔۔ جیت ســے اُکـــتا گیـــا تــھا

Ain_25
 

یاررر۔۔۔محبوب
تجھے نا بڑا مقام دے رکھا ہے دل نے، تُو مرشدِ دل و جان رہا ازل سے ابد تک، ساری منزلیں راستے ہر قدم تیری جانب رہا میرا، لیکن شاید کے اب کے برس ھوائیں کچھ الگ جانب چل پڑیں، شاید کے ہمارا سفر اب تمام ھونے کو ہے مگر میں کہنا چاہتا ہوں مجھے انتظار رہے گا کے جب کبھی فرصت ملے تجھے تو لوٹ آنا مجھے یہیں اسی مقام پہ منتظر پاوّ گے اپنا۔۔۔۔
فقط۔اسرار۔
ازقلم۔ عین