کیوں تمھیں ہوتا نہیں احساس ___😊❣
کہ میرا ___ ہر احساس ھو تم ___😍❣
ہجوم لاکھ سہی زندگی کے میلے میں۔
مرے وجود میں اک آدمی اکیلا ہے۔
میرے ضبط کی تلخیاں بہت بڑھ گئی ہیں ۔
میرے دشمنوں کو ذرا کوئی خبردار کر دے۔
اذیت میں بھی لبوں پر ہنسی دیکھ کر
طبیب نے کہا تجھے خود کشی کی ضرورت ہے
ایسا بھی نہیں اس سے ملا دے کوئی آ کر
کیسا ہے وہ اتنا تو بتا دے کوئی آ کر
یہ بھی تو کسی ماں کا دلارا کوئی ہوگا
اس قبر پہ بھی پھول چڑھا دے کوئی آ کر
سوکھی ہیں بڑی دیر سے پلکوں کی زبانیں
بس آج تو جی بھر کے رلا دے کوئی آ کر
برسوں کی دعا پھر نہ کہیں خاک میں مل جائے
یہ ابر بھی آندھی نہ اڑا دے کوئی آ کر
یہ کوہ یہ سبزہ یہ مچلتی ہوئی ندیاں
مر جاؤں جو منزل کا پتا دے کوئی آ کر
ہر گھر پہ ہے آواز ہر اک در پہ ہے دستک
بیٹھا ہوں کہ مجھ کو بھی صدا دے کوئی آ کر
اس خواہش ناکام کا خوں بھی مرے سر ہے
زندہ ہوں کہ اس کی بھی سزا دے کوئی آ کر
پھر یوں ہوا کے ساتھ تیرا چھوڑنا پڑا
ثابت ہوا کے لازم و ملزوم کچھ نہیں
پھر یوں ہوا کہ راستے یکجا نہیں رہے
وہ بھی انا پرست تھا میں بھی انا پرست
پھر یوں ہوا کہ ہاتھ سے کشکول گر گیا
خیرات لے کے مجھ سے چلا تک نہیں گیا
ﭘﮭﺮ ﯾﻮﮞ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺩﺭﺩ ﮐﯽ ﻟﺬﺕ ﺑﮭﯽ ﭼﮭﻦ ﮔﺌﯽ
ﺍﮎ ﺷﺨﺺ ﻣﻮﻡ ﺳﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﭘﺘﮭﺮ ﺑﻨﺎ ﮔﯿﺎ
❤️
بڑی مشکل سے سلایا ہے جھانسہ دے کر
اسیرِ محبت کی اب زنجیر نہ ہلائی جائے___!!
کیجیے ہر بات پر صبر و شکر
بہت حسین ہے خدا پہ یقین کا سفر
💖
*کچھ بتا اے ماتمی راتوں کی دُھندلی چاندنی*
*بُھولنے والوں کو آخر کس طرح یاد آؤں مَیں*
محسنؔ نقوی💗
دل ہی نہیں لگ رہا تیرے بغیر
بہت خود کو الجھایا ادھر اُدھر ۔۔💓
شب بخیر 🍁
❤ اب یہ حسرت ہے کہ سینے سے لگا کر تجھ کو،
اس قدر روؤں کہ________آنکھوں میں لہو آجاے. ❤
کبھی کبھی ہر چیز اذیت لگتی ہے
یہاں تک کہ چلتی سانس بھی ...🔥
غلطیاں بھی ہوں گی۔غلط بھی سمجھا جائےگا😊،یہ زندگی ہے۔۔✌۔یہاں تعریفیں۔بھی ہوں گی اور ذلیل بھی کیا جائیگا🙏
تعلق کو نبھانے کا بہت دکھ سہہ چکے ہم
سو باقی عمر اپنے ساتھ رہنا چاہتے ہیں..
تھوڑا تھوڑا ہی میسر رہے کافی ہے مجھے
وہ میرا سارے کا سارا نہیں ہونے والا
( پروین شاکر )
چلو بانٹ لیتے ہیں اپنی سزائیں....
نہ تُم یاد آؤ نہ ہم یاد آئیں...💕
چلو پھر کاغذوں پہ داستانِ درد لکھتے ہیں 💔
زمانہ منتظر ہوگا غموں پر مُسکرانے کا☺️ !
مدہوش مت کرو ___مجھے اپنا حسن دکھا کر ..!!
💗محبت اگر چہرے سے ہوتی تو خدا دل نہ بناتا ..!!
دیکھو یہ دسمبر بھی ہے جانے والا
لوٹ آؤ کہ نیا سال ہے آنے والا
میں ہی بیٹھا ہوں اداس ہجر میں تیرے
سارا شہر ہے اب جشن منانے والا
تجھے روز دیکھوں میں قریب سے،
دیکھ۔!
میرے شوق بھی ہیں کتنے عجیب سے،
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain