یہ کون لایا شاہ نے پوچھا؟
سر وہ دانین میم آئی تھی آپ کا پوچھ رہی تھی میں نے بتایا آپ اپنے کیبین میں ہے وہ چلی گئی پھر واپس آئی تو کہا کہ یہ میں آپ کو دے دوں اور سر وہ رو بھی رہی تھی لڑکی نے کہا.....
شاہ کو یاد آیا کہ تھوڑی پہلے کچھ گرنے کی آواز آئی وہ سمجھ گیا کہ اس وقت باہر دانین تھی اور وہ سب سن چکی ہیں.........
اوہ شیٹ شاہ نے کہا......
تم جاوُ اپنا کام کرو آیان نے کہا تو وہ لڑکی اثبات میں سر ہلاتی چلی گئی.....
شاہ ذر تو نے اچھا نہیں کیا آیان کہتا ہوا کمرے سے نکل گیا.....
شاہ ذر نے گاڑی کی چابی اٹھائی اور باہر نکل گیا.......
________________________________________
مجھے تو لگتا تھا شاہ ذر کو میں پسند ہوں جب ہی اس نے رشتے کے لیے ہاں کی اگر مجھے معلوم ہوتا تو میں کبھی ہاں نہیں کرتی دانین کی آنکھوں سے دو موتی رخسار پر گرے .....
تیرے اس فیصلے سے خوش ہوگی کتنا دکھ ہوگا انہیں ابھی وہ اس سب کے بارے میں نہیں جانتی جب انہیں پتہ چلے گا تو کیا گزرے گی انکے دل پر شاہ ابھی دانین تیرے پاس ہیں قدر کرلے اسکی اگر میرے اتنے سمجھانے کے بعد بھی تو اپنے فیصلے پر قائم ہیں تو ٹھیک ہیں پھر مرضی ہیں تیری سمجھانا میرا فرض تھا کیونکہ تو میرا دوستوں سے بڑھ کر ہے میں تجھے اداس ،ہارا ہوا نہیں دیکھ سکتا باقی اگے تیری مرضی تیری زندگی ہیں آیان نے اپنی بات مکمل کی .....
کمرے میں خاموشی چھا گئی شاہ سوچ میں پڑ گیا تھا جس بات کو وہ اتنے دن سے جھٹلاتا آرہا تھا وہ آج آیان نے کہہ دی تھی اسکے کانوں میں آیان کے الفاظ گونج رہے تھے کہ تجھے اس سے محبت ہوگئی ہیں.....
دروازے کی آواز نے خاموشی میں ارتعاش پیدا کی.....
کم اِن شاہ نے کہا.....
سر یہ لیں لڑکی نے ٹیفین بوکس شاہ کی طرف بڑھایا.
مجھے وہ چاہیے بھی نہیں یہ ایک
زبردستی کا رشتہ ہیں اور زیادہ دن قائم نہیں رہ سکتا شاہ نے کہا..
تو سچ سچ بتا کیا تو اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتا کیا تجھے ذرا اس کی فکر نہیں یار اتنے دن ساتھ رہنے کے بعد کسی جانور سے بھی لگاوُ ہوجاتا ہیں کیا اتنے دن ساتھ رہنے کے بعد تجھے اس سے ذرا بھی محبت نہیں ہوئی آیان نے اس کی طرف دیکھ کر کہا.....
آیان کی بات پر شاہ خاموش ہوگیا ....
بول نہ اب کیا تو واقع خوش رہ سکے گا اس کے بغیر میں نے تجھے کبھی اس طرح خوش نہیں دیکھا جتنا پچھلے کچھ دن سے دیکھ رہا ہوں سچ بتاوُں تو مجھے لگتا ہیں تجھے اس سے محبت ہوگئی ہیں لیکن یہ تیری انا اڑے آرہی ہیں شاہ محبت میں انا کو سائیڈ رکھنا پڑتا ہیں اور شادی کوئی مزاق نہیں ہیں یار سمجھ میری بات اور کیا آنٹی تیرے اس فیصلے سے خوش ہوگی کتنا دکھ ہوگا انہیں ابھی وہ اس سب کے بارے میں نہیں
میں نے صرف ماما کی اور بابا کی خواہش کی وجہ سے یہ شادی کی ہیں اور کچھ نہیں شاہ کا کہا.
شاہ سوچ لے ابھی بھی وقت ہیں بعد میں ایسا نہ ہو بس پچتاوا رہ جائے آیان نے اسے سمجھایا......
یار کیا ہوگیا ہیں میں تو سمجھ رہا تھا تو دانی کے ساتھ خوش ہیں اور تو یہ سب ڈرامے کر رہا تھا اور دانین کا کیا ہوگا ہاں جو تو کہہ رہا ہیں کوئی اچھی لڑکی ملی تو تو شادی کرکے گا ......
اس نے ساری زندگی مجھے ستایا ہیں میں نے ایسا کر لیا تو کیا ہوگیا اور ہاں وہ میرے ساتھ رہنے چاہے گی تو ٹھیک ہیں ورنہ میں تلاق دے دونگا اس کو شاہ کا دل بار بار اسے منع کر رہا تھا ایسا مت کہو لیکن وہ اپنی دل کی آواز پر کان بند کیے بولتا گیا......
باہر کچھ گرنے کی آواز آئی شاہ نے نظر انداز کیا .....
شاہ ذر ہوش کر یار کہی ایسا نہ ہو اس کی قدر جب ہو جب تو اسے کھو دے آیان نے اسے سمجھایا.....
اور دل ہی دل میں اسکی خوشیوں کی دعا کی....
____________________________
آجکل بڑا خوش نظر آرہا تو وجہ آیان نے پوچھا.....
ہاں یار شاہ نے کہا....
آیان نے پوچھا تو شاہ نے ساری باتیں اسے بتا دی جو پچھلے ایک مہینے میں ہوئی .....
تو پاگل ہیں کیا یار آیان نے حیرت سے کہا......
کیا مطلب اس میں پاگل ہونے والی کون سی بات ہیں شاہ نے آئبرو اچکا کر پوچھا......
تجھے کیا لگتا ہیں تو یہ سب ٹھیک کر رہا ہیں ؟ تو اس کی ہی نہیں اپنی زندگی بھی برباد کر رہا ہے آیان نے کہا....
کیا بول رہا ہیں یار تو میری سمجھ سے باہر ہے اور میری پہلے ہی مرضی نہیں تھی کہ یہ شادی ہو میں نے پہلے ہی سوچ لیا تھا کہ مجھے اگر کوئی بہتر لڑکی ملی میں اس سے شادی کرلونگا شاہ نے گویا بم پھوڑا.......
تو ہوش میں ہے دوسری شادی کرے گا اگر ایسا ہی کرنا تھا تو اس کی زندگی کیوں خراب کی ہا
کبھی بھی ان سے اتنے دن تک دور نہیں رہی تھی)......
آجاوُنگی بیٹا بس کچھ دن میں ثناء بیگم نے پیار سے کہا.....
کب ایک ہفتہ ہونے والا ہیں اب تو دانین بولی......
اچھا ناراض نہ ہو میں بس ایک دو دن میں آجاوُنگی ثناء بیگم نے کہا......
پھر کچھ دیر بات کر کہ دانین نے فون بند کردیا......
_________________________________
وقت پھنک لگائے اڑ رہا تھا....شاہ ذر اور دانین کی شادی کو ایک مہینہ گزر ہوگیا تھا ثناء بیگم بھی اسلام آباد سے واپس آگئی تھی سب کی پہلے جیسی روٹین بن گئی تھی دانین کالج شاہ آفس اور ثناء بیگم گھر پر اکیلی ......
دانین آج کالج نہیں گئی تھی اس نے سوچا تھا وہ شاہ ذر کی پسند کا کھانا بنا کر اس کے آفس لے کر جائے گی شاہ کے آفس جانے کے بعد سے وہ تیاری میں لگی تھی ....ثناء بیگم اسے یوں خوش دیکھ کر مطمئن ہوگئی تھی اور دل ہی دل میں اسکی خو
نہیں میرا مطلب کہ تمہاری سازش تو نہیں نہ کہی میں سوجاوُ تم مجھے اٹھا پھینک دو یا پھر گلا دبا کے مار دو دانین نے معصومیت سے کہا...
حد ہیں میں اتنا ظالم بھی نہیں شاہ کو حیرت ہوئی کہ وہ کیا کیا سوچتی ہیں ...
اچھا پھر ٹھیک ہیں دانین لیٹ گئی ...
تمہاری طبعیت تو ٹھیک ہیں نہ دانین نے اٹھ کر اسکے ماتھے پر ہاتھ رکھا...
دانین کیا ہوا پاگل ہوگئی ہو کیا مجھے تو تمہاری طبعیت ٹھیک نہیں لگ رہی شاہ ذر کو وہ اس وقت کوئی پاگل لگی .......
نہیں نہیں اب میں ٹھیک ہوں دانین مسکرا دی اور لیٹ گئی۔.......
عجیب پاگل لڑکی ہیں شاہ اسکی حرکتوں پر ہنس دیا.......
پھر کب نیند کی دیوی ان پر مہربان ہوئی پتہ نہیں چلا..........
________________________________________
ماما آپ کب آئے گی اب تو اتنے دن گزر گئے ہیں دانین نے روہنسے لہجے میں کہا (وہ کبھی بھی ان سے اتنے دن ت
کہاں شاہ نے دانین کو بیڈ سے تکیہ اور چادر اٹھاتے دیکھ کر پوچھا....
سونے دانین نے کہا اور چادر تکیہ لے کر صوفے پر لیٹ گئی ......
شاہ کچھ دیر سوچتا رہا پھر دانین کو آواز دی ،دانین.....
ہاں دانین نے کہا....
تم ادھر سو سکتی ہو شاہ نے سوچتے سوچتے بات مکمل کی .....
سچ بتاوُ نیند میں تو نہیں تم دانین اٹھ کر بیٹھ گئی....
شاہ کو اس کی حرکت پر ہنسی آگئی نہیں ہوں نیند میں شاہ نے کہا.....
دانین بیڈ پر آگئی.....
دانین کے دماغ کام کرنے لگا کہیں یہ اد کا کوئی پلان تو نہیں دانین نے دل دل میں سوچا......
سنو دانین نے کہا....
ہاں شاہ نے جواب دیا.....
یہ تمہاری کوئی سازش تو نہیں ہیں نہ دانین نے اپنا خدشہ ظاہر کیا....
میں سمجھا نہیں شاہ نے کہا..
بہت اچھا لگا سب تعریف کر رہے تھے شاہ نے بتایا.....
ہاں آخر بنایا کس نے تھا دانین نے فخریہ انداز میں کہا......
میں نے شاہ نے مسکراتے ہوئے کہا....
جی نہیں میں دانین نے کہا....
ہاں تم کھڑی صرف چمچ گھما رہی تھی سب تو میں نے کیا شاہ نے طنزیہ کہا...
توبہ توبہ کتنا جھوٹ بولتے ہو تم دانین نے دونوں کانوں کو ہاتھ لگایا......
تم بڑی سچی ہو شاہ نے کہا.....
جی الحمداللہ دانین نے کہا......
حد ہیں ویسے شاہ نے نفی میں سر ہلاتے ہوئے کہا......
کس بات کی حد دانین نے پوچھا....
کسی کی بھی نہیں بس بات ختم دونوں نے بنایا تھا خوش شاہ نے کہا....
ہاں دانین بولی....
اچھا دانین نے سر ہلادیا.....
دانین شاہ چیخا.....
کیا ہوا؟ دانین چہرے پر معصومیت سجائے بولی.....
یہ کیا ہیں شاہ نے گھورتے ہوئے گلاس سامنے گیا .....
پانِی ہیں یار دانین نے اس کا مزاق اڑایا...
یہ تو مجھے بھی دیکھ رہا ہیں اب کیا ملایا ہیں اس میں شاہ ضبط کرتا ہوا بولا......
کیوں میں نے تو کچھ نہیں ملایا یہ تو بس صبر کا پھل ہیں تم نے صبر کیا نہ تو یہ اس کا پھل ملا ہیں تمہیں دانین نے آنکھ ماری......
تم نہیں سدھر سکتی شاہ نے نفی میں سر ہلایا.....
دانین۔ہنسنے لگی.....
________________________________________
کیسی رہی تمہاری دعوت شاہ رات کمرے میں آیا تو دانین نے پوچھا.......
اچھی شاہ نے مختصر سا جواب دیا.....
کھانا کیسا لگا سب کو دانین نے پوچھا..
دانین دیکھو پیار سے کہہ رہا ہوں نہ کبھی تو کسی کی بات مان لیا کرو یار شاہ نے آرام سے کہا....
اوکے دانین مسکرا دی....( دانین کو اچھا لگا تھا کہ شاہ ذر اسے دوسروں کی بری نظروں سے بچانا چاہتا تھا).....
شاہ نےسکون کی سانس لی اور مسکرا دیا......
دانین ایک گلاس پانی ملے گا شاہ نے کہا......
ہاں کیوں نہیں ابھی لاتی ہوں دانین مسکرا نے مسکرا کر کہا اور کچن میں چلی گئی......
اتنی بھی بری نہیں ہیں جتنا میں سمجھتا تھا شاہ ذر نے خود کلامی کی....
شاہ یہ تم کیا کہہ رہے ہو ہاں پھر فوراً ہی شاہ نے خود کو ڈپٹا......
تمہاری طبعیت تو ٹھیک ہیں نہ کس سے باتیں کررہے ہو دانین نے پانی کا گلاس تھماتے ہوئے کہا.....
کسی سے نہیں شاہ گڑبڑا گیا.....
#قسط_نمبر_10
#سیکنڈ_لاسٹ_قسط
آخر میں نے کھانا بنا ہی لیا دانین خوشی سے جھومی .....
میں نے شاہ نے حیرت سے کہا....
ارے میرا مطلب ہم نے دانین نے دانت دیکھائے......
____________________________
چلو اب میں تیار ہوجاوُ دانین نے کہا....
تم کیوں تیار ہوگی شاہ نے آئبرو اچکا کر پوچھا......
بھئ مہمان آرہے ہیں ایسے ہی تو نہیں جاوُنگی نہ ان کے سامنے دانین کو اس کی عقل پر شبہ ہوا.......
تم سے کس نے کہا تم ان کے سامنے جاوُ گی شاہ نے سوال کیا.....
کیا مطلب دانین کو کچھ سمجھ نہیں آیا.....
مطلب کچھ نہیں بس میں نے کہا نہ نہیں شاہ نے کہا....
وجہ بتاوُ پہلے دانین نے بضد ہوئی.....
سب لڑکے لڑکے ہیں تم کیا کرو گی ہمارے بیچ کوئی لڑکی ہوتی تو پھر ٹھیک تھا شاہ نے کہا....
تو میں کون سا تم لوگوں ساتھ بیٹھ کر باتیں کروں گی دانین بولی....
دانین دیکھو
سنو مصالحہ پاس کرنا....
فریج سے چکن نکال کر دینا.....
دانین ہر پانچ منٹ بعد اسے کچھ نہ کچھ کام بتائے جارہی شاہ ایک غصے سے بھری اس پر ڈالتا اور کام میں مصروف ہوجاتا.....
اب تو وہ دل ہی دل خود کو کوس رہا تھا کہ اس نے رضیہ کو کیوں چھٹی دی اس کو سبق سیکھانے کے چکر میں وہ خود گھن چکر بن گیا تھا.......
تھوڑی نوک جھوک تھوڑا کام کرتے کرتے آخر کچھ گھنٹوں میں ان لوگوں کھانا تیار کرلیا......
آخر میں نے کھانا بنا ہی لیا دانین خوشی سے جھومی .....
میں نے شاہ نے حیرت سے کہا....
ارے میرا مطلب ہم نے دانین نے دانت دیکھائے......
_______________
سارا سامان میں لے آیا ہوں اب تم تیاری کرو ویسے بھی تمہیں بہت دیر لگے گی شاہ نے حکم دیا......
کیا مطلب تیاری کرو میں اکیلے وکیلے کچھ نہیں کر رہی چلو تم بھی دانین نے تیوری چڑھا کر کہا......
مجھے کہہ رہی ہو شاہ نے حیرت سے اپنے اوپر انگلی رکھی .....
نہیں بھوتوں سے ،تمہارے علاوہ اور کوئی ہیں یہاں دانین نے کہا....
چلو بھی اب دانین نے پھر سے کہا .....
دونوں کچن میں آگئے ....
ہاں اب مجھے پیاز کاٹ دو تم جب تک میں دوسرا کام کر لوں دانین نے کہا.....
شاہ کو مجبوراً اس کی مدد کرنی پڑی کیوں کہ وہ سب کو دعوت دے چکا تھا.......
شاہ ذرا فریج سے دہی نکال کر دینا
کل میرے کچھ دوست آرہے ہیں گھر کھانے پر ......
تو میں کیا کروں دانین نے شاہ ذر کی بات کاٹی......
کھانا بنا لینا اور جو جو آئے گا مجھے بتا دینا میں لے آوُ گا شاہ نے اپنی بات مکمل کی......
مجھے کیوں کہہ رہے ہو رضیہ کو کہو وہ بنائے گی کھانا دانین نے کہا......
رضیہ کل نہیں آئے گی اس کی امی کی طبعیت ٹھیک نہیں ہیں شاہ ذر نے جھوٹ بولا ( شاہ کو پتہ تھا دانین کام سے کتنا بھاگتی ہیں اس لیے اس نے جان بوجھ کر ایسا کیا).....
اچھا تو پھر ہوٹل سے مانگا لینا دانین نے جھٹ سے کہا .....
وہ لوگ ہوٹل کا کھانا نہیں کھاتے شاہ نے کہا......
اچھا ٹھیک ہے دانین نے ہامی بھر لی....
_________________________
پانی میں نمک خود نے ملایا اب پوچھ مجھ سے رہی ہو کہ کیا ہوا شاہ نے غصے سے کہا .......
میں نے تو کہا تھا صبر کر لو اب تم نے صبر نہیں کیا تو صبر کا پھل نمکین ہوگیا میری کیا غلطی دانین نے دنیا بھر کی معصومیت چہرے پہ سجائے کہا......
تم سے بات کرنا ہی فضول ہے شاہ ذر اٹھ کر چلا گیا اور دانین ہنستے ہوئے پھر سے ڈرامے میں مگن ہوگئی.......
________________________________________
سنو رضیہ شاہ ذر نے رضیہ کو مخاتب کیا......
جی صاحب .....
رضیہ کل تمہاری چھٹی ہے کل مت آنا شاہ ذر نے کہا......
ٹھیک ہے شکریہ صاحب جی ........
شکریہ کی ضرورت نہیں ہے شاہ مسکرایا........
اب مزا آئے گا شاہ شطرانہ مسکرایا......
دانین سنو شاہ ذر رات کمرے میں آیا ....
سناؤ دانین بولی.....
دانین ابھی جاوُ شاہ نے تھوڑا غصے سے کہا......
اب دانین کا تو فرض تھا کہ اسے مزید غصہ دلانا ورنہ اسکا کھانا ہضم نہیں ہونا تھا ......
صبر کرو صبر کا پھل میٹھا ہوتا ہے اب جب تم صبر کروگے نہ تمہیں پانی بھی میٹھا لگے گا دانین نے مزے سے کہا.......
دانین تم جا رہی ہو یا نہیں شاہ نے اسے گھورا......
جارہی ہوں کڑوے کریلے دانین نے منہ بنایا اور کچن میں چلی گئی......
دانین نے گلاس میں پانی نکالا تو اس کی نظر سامنے نمک کی برنی پر پڑی اس کے شیطانی دماغ میں ایک آئیڈیا آیا اس نے چمچ بھر کر نمک گلاس میں ڈال دیا اور مکس کر کہ باہر لے گئی........
شاہ ذر کو گلاس تھما کر وہ خود بھی صوفے پر بیٹھ گئی........
شاہ نے پانی کا گھونٹ بھرا اور کھانستے ہوئے منہ سے پانی باہر نکال دیا .....
دانین شاہ ذر چیخا ...
کیا ہوا دانین نے معصومیت سے کہا..
دانین ابھی جاوُ شاہ نے تھوڑا غصے سے کہا......
اب دانین کا تو فرض تھا کہ اسے مزید غصہ دلانا ورنہ اسکا کھانا ہضم نہیں ہونا تھا ......
صبر کرو صبر کا پھل میٹھا ہوتا ہے اب جب تم صبر کروگے نہ تمہیں پانی بھی میٹھا لگے گا دانین نے مزے سے کہا.......
دانین تم جا رہی ہو یا نہیں شاہ نے اسے گھورا......
جارہی ہوں کڑوے کریلے دانین نے منہ بنایا اور کچن میں چلی گئی......
دانین نے گلاس میں پانی نکالا تو اس کی نظر سامنے نمک کی برنی پر پڑی اس کے شیطانی دماغ میں ایک آئیڈیا آیا اس نے چمچ بھر کر نمک گلاس میں ڈال دیا اور مکس کر کہ باہر لے گئی........
شاہ ذر کو گلاس تھما کر وہ خود بھی صوفے پر بیٹھ گئی........
شاہ نے پانی کا گھونٹ بھرا اور کھانستے ہوئے منہ سے پانی باہر نکال دیا .....
دانین شاہ ذر چیخا ...
کیا ہوا دانین نے معصومیت سے کہا..
اچھا چلو تم لوگ نہیں جارہے لیکن میں تو جارہی ہوں ثناء بیگم بولی....
کہاں دونوں نے ساتھ میں کہا....
اسلام آباد بھائی کے گھر کافی وقت سے بلا رہے ہیں اب بس تم لوگوں کی شادی سے بھی فارغ ہوگئی تو میں جارہی ہوں (یہ سب تو بس بہانا تھا اصل میں وہ چاہتی تھی کہ شاہ اور دانی اکیلے میں وقت گزارے) .....
یہ تو اچھی بات ہیں آپ ہو کر آجائے پھر دانین نے مسکرا کر کہا......
اب مزا آئے گا شاہ نے دل میں کہا....
تم کہاں کھو گئے دانین نے شاہ کو ہلایا .....
کہیں نہیں شاہ نے کہا.....
________________________________________
ثناء بیگم کو ائیرپورٹ چھوڑ کر دانین اور شاہ واپس گھر آگئے ....
دانین ڈرامہ دیکھ رہی تھی جب شاہ نے اسے آواز دی دانین،
کیا ہے دانین نے مصروف انداز میں کہا.....
پانی لا کر دو شاہ نے کہا اور صوفے پر بیٹھ گیا.....
صبر کرو دانین بولی...
کیا بول کر گئی ایک تو مجھے اس کی ایک بات سمجھ نہیں آتی پتہ نہیں کیا کیا بولتی رہتی ہیں شاہ خود سے باتیں کرتے کرتے اس کے پیچھے گیا.....
________________________
السلام وعلیکم ماما دانین نے آتے ہوئے سلام کیا ......
وعلیکم السلام بیٹا آوُ ناشتہ کرو ثناء بیگم نے کہا ......
شاہ ذر اور بتاوُ کیا پلان ہیں تمہارا ثناء بیگم نے شاہ ذر کو مخاتب کیا.....
کیسا پلان شاہ نے حیرت پوچھا.....
ارے گھومنے جانے کا ثناء بیگم نے کہا....
اوہ اچھا شاہ نے کہا.....
جی ہاں تو بتاوُ ثناء بیگم پھر سے گویا ہوئی......
وہ ماما میں تو کہہ رہا تھا لیکن دانین نے ہی منع کردیا شاہ نے دانین کو دیکھا......
کیوں بھئ ثناء بیگم نے دانین سے پوچھا......
وہ وہ ماما بس ایسے ہی دانین نے شاہ کو گھورا ......
بدتمیز میں نے ایسا کب کہا جھوٹا انسان دانین نے دل میں شاہ کو کوسا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain