کچھ قحط سالی سے کچھ برسات میں مارے گۓ
جو لوگ بچ گۓ تھے وہ برے حالات میں مارے گۓ
عرفان
بات جو تھی سب سے جدا نہیں رہی شہر میں
محبت ، الفت چاہت اور وفا نہیں رہی شہر میں
سبھی بنت حوا کے خون کے پیاسے ہو گۓ
عزتیں محفوظ نہیں شرم و حیا نہیں رہی شہر میں
عرفان
بے مطلب بے حساب نہ دے
میری آنکھوں کو خواب نہ دے
میں بے وفا شخص ہوں جان لے
یہ پھول پس کتاب نہ دے
عرفان
ایک کام رہ گیا ہے کرنا چاہتا ہوں
مرنے کو دل کرتا ہے مرنا چاہتا ہوں
عرفان
اسلام و علیکم
۔۔۔۔غزل۔۔۔۔
جب ہم جائینگے تیرے شہر میں
یقینا آگ لگائینگے تیرے شہر میں
ویسے تو ہم دن رات آنسوں بہا رہے ہیں
بلا وجہ مسکرائینگے تیرے شہر میں
اے حاکم شہر زرا سمبھلنے تو دے ہمیں
شعر و سخن کی محفلیں سجائینگے تیرے شہر میں
عرفان
صبح و بخیر
یہ محبتیں چاہتیں نہ بڑھاتے کبھی
چھوڑ کر تم بھی چلے جاتے کبھی
ہم اجڑے ہوۓ لوگ ہیں ہمیں خوشیوں سے کیا
زخم ہمیں دیتے یوں نہ بساتے کبھی
ہمیں بھی آتا ہے زخموں کو بیاں کرنا
تم اگر ملتے غزلیں اپنی سناتے کبھی
عرفان
kuch is liye bhi rishty barhaye ja rahy han
Ky Gher ik dosry ky bila wjha jlaye ja rahy han
irfan
نہ تم بدلے نہ ہی ہم بدلے
بدلے تو خوشیاں بدلی غم بدلے
بدل رہی تھی جب ہوا زمانے کی
عرفان کچھ دوست ایک دم بدلے
Asslam o alaikum
kon kiska ha naseeb waqat btaye ga
kon door kon qareeb waqat btaye ga
Han mery hissy ma han zkham beshumar
mager kon ameer kon gareeb waqat btaye ga
irfan
good morning
Jab hum shahib e kirdar hovy
Gily shikway beshumar hovy
irfan
goof night
ku na muhabbat bharha li jaye
Ab ik orr larki phsa li jaye
😂😂
Ab to adat ban gai ratoon ma jagna subho ko soona
Akaily baithy rehna ,chup rehna or be intha roona
irfan
کیسے ہو یقیں کہ تو ہے یہیں کہیں
تو ہے گر یہیں تو پھر چہرہ تیرا ملتا نہیں
عرفان
Her shakhs ko khud ky liye soocha nhi krty her shaks etbar ky qabil nhi hota
Her shaks rakhta ha hiwass jisam ki her shaks piyar ky qabil nhi hota
irfan
دریا آنکھوں میں جب تک بھر نہیں جاتا
تیرے در سے اٹھ کر کوئ گھر نہیں جاتا
کچھ اس قدر دوستوں سے وفا ملی عرفان
کہ خوش تو ہوں بھت مگر دل سے ڈر نہیں جاتا
تیری یادیں تڑپاتی ہیں ایک پل نہ چین آیا
میں چاہا کر بھی تجھ کو بھلا نہ پایا
عرفان
دل تیرا وہ دکھاتے رہیں گے
دوست سارے مسکراتے رہیں گے
زخم دینگے وہ تجھے بے شمار
پھر مرہم کی جگہ بتاتے رہیں گے
عرفان
ایک نہ ایک دن تڑپاۓ گی دنیا
مجھے یقیں ہے بھت ستاۓ گی دنیا
عرفان
گزار دی میں نے تیرے ہجر میں ہر رات
تجھ سے مگر کہہ نہ پایا میں دل کی بات
عرفان
kabhi tujhy chaha kabhi tujhy khoo dia
kabhi dill muskurata raha kabhi roo dia
irfan
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain