تُجھے تکنا، تُجھے سُننا، ترا ہنسنا، مچل جانا........
ہمارے غم کے آنگن میں فقط دوچار خُوشیاں تھیں
کچھ لوگوں میں, بات ہی ایسی ہوتی ہے،
کچھ لوگوں سے دھوکہ کھایا جا سکتا ہے
آخر کتنا چاہنا پڑتا ہے ایک شخص کو
کہ وہ کسی اور شخص کو نہ چاہے؟
وصال و ہجر سے وابستہ تہمتیں بھی گئیں
وہ فاصلے بھی گئے اب وہ قربتیں بھی گئیں
دلوں کا حال تو یہ ہے کہ ربط ہے نہ گریز
محبتیں تو گئیں تھی عداوتیں بھی گئیں
لبھا لیا ہے بہت دل کو_______ رسم دنیا نے
ستم گروں سے ستم کی شکایتیں بھی گئیں
بھلا دیے غم دنیا نے _______عشق کے آداب
کسی کے ناز اٹھانے کی فرصتیں بھی گئیں
کرے گا کون ______متاع خلوص یوں ارزاں
ہمارے ساتھ ہماری سخاوتیں بھی گئیں
لائیے اپنے عشق کی مستند دلیل
دو آنسوئوں سے مجھ کو گمراہ نہ کیجئے🔥
ہجر دیکھا ہے کبھی ؟ تم نے گزارے ہیں کبھی ؟
تھور کی ترش زمینوں میں کبھی کھار کے دن
جانا چاہتے ہو ۔؟ چلیں ٹھیک ، سفر خوب رہے
اب نہ راتیں ہیں منانے کی نہ اصرار کے دن
”کبھی یوں بھی تو ھو
دریا کا ساحل ھو
پُورے چاند کی رات ھو
کبھی یوں بھی تو ھو
یہ نرم ملائم ٹھنڈی ھوائیں
جب تمہارے گھر سے گزریں
تمہاری خوشبُو چرائیں
میرے گھر لے آئیں
کبھی یوں بھی تو ھو
سُونی ھر منزل ھو
کوئی نہ میرے ساتھ ھو
اور تم آؤ
کبھی یوں بھی تو ہھو
تنہائی ھو ، دل ھو
بوندیں ھوں ، برسات ھو
اور تم آؤ
کبھی تو یوں بھی ھو
تُو تنگ بہت تھا میرے اظہارِ جنُوں سے
لے، آج سے مَیں بُھول گٸ تیری طلب، خوش؟
،کوئی بتلائے نکاسِ غمِ جاں کیسے ھو
،جسم تھک جائے اگر گر یہ و ماتم سے بھی
،چارہ گر تجربہ سازی میں مگن ھے اور میں
سخت بے زار ھوں زخموں سے بھی مرہم سے بھی
خالی ہوں سو خلاؤں کا دُکھ جانتا ہوں میں
مجھ کو اُدھر بساؤ جدھر کوئی شے نہیں
مرے سوا مرے پسماندگاں میں کوئی نہیں
میں اپنی لاش کو روتا ہوں میری لاش مجھے
وہ مجھ کو بانٹ کے کچھ وقت کاٹ لیتے ہیں
سمجھ لیا ہے مرے دوستوں نے تاش مجھے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain