جو آنا چاہو ہزار رستے,نہ آنا چاہو عُزر لاکھوں
مِزاج برہم,طویل راستہ,برستی بارش,خراب موسم
میرے وجود میں سانسوں کی آگاہی کے لیے
تیرا مجھ میں دھڑکنا ، بہت ضروری ہے
اس کی کالی آنکھوں میں ہیں، انتر منتر سب کے سب،
چاقو واقو، چُھریاں وُریاں، خنجر ونجر سب کے سب
جس دن سے تُم رُوٹھے مُجھ سے، یہ بھی رُوٹھے رُوٹھے ہیں،
چادر وادر، تکیہ شکیہ، بستر وستر سب کے سب
مُجھ سے بچھڑ کے وہ بھی کہاں اب یارو پہلے جیسی ہے
پھیکے پڑ گئے کپڑے وپڑے، زیور شیور سب کے سب
آخر کس دن ڈوبوں گا میں، فکر یہ کرتے رہتے ہیں،
دریا وریا، کشتی وشتی، لنگر ونگر سب کے سب.
دُکھ کے چمن کے باسی ہیں سب، درد شہر کے بانی یہ،
محسن وحسن، غالب شالب، ساغر واغر سب کے سب🖤
فرض کرو تم کچھ نہ پاؤ
اپنا آپ لُٹا کر بھی...!
فرض کُرو کوئی مُکر ھی جائے
سچی قسم اُٹھا کر بھی...!
اور فرض کرو یہ فرض نہ ھو
سچی اِک حقیقت ھو...!
تیرے عشق کے ھر رستے پر
جاناں اِک قیامت ھو!
اور سُنا ھے یہ قیامت تو
خون جگر کا پیتی ھے !
تُم تو جاناں فرض کرو گے۔۔!
ھم پہ یہ سب بیتی ھے !
مجھ کو پانی میں اترنے کا اشارہ کر کے
جا چکا چاند سمندر سے کنارہ کر کے
تجربہ ایک ہی عبرت کے لیے کافی تھا
میں نے دیکھا ہی نہیں عشق دوبارہ کر کے
میرا بچھڑا رانجھا موڑ سجن!🥀
مجھے چاہیے نہ کوئ اور سجن!
میں نے اوڑھا رنگ سیاہ فقط
دیۓ کنگن, چوڑی توڑ سجن!
میں نے تجھ سے سچا عشق کیا
دے ساری دنیا چھوڑ سجن!
تیری یاد سے باہر نکلوں میں
مجھے آکر یوں جنجھوڑ سجن!
میں ہر درگاہ پہ جاؤنگی
ہو سندھ یا لاہور سجن!
کوئ دھاگہ تجھ سے جوڑے تو
منت کی باندھوں ڈور سجن🖤
چل نام نہ دے, اک شام ہی دے!
میری بات پہ کر کچھ غور سجن!
تم نے مانگا ہجر, جدائ بس!
کچھ مانگ کے تکتے اور سجن
میرا جرم محبت ہے سائیں!
میں ہوں زندہ درگور سجن!
تجھے میری بات کا مان نہیں
جا رہنے دے, بس چھوڑ سجن🥀
خود ہی چھوڑ گئے ہیں تو چلو اچھا ہے
اتنے احباب کہاں ہم سے سنبھالے جاتے
ہم بھی غالب کی طرح کوچہء جانا سے اگر
نہ نکلتے تو کسی روز نکالے جاتے!!!!
💜ہم ایک ایسے معاشرے کا حصہ ہیں جہاں
باپ کی عزت بیٹی کے ہاتھ میں ہوتی ہے
لیکن۔۔۔جائیداد کے کاغذات بیٹے کے ہاتھ میں_
محبت جب بھیک کی صورت مانگی جائے تو بھیک ہی ملتی ہے کوئی ہمارے جذبوں کی صداقت نہیـں دیکھتا کچھ لوگوں کے سینے میں دل کی جگہ کیلکولیٹر ہوتا ہے ہاتھ ملانے سے پہلے حساب لگا لیتے ہیں اس بندے سے مجھے کتنا فائدہ ہونے والا ہے...
♦"ایک طرف لمبی #اُمیدیں''
"ایک طرف #كُلُّ_نَفْسٍ_ذَآئِقَةُ_الْمَوْت''
وہ وعدوں کا آدھا ادھورا شخص"
"روضے پورے رکھے گا اب"
تصویر کا یہ رخ آپ لوگوں کو دکهانا چاہتی تهی کہ ہر مرد غلط نہیں ہوتا. ایسے مرد بهی ہیں جو اپنے آپ کو ہر غلازت سے پاک رکهتے ہیں ہمیشہ مرد برا نہیں ہوتا بعض اوقات عورت بهی اپنی حدود پار کر دیتی ہے. اور حدوں کو پار کرنے والی عورتیں صرف رسوا ہوتی ہیں جو شہروز جیسے شوہروں کی قدر نہیں کرتیں پهر انہیں بهی اس معاشرے میں سوائے ذلت اور دهتکار کے کچه نہیں ملتا. میری بہنو سنبهل جاو اپ سنمبهل سکتی ہو ہر چیز آپ کے اپنے ہاته میں ہوتی ہے کوئی بهی ہمارے ساته برا یا اچها نہیں کرتا یہ ہم خود ہوتے ہیں جو اپنے ساته برا کرتی ہیں. دعاؤں میں یاد رکهئیے گا.
.....ختم شد.....
.. آج پہلی بار نفرت تهی
شہروز پلیز اس کی اجازت تو اسلام بهی دیتا ہے تم مجه سے نفرت مت کرو پلیز مجهے اپنا لو...حباء گڑگڑائی
اسلام کوبیچ میں مت لاو اسلام یہ نہیں کہتا کہ اپنے نفس کے ہاتهوں مجبور ہو کر طلاق لو پهر حلالہ کرو.
نکلو میرے گهر سے اس سے پہلے کہ تم میری نظروں میں اور گرو جاو یہاں سے. شہروز نے اپنا سر ہاتهوں میں پکڑ لیا
نہیں شہروز مجهے احساس ہے میں..... اس کی بات درمیان میں رہ گئی اور شہروز نے اسے بازو سے پکڑ کے دروازہ سے باہر کهڑا کر دیا اور دروازہ بند کر دیا وہ رو رہی تهی گڑ گڑا رہی تهی مگر اس نے اپنے ہاتهوں سے سب گنوا دیا تها.
نفس کے ہاتهوں مجبور لوگ ہمیشہ خالی ہاته ہی رہ جاتے ہیں.
میں اس کہانی کو بدل کر اس میں تیمور کے کردار کو برا بهی دکها سکتی تهی کہ مرد یہ کرتا ہے مگر میں نے نہیں کیا کیونکہ میں یہ تصویر کا یہ رخ
. شہروز کو اس سے ہمدردی ہو رہی تهی اس کو اس پہ ترس آرہا تها
شہروز مجهے معاف کر دو پلیز مجهے معاف کر دو. حباء نے اس کے آگے ہاته جوڑ لیے
پلیز حباء ایسے مت کرو میں تمہیں کب کا معاف کر چکا ہوں تم پلیز رونا بند کرو. شہروز نے اس کو اسطرح روتے دیکه کر اپنے دل میں اس کی تکلیف محسوس کی.
تو پهر مجه سے شادی کر لو مجهے پهر سے اپنی لائف میں شامل کر لو. میں اب ہر سبق سیکه چکی ہوں... میں بہت شرمندہ ہوں حباء کے ہاته اب بهی بندهے ہوئے تهے.
تم کیا کہہ رہی ہو حباء اب یہ نہیں ہو سکتا. شہروز نے اٹهتے ہوئے کہا
کیونکہ نہیں ہو سکتا؟ تم چاہو تو حلالہ....
جسٹ شٹ اپ اس کے آگے ایک لفظ بهی مت بولنا. تم نے مجهے اتنا گرا ہوا سمجه لیا. مجهے اب تک تم سے گلہ تها اب مجهے تم سے نفرت محسوس ہو رہی ہے. شہروز کی آنکھوں میں نفرت تهی....
اندر آ جاوں؟ حباء نے اس سے اجازت چاہی
شہروز نے جهجکتے ہوئے اسے اندر آنے کو کہا اب اس کا یہاں آنا مناسب نہیں تها مگر وہ اسے انکار نہیں کر پایا.
کیا ہوا سب ٹهیک ہے نا؟ شہروز نے اس کے سامنے بیٹهتے ہوئے کہا جب کہ وہ گهر کے ایک ایک کونے کو حسرت سے دیکه رہی تهی کبهی یہ اس کا گهر ہوا کرتا تها اس گهر میں ہر چیز اب بهی ویسے ہی نفاست سے رکهی تهی بس اس کی ذات بکهر چکی تهی.
کچه ٹهیک نہیں..... جس کے لیے میں نے تمہیں ٹهکرایا اس نے مجهے ٹهکرا دیا.... حباء کی آواز اور آنکهیں بهرا گئیں
اوہ گاڈ.... شہروز کو واقعی دکه ہوا
تمہارے ساته جو کیا اس کی سزا مجهے مل گئی شہروز.... تمہاری آہ مجهے لگ گئی... حباء کے رونے میں تیزی آگئی.
حباء میں نے کبهی تمہارے لیے برا نہیں سوچا ہمیشہ دعا کی کہ تم خوش رہو..میں کبهی تمہارا برا چاہ ہی نہیں سکتا.
اتنا برا سودا ؟ وہ خالی ہاته تو نہیں رہی تهی ذلت اس کا مقدر بنا فی گئی تهی.... اس کے قدم من من بهر کے ہو رہے تهے کون اسے دیکه رہا تها کون اس پہ ہنس رہا تها وہ نہیں دیکه پائی.... ہاں دور کهڑی فاطمہ نے اسے افسوس بهری نظروں سے دیکها. اسے دکه تها اس نے سر تیمور کو سب بتا کر اس لڑکی کو اندهے کنویں سے بچانا چاہا تها مگر وہ نہیں جانتی تهی وہ اپنا گهر تو پہلے ہی اجاڑ چکی تهی تیمور نے تو اس تابوت میں بس آخری کیل ٹهونکی تهی....
####
حباء تم یہاں؟ شہروز آج دو مہینوں بعد اسے دیکه رہا تها وہ بہت کمزور لگ رہی تهی.
اب جاو پوری یونیورسٹی میں ڈهنڈورا پیٹو کہ میں نے تمہارے ساته یہ رویہ رکها مگر یہ ہرگز مت بتانا کہ تم نے کیا کیا کیونکہ لوگ تمہیں نفرت اور حقارت سے دیکهیں گے. میری جگہ کوئی اور ہوتا تو تم آج کتنا نقصان کروا چکی ہوتی تمہیں اندازہ بهی نہیں. مگر تمہارے لیے یہی سزا بہت ہے. وہ کہتے ہوئے لمبے لمبے ڈگ بهرتے وہاں سے نکل گئے. حباء کو زلت کی دلدل میں دهکا دے کر جس کا انتخاب اس نے خود کیا تها.... شہروز نے اسے کبهی اف نہیں کہا تها جبکہ وہ اس کا شوہر تها اور آج ایک اجنبی نے اس کے منہ پہ بے پناہ تهپڑ مارے تهے ذلت کے رسوائی کے، اس کی اوقات کیا تهی؟ یہی؟ کہ اس نے ایک مرد کو ٹهکرایا اور ایک نے اسے ٹهکرا دیا..
آپ کی سوچ اتنی گهٹیا ہو گی میں سوچ بهی نہیں سکتی تهی اتنا چهوٹا ذہن ہے آپکا اور آپ ایک نہایت ہی.......... آدهی بات اس کہ منہ میں رہ گئی تیمور نے ایک زور دار تهپڑ اس کے منہ پہ مارا حباء نے شاک کی کیفیت میں اسے دیکها
گهٹیا میں نہیں تم ہو.... تمہاری سوچ ہے بلکل تمہارے اس گهٹیا حلیے کی طرح. ... میں پهر بهی تمہیں معاف کر دیتا اگر آج تم اپنے شوہر کے لیے یہ بکواس نا کرتی... تمہیں شرم سے ڈوب کر مر جانا چاہیئے تمہارے جیسی عورتیں عزت کے قابل نہیں ہوتی... اگر یہی تهپڑ تمہاری فیملی یا تمہارا ہزبینڈ نے تمہیں مارا ہوتا تو آج تم اسطرح میرے سامنے بکواس نا کر رہی ہوتی. آئیندہ تم نے مجه سے بات بهی کرنے کی کوشش کی تو بہت برا پیش آوں گا تمہارے جیسی لڑکیوں سے مجهے سخت نفرت ہے.... ان کے لہجے اور آنکهوں سے نفرت صاف نظر آ رہی تهی
سر آپ مجه سے شادی کریں گے نا؟ حباء نے ان کی بات نظر انداز کرنا چاہی
مس حباء وہ انسان بہت برا تها وہ واقعی بہت برا تها ایسے انسان آپ جیسی عورتوں کو نہیں سمجه پاتے.... مجهے حیرت ہے اس نے کیسے آپ کے ساته ایک سال گزار لیا؟ تیمور کے چہرے پہ مسکراہٹ تهی کڑوی اور طنزیہ مسکراہٹ.... حباء الجهن سے بس ان کو دیکه رہی تهی اس کے پاس کہنے کو کچه تها ہی کہاں...
میں گنہگار ہوں گا مگر اتنا نہیں کہ آپ جیسی عورت میرے نصیب میں لکه دی جائے..... حباء کے آنسو رک چکے تهے وہ اب بهی تیمور کے چہرے کو دیکه رہی تهی کهوجنے کی کوشش کر رہی تهی... اور وہ ٹهر ٹهر کر مضبوط لہجے میں بول رہا تها
اس نے آپ کو طلاق دی کیونکہ آپ اس کے قابل نہیں تهی.... ایک اور تمانچہ اس نے ٹهنڈے لہجے میں حباء کے منہ پہ مارا
آپ نے سوچ بهی کیسے لیا میں آپ سے شادی کروں گا یہ سب جان کر.
جو حباء کو قطرہ قطرہ کر کے موت کہ منہ میں لے جا رہا تها اس کا چہرہ سفید پڑ گیا
سر میں آپ کو بتانے والی تهی...
اور اس کے بعد آپ مجه سے بات کرنے کی کوشش بهی نہیں کریں گی اب. تیمور نے اس کی بات کاٹ دی.اور واپس جانے کے لیے مڑا سر پلیز میری بات تو سن لیں میری اس سے طلاق ہو چکی ہے میں اب اس کے ساته نہیں رہتی. یہ نام کی شادی تهی جو میرے ابو نے زبردستی کروائی تهی وہ شخص ایک اچها انسان نہیں تها.... وہ شراب پیتا تها وہ مجه پہ تشدد کرتا تها سر پلیز میری بات سن لیں کوئی بهی غلط فیصلہ کرنے سے پہلے. حباء باقاعدہ رونے لگی
اوہ اس لیے وہ آپ کو یونیورسٹی میں بهیج رہا تها کیونکہ وہ بہت برا تها؟ اور آپ بے فکر رہیں میں کوئی غلط فیصلہ نہیں کروں گا.. تیمور کا لہجہ اب بهی نارمل تها حباء الجهن سے انہیں دیکه رہی تهی اسے ان کے رویے سے کچه بهی سمجه نہیں آ رہا تها
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain