کبھی فرض تھے ہم بھی کسی پر ہر وقت۔۔
پھر رفتہ رفتہ قضا ہوتے گئے ۔۔۔ بے وجہ ہوتے گئے۔
محبت ، ہجر ، نفرت مٍل چُکی ہے۔۔
میں تقریباً مکمل ہو چُکی ہوں۔۔
تیری یادوں پہ وار دیتے ہیں
رات یونہی گزار دیتے ہیں
حسرت ہے تمہاری دید کریں۔۔
تُم آؤ تو ہم بھی عید کریں۔۔
جو لوگ زندگی میں خسارے برداشت کرنے کے عادی ہو جائیں انکے لئے اپنی قیمتی چیزوں اور بے پناہ محبت سے بنائے گئے رشتوں سے دستبردار ہونا بہت آسان ہو جاتا ہے کہتے ہیں اپنی جگہ نہیں چھوڑنی چائیے مگر یہ لوگ باآسانی منظر سے ہٹ جاتے ہیں اور عجیب یہ کہ اس پہ ملال بھی نہیں کرتے کھونے کا ہنر انسان بہت اذیتوں اور تکلیفوں سے گزر کر سیکھتا ہےمگر ایک بار کسی شخص کی تکلیف کامل ہو جائے اور وہ اس فن کو سیکھ جائے تو پھر وہ چیزوں اور لوگوں سے بے نیاز ہو جاتا ہے۔
وہ پھول لے کر آئیں گے۔۔
ہائے!وہ ڈھونڈیں گے قبر میری۔۔
کوئی بھی مجھ سے خوش نہیں۔۔
اور میں بھی خود سے پریشان ہوں۔۔
فلک دیکھ کر مسکراتی ہوئی لڑکی۔۔
کسی روز کمرے سے مُردہ ملے گی۔۔
برسوں بعد اُس نے پوچھا کیا کرتی ہو۔۔
میں نے کہا آپ کے لوٹ کر آنے کا انتظار۔۔
آپ آئیں گے بات بھی ہو گی۔۔
دل میں لے کر خیال بیٹھی ہوں۔۔
سنو لڑکیوں ۔۔
زندگی ایسے جیو۔۔
سب کو پتا لگے۔۔
کہ تمہارے بابا نے۔۔
ایک شیرنی کو۔۔
پالا ہے۔۔
اور پھر جب تمہاری یاد آتی ہے تو۔۔
میں خود کو دُنیا کی مجبور ترین انسان سمجھتی ہوں۔۔
کوئی فکر ہے تجھے۔۔
بخار ہے مجھے۔۔
ایسی موت ماروں گی خود کو تیرے لیے۔۔
ساری عمر تیری آنکھوں سے میرا جنازہ نکلتا رہے گا۔۔
لگی جو چوٹ تو خیال آیا۔۔
کہاں گئے میرا صدقہ اُتارنے والے۔۔
کاش تجھے بچپن میں ہی مانگ لیتے۔۔
ہر چیز مل جاتی تھی دو آنسو بہا کر۔۔
یوں تو میں ذرا سا خود کو پاگل بتاتی ہوں۔۔
مگر درحقیقت میں لڑکی مکمل نفسیاتی ہوں۔۔
سانس لینا تو کوئی دلیل نہیں ہے مُرشد۔۔
میں نہیں مانتی تیرے بغیر زندہ ہوں میں۔۔
میری دیوانگی پہ ہنسنے والوں۔۔
میرا محبوب تُم نے دیکھا ہی کہاں ہے؟
محبت سب ہی کرتے ہیں مگر۔۔
محبت ہر کسی کو نہیں ہوتی۔۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain