تیری دید کو ترستی ہیں آنکھیں میری صبح و شام
بے چین رہتا ہے دل میرا تڑپتی ہیں بانہیں میری صبح و شام
دل روتا رہتا ہے دیواروں کو گلے لگا کر
تنہائ سنتی ہے آہیں میری صبح و شام
عرفان
Mujhy yadd na aya kro ma rota rehta hn din raat
Meri ankhoon sy khoon nikalta ha zakham naye sehta hn din rat
Ali
جام عاشقی کے بے حساب پلاۓ اس نے
جب میرے ہونٹوں سے ہونٹ ملاۓ اس نے
میری خاطر خود کو سجایا اس نے
میری خاطر بال اپنے بناۓ اس نے
عرفان
غم و ہجر سے دامن بھرو میرا
یارو درد سے دل آباد کرو میرا
عرفان
اسلام علیکم ۔۔۔
اگر کرو تھوڑا غور زمانے میں
ہر بندہ ملے گا چور زمانے میں
خود غرضی مطلب پرستی عام ہے
چل پڑا ہے نیا دور زمانے میں
عرفان
اب یہاں کوئ آنسوں بہاۓ خبردار
صبح وشام روۓ چیخے چلاۓ خبردار
ہم یہاں خوشیاں بانٹنے آۓ ہیں
ختم کرو یہ تماشہ یہ ہاۓ ہاۓ خبردار
بہت نرم ہوتے ہیں دل ماؤں کے
لاش بیٹے کی کوئ نہ دیکھاۓ خبردار
عرفان
بہت ڈھونڈا یہاں وہاں نہیں مل رہے
تیرے قدموں کے نشاں نہیں مل رہے
وہ جنہیں جنون تھا منزل پہ پہنچنے کا
وہ لوگ صاحب کارواں نہیں مل رہے
یہ کیسی آگ لگی ہیں شہر میں
ڈھونڈنے سے بھی مکاں نہیں مل رہے
تمہیں کیا وہاں ہمارے نشاں ملے ؟؟
لیکن ہمیں یہاں نہیں مل رہے
ساری تحریریں لکھی ہوئ ہیں میرے پاس
تمہیں کیوں میرے بیاں نہیں مل رہے
کرتے تھے جو مرہم پوشی عرفان
وہ ہمدرد صفت مہرباں نہیں مل رہے
زخم دل کے چھپا لیۓ جائیں تو پھر کیا ؟؟
نۓ نۓ دوست بنا لیۓ جائیں تو پھر کیا ؟؟؟
یونہی سمجھو ہم بھول چکے ہیں ماضی کے قصے
نشان سارے مٹا لیۓ جائیں تو پھر کیا ؟؟؟
میں جانتا ہوں یقینا خوشیاں ملے گی مجھے
دو لمحہ مسکرالیۓ جائیں تو پھر کیا ؟؟؟
ساری باتیں تیری سوچ سے بالاتر ہیں عرفان
سوچ کے دائرے میں سما لیۓ جائیں تو پھر کیا ؟؟؟
زخموں سے خون رستا ہے ہر شام
دل یونہی تڑپتا رہتا ہے ہر شام
نرم نرم لہجے خون اگلنے لگتے ہیں
رنگ زمانے کا بدلنے لگتا ہے ہر شام
عرفان
یونہی گزر جاۓ گا یہ وقت بھی
کبھی رو لیا کبھی مسکرا دیا
کبھی سمبھال رکھا خود کو
کبھی جان بوجھ کر گرا دیا
عرفان
تجھ سے الگ ہو گیا میں
یعنی مست ملنگ ہو گیا میں
لوگ جلنے لگے مجھ سے
اتنا بے رنگ ہو گیا میں
عرفان
مرشد دل ڈوب گیا زخموں میں
مرشد دعا کیجیۓ شفا دیجیۓ
عرفان

دل ہے کہ ٹوٹا ہوا لاش ہے کہ زخم رسیدہ
آنکھیں ہیں کہ کھلی ہوئیں جسم ہے کہ مردہ
عرفان
بلا وجہ بے سبب استخارہ کرتے تو مارے جاتے
اس ایک شخص سے کنارا کرتے تو مارے جاتے
وہ ہمارے بغیر رہ لے گا ، اس میں کوئ شک نہیں
ہم جو اس کے بغیر رہنا گنوارا کرتے تو مارے جاتے
خود پہ تو ہم بہت ظلم کر چکے تھے اے دل
شمار جو تیرا خسارہ کرتے تو مارے جاتے
پہلے ہی دل ٹوٹ چکا ہے آنکھیں بھی ویران ہیں
عرفان ہم جو عشق دوبارہ کرتے تو مارے جاتے
صبح و بخیر
کتنی رونق تھی نہ اس پاگل سے
میں کتنا غمگین خشک مزاج ہوں
🙄🙄✍️
مرشد انہیں کہو ہمارا لے لیں
مرشد انہیں بتاؤ ہمارا بڑا ہے
😂✍️✍️
مرشد یہاں کسی کو بھی سچا پیار نہیں
مرشد جو سچا ہے وہ حوس کا شکار نہیں
👍👍✍️
عرفان
مرشد بڑی اذیت میں ہیں ہم
مرشد انہیں کہو حجاب کریں
عرفان
آج اس کے شہر سے جو ہمارا گزر ہوا
وہ دلنوا ہمیں دیکھ کر ادھر ادھر ہوا
ہم پہ کرتا رہا وہ صدا ظلم عرفان
اسے جو چوٹ پہنچی کہنے لگے سب جبر ہوا
🙄😥😥
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain